آیت اللہ خمینی کے مزار پر خودکش حملہ

تہران: جنوبی تہران میں واقع آیت اللہ خمینی کے مزار پر خودکش حملے اور ایرانی پارلیمنٹ میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعات میں 2 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ خمینی کے مزار پر مسلح افراد کے حملے میں ایک باغبان ہلاک ہوا جبکہ اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ میں فائرنگ سے سیکورٹی گارڈ کی ہلاکت ہوئی۔

مقامی میڈیا کا ذرائع کے حوالے سے بتانا ہے کہ خودکش حملہ آور نے پارلیمنٹ کی عمارت سے 20 کلومیٹر کی دوری پر واقع مزار میں داخل ہو کر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

دھماکے میں خاتون خودکش حملہ آور کے ملوث ہونے کا خیال ظاہر کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب چند متضاد اطلاعات کے مطابق اس حملے میں خودکش حملہ آور سمیت 4 دہشت گرد ملوث تھے۔

ایرانی پارلیمنٹ پر فائرنگ
مزار پر حملے سے قبل فائرنگ کا پہلا واقعہ ایرانی پارلیمنٹ میں پیش آیا جہاں ایک مسلح شخص نے پارلیمنٹ کی عمارت میں داخل ہو کر گارڈز پر فائرنگ شروع کردی۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مقامی نیوز ایجنسیوں کی ٹیلی گرام فیڈز میں دعویٰ کیا گیا کہ حملہ آور نے ایک گارڈ کی ٹانگ پر گولی ماری اور فرار ہوگیا۔

فائرنگ کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈ ہلاک ہوگیا۔

ایران کی ایک اور نیوز ایجنسی تسنیم کے مطابق اس حملے میں سیکیورٹی گارڈ کے ساتھ ساتھ دو عام شہری بھی زخمی ہوئے۔

اب تک حملہ آور کی شناخت اور محرکات واضح نہیں ہوسکے ہیں، حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد نے پارلیمنٹ کو گھیرے میں لے لیا جس کے بعد صورتحال کلیئر ہے۔

دوسری فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک ایرانی رکن پارلیمنٹ نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں حملہ آوروں کی تعداد 4 بتائی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام حملہ آور رائفلز اور پستولوں سے لیس تھے۔

قانون ساز الیاس حضرتی نے بتایا کہ پارلیمنٹ پر ہونے والے حملے میں 3 حملہ آور ملوث تھے، جن میں سے ایک پاس پستول اور دو کے پاس اے کے-47 رائفلز موجود تھیں۔

حملے کے بعد پارلیمنٹ کے خارجی اور داخلی راستوں کو فوری طور پر بند کردیا گیا جبکہ قانون سازوں اور میڈیا نمائندگان کو چیمبر میں رہنے کی ہدایت دی گئی۔

نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے جس میں تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔ بعض اوقات میڈیا کو ملنے والی ابتدائی معلومات درست نہیں ہوتی ہیں۔ لہٰذا ہماری کوشش ہے کہ ہم متعلقہ اداروں، حکام اور اپنے رپورٹرز سے بات کرکے باوثوق معلومات آپ تک پہنچائیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے