سرتاج عزیزکی سفارش پرپاکستانی مریضہ کو ویزہ جاری ہوگا: سشما سوراج

کینسر کی پاکستانی مریضہ فائزہ تنویر کے بھارت میں علاج کی امید جاگ اٹھی اور ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج نے پاکستانی مریضہ کو ویزہ جاری کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

سشما سوراج کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کی سفارش پر پاکستانی مریضہ کو ویزہ جاری کردیا جائے گا۔

یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ہندوستانی سفارت خانے نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کینسر کے مرض میں مبتلا مریضہ فائزہ تنویر کو ویزہ دینے سے انکار کردیا تھا۔

لاہور کے علاقے مزنگ کی رہائشی فائزہ کو منہ کا ٹیومر ہے اور بھارت کے اندر پراشتھا ڈینٹل کالج اینڈ ہسپتال غازی آباد نے 10 لاکھ وصول کرکے پاکستانی مریضہ کو بھارت علاج کے لیے بلوایا تھا۔

تاہم ہندوستانی سفارت خانے کی جانب سے ویزہ دینے سے انکار پر فائزہ تنویر نے پاک-بھارت سیاستدانوں اور رفاہی اداروں سے اپیل کی تھی کہ وہ انھیں علاج کے لیے ویزہ حاصل کرنے میں مدد فراہم کریں۔

جس کے بعد بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغامات کے سلسلے میں کہا کہ ‘انھیں علاج کی غرض سے بھارت کے ویزہ کے حصول کی خواہشمند پاکستانی شہری سے ہمدردی ہے’۔

ان کا کہنا تھا، ‘مجھے یقین ہے کہ سرتاج عزیز بھی اپنے ملک کے شہریوں کے بارے میں سوچتے ہیں اور مجھے سمجھ نہیں آتا کہ وہ اپنے ملک کے شہریوں کے بارے میں سفارش کرنے سے کیوں ہچکچا رہے ہیں’۔

بعدازاں سشما سوراج نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی والدہ ایوانتیکا یادیو کی ویزہ درخواست کا ذکر کیا اور کہا کہ یہ درخواست پاکستان میں تعطل کا شکار ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ سرتاج عزیز نے اُس خط پر بھی کوئی جواب نہیں دیا، جو انھوں نے ذاتی طور پر انھیں لکھا تھا، جس میں ایوانتیکا یادیو کی ویزہ درخواست کو منظور کرنے کی استدعا کی گئی تھی تاکہ وہ اپنے بیٹے سے ملاقات کرسکیں، جسے پاکستانی ملٹری ٹریبونل کی جانب سے جاسوسی اور دہشت گردی کے الزامات کے تحت پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے۔

آخر میں سشما سوراج نے کہا کہ ‘تاہم میں یقین دلاتی ہوں کہ سرتاج عزیز کی سفارش پر پاکستانی شہری کو فوری طور پر طبی ویزہ جاری کردیا جائے گا’۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے