وائس چانسلر کو ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کرنے پر چیف جسٹس کا از خود نوٹس

اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر مجاہد کامران اور دیگر پروفیسرز کو ہتھکڑی لگا کر احتساب عدالت میں پیش کرنے کا نوٹس لے لیا۔

ترجمان سپریم کورٹ کے جاری بیان میں کہا گیا کہ نوٹس پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر اور دیگر پروفیسز کو نیب کورٹ لاہور پیش کرنے پر لیا گیا۔

انہوں نے جاری بیان میں کہا کہ چیف جسٹس کی جانب سے لیے گئے از خود نوٹس کی سماعت 13 اکتوبر کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔

ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ ڈی جی نیب لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو 13 اکتوبر کو عدالت عظمیٰ کی لاہور رجسٹری میں پیش ہونے کی ہدایت کردی گئی۔

گزشتہ روز نیب نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کو غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور انہیں جمعہ کی صبح احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز کے مطابق ڈاکٹر مجاہد کامران اور دیگر کو ہتھکڑی لگا کر عدالت لایا گیا تھا جبکہ اس موقع پر ان کے خلاف وکلا نے شدید نعرے بازی بھی کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق نیب کی جانب سے مجاہد کامران کے خلاف، اختیارات سے تجاوز کرنے اور من پسند افراد کی بھرتیاں کرنے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر مجاہد کامران پر غیر قانونی طور پر اساتذہ سمیت دیگر ممبران کی غیر ملکی اسکالرشپس کے اجرا سمیت دیگر غیر قانونی اقدامات کے الزام بھی ہیں۔

چیئرمین نیب کی جانب سے منظوری کے بعد پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔

ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے آپس کی ملی بھگت سے 2013 سے 2016 کے درمیان 550 غیر قانونی بھرتیاں کیں اور 3 سالوں میں کی جانے والی تمام بھرتیاں گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی تھیں۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ملزمان کی جانب سے بھرتیاں میرٹ اور سلیکشن کے ضابطہ کار کے خلاف کی گئیں اور ملزمان نے تمام بھرتیاں سالانہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر کیں جنہیں بعد ازاں رینیو کیا جاتا رہا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے