جنرل کی چائے سے استاد کی ہتھکڑی تک

قومیں تعلیم سے بنتی اور ترقی کرتی ہیں علم و ہنر کی بنیاد پر دنیا میں حکمرانی کرتی ہیں آج امریکہ، یورپ، چین، جاپان اور روس سائنس و ٹیکنالوجی پر عبور کی وجہ سے دنیا بھر میں اہم کردار ادا کررہے ہیں

دنیا کے اکثر ممالک مضبوط اور مستحکم معیشتوں کے حامل ان ممالک کی ہاں میں ہاں اور ناں کرنے پر مجبور ہیں اور دنیا کی امن سلامتی اور آزادی کے فیصلے کرنے میں ان ترقی یافتہ ممالک کا اہم کردار ہے اور بعض اوقات نہ چاہتے ہوئے بھی دنیا کے تمام ممالک کو ان کے من مانے فیصلوں پر عمل کرنے پر مجبور ہوتے ہیں

فیصلہ سازی کے عمل کے دوران ترقی یافتہ ممالک اپنے مفادات کو اولین ترجیح دیتے ہیں چاہے اس کے لئے وہ ترقی پذیر ممالک سے کتنی بھی قیمت وصول کرسکتے ہوں وہ ضرور کرتے ہیں

بدقسمتی سے پاکستان بھی علم کی روشنی سے محروم لوگوں کی دولت سے مالا مال ممالک کی صف میں شامل ہے جہاں ایسٹ انڈیا کمپنی کی باقیات نے باقاعدہ حکمت عملی سے عوام کو تعلیم و تربیت سے دور رکھا ہوا اور آج تک ان پر حق حکمرانی جتا رہے ہیں

اس قسم کے لیکچرز دیتے دیتے اور تقریریں کرتے کرتے عمران خان اس ملک کے  وزارتِ عظمیٰ کے منصب تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں اور عوام جن کو تبدیلی کی امید دلائی گئی تھی انکو اس وقت مایوسی کا سامنا ہوا جب تعلیمی بجٹ پر قدغن لگا کر تعلیم و تربیت، سائنس و ٹیکنالوجی کے نعرہ سے یو ٹرن لیا گیا اور رقم دفاعی بجٹ میں منتقل کردی گئی

کیا ایسا ملک ترقی کر سکتا ہے ؟ جس میں ایک ریٹائرڈ جنرل کو کسی معاملے میں تحقیقات کیلئے بلایا جائے تو کہا جاتا ہے کہ جنرل صاحب کو چائے پر مدعو کیا گیا تھا اور ایک ضعیف العمر استاد کو ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کیا جاتا ہے

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے