پاکستانی قوانین کے ذریعے بچوں اور خواتین کو جرائم میں سزا کے متبادل پروبیشن پر بھیجا جا سکتا ہے

پاکستان میں جیلوں سے قیدیوں کا بوجھ کم کرنے، ان کو مناسب ماحول فراہم کر کے جرم سے دور رکھنے اور حکومتی خزانے پر اضافی بوجھ کم کرنے کے لئے پروبیشن اینڈ ریکلیمیشن کے شعبے کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے

محکمہ پروبیشن خیبر پختونخوا پہلی دفعہ چھوٹے جرائم کرنے والوں کے ساتھ ساتھ بچوں اور عورتوں کے لئے سزا کے متبادل اصلاح کے لئے کام کرنے کا محکمہ ہے ۔ تا کہ ان جرم کرنے والوں کو قانون پر عمل درآمد کرنے والا شہری بنایا جا سکے۔

پروبیشن اینڈ ریکلیمیشن ڈیپارٹمنٹ کے حوالے سے آگاہی مہم کے سلسلے میں سوات میں ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ اس سلسلے کی دوسری ورکشاپ تھی۔ اس موقع پر معلم جان ڈائریکٹر پروبیشن اینڈ ریکلیمیشن ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ جیلوں میں قیدیوں کی دیکھ بھال، کھانے پینے اور دیگر اخراجات کی مد میں کروڑوں روپے کے اخراجات ہوتے ہیں ۔ جو پروبیشن ڈیپارٹمنٹ میں اصلاحات کے ذریعے کم کئے جا سکتے ہیں
انہوں نے کہا کہ اس وقت تین ہزار کے لگ بھگ لوگ پروبیشن کے زیر نگرانی رہا کئے گئے ہیں ۔ جو صوبے میں تعینات پروبیشن آفیسرز کی سرپرستی میں اصلاحی عمل سے گزر رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروپیشن یا شعبہ اصلاح قیدیاں پہلی دفعہ جرم کرنے والوں ، قانون میں دئے گئے ضابطوں کے مطابق عورتوں اور بچوں اور چھوٹے جرائم میں قید افراد کو پروبیشن کے ذریعے معاشرے کا اچھا فرد بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے ۔ لیکن اس کے لئے تمام متعلقہ اداروں کو یعنی پولیس، جیل ، پراسیکیوشن اور عدالتوں کے ساتھ مل کر کام کرنا ہو گا۔

ٹریننگ کے شرکاٗ نے تجاویز دیں کہ Probation and Offender Ordnance 1960 کو قابل عمل بنانے کے لئے متعلقہ اداروں کے درمیان آگاہی پھیلانے کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینا ہو گا۔

بچوں کے لئے بورسٹل انسٹی ٹیوٹ کے قیام ، مختلعف شعبہ جات کے ساتھ نیٹ ورک قائم کرنے، پروبیشن آفیسرز پر بوجھ کم کرنے اور دفاتر کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے یہ ضروری ہے کہ ڈا ئریکٹوریٹ کے سالانہ بجٹ میں اضافہ کیا جائے۔

ٹریننگ کے تربیت کار امجد قمر جو نے کہا کہ اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ پروبیشن کے حوالے سے متعلقہ محکموں کے ساتھ ساتھ عوام میں بھی شعور اجاگر کیا جائے۔ اور آگاہی مہم کے حوالے سے حکمت عملی بناکر اس پر عمل درآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اس ورکشاپ کا مقصد تمام متعلقہ اداروں کو قریب لانا تھا تا کہ وہ قوانین کی آگاہی کے ساتھ ساتھ آپس میں بیٹھ کر اس حوالے سے تجاویز مرتب کر سکیں۔

شرکاٰ میں ہوم ڈیپارٹمنٹ، جوڈیشری ، پراسیکیوشن اور جیل سمیت پروبیشن کے نمائندوں نے شرکت کی۔

ٹریننگ کا انعقاد یورپی یونین کے پروگرام برائے امن اور شہری انصاف CJPP نےمحکمہ داخلی امور و قبائلی علاقی جات (Home and Tribal Affairs Department)کی زیر نگرانی ڈائریکٹوریٹ آف پروبیشن اینڈ ریکلیمیشن خیبر پختوخوا کے تعاون سے منعقد کیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے