لاہور کے سروسز اسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کی صحت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور پلیٹیلیٹس کی تعداد 2 ہزار سے بڑھ کر 20 ہزار ہوگئی ہے۔
گزشتہ رات سابق وزیراعظم کو طبیعت ناساز ہونے پر قومی احتساب بیورو (نیب) کے دفتر سے سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں داخل کرلیا گیا۔
نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے مطابق رات 8 بجے سابق وزیراعظم کے خون کے نمونوں میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 16 ہزار رہ گئی تھی جو اسپتال منتقلی تک مزید کم ہوکر 12 ہزار رہ گئی تھی۔
سروسز اسپتال لاہور کے پرنسپل پروفیسر ایاز محمود کی سربراہی میں 6 رکنی میڈیکل بورڈ نواز شریف کا علاج کررہا ہے جس میں ڈاکٹر کامران خالد، ڈاکٹر عارف ندیم ،ڈاکٹر فائزہ بشیر، ڈاکٹر خدیجہ عرفان اور ڈاکٹر ثوبیہ قاضی شامل ہیں۔
میڈیکل بورڈ سینئر میڈیکل اسپیشلسٹ، گیسٹرو انٹرولوجسٹ، انیستھیزیا اسپیشلسٹ اور فزیشن پر مشتمل ہے۔
سروسز اسپتال میں دوران علاج نواز شریف کے خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 2 ہزار رہ گئی تھی جس کے بعد انہیں 3 میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے۔ پلیٹیلیٹس لگنے کے بعد نواز شریف کے خون میں پلیٹیلیٹس کی تعداد 20 ہزار ہوگئی ہے۔
ڈاکٹر پروفیسر ایاز محمود کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے خون سے متعلقہ ٹیسٹوں کی رپورٹس تسلی بخش نہیں ہیں، پلیٹیلیٹس کی تعداد کو مانیٹر کیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو مزید پلیٹیلیٹس لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا ڈینگی کا ٹیسٹ 2 بارکیا گیا اور دونوں بار منفی آیا ہے۔
[pullquote]نوازشریف کے پلیٹیلیٹس کی تعداد تشویشناک حد تک کم ہوگئی تھی: ذرائع[/pullquote]
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کے مطابق نوازشریف کی حالت اب بہتر ہے، ان کے پلیٹیلیٹس کی تعداد تشویشناک حد تک کم ہوگئی تھی جس کے بعد اب انہیں 3 میگا یونٹس پلیٹیلیٹس لگائے گئے۔
سروسز اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم کی صحت سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا پلیٹیلیٹس کاؤنٹ خطرناک حد 2 ہزار تک پہنچ گیا ہے جس کے بعد انہیں پلیٹیلیٹس لگانے کا عمل شروع کردیا گیا ہے اور ان کی صحت مسلسل مانیٹر کی جارہی ہے۔
[pullquote]شہباز شریف کا نواز شریف کو بروقت طبی امداد نہ پہچانے پر انکوائری کا مطالبہ [/pullquote]
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف، مریم نواز کے صاحبزادے جنید صفدر، بیٹی مہرالنساء اور داماد راحیل منیر نے نواز شریف کی عیادت کی۔
اس موقع پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹیلیٹس خطرناک حد تک گر گئے تھے اور پلیٹیلیٹس کا اس حد تک گرنا بڑی تشویش کی بات ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کو بروقت طبی امداد نہ پہنچانے کی انکوائری کی جائے، پلیٹیلیٹس کا اتنی تیزی سے گرنا انتہائی غفلت کی بات ہے۔
[pullquote]وزیراعلیٰ پنجاب کی نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت[/pullquote]
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعلیٰ نے سروسز اسپتال کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ نواز شریف کو علاج و معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ علاج کے حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی معالج سے بھی مشاورت کی جائے جبکہ عثمان بزدار نے امید ظاہر کی ہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج بھی اس حوالے سے تعاون کریں گے۔
[pullquote]’6 رکنی بورڈ میں شامل سینئر ڈاکٹرز نوازشریف کی مناسب نگہداشت کررہے ہیں‘[/pullquote]
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ سروسزاسپتال میں نوازشریف کی بہترین دیکھ بھال جاری ہے اور 6 رکنی بورڈ میں شامل سینئر ڈاکٹرز نوازشریف کی مناسب نگہداشت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سینئر ڈاکٹرز پلیٹیلیٹس کم ہونے کی وجوہات کاجائزہ لے رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی تمام میڈیکل رپورٹس ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو دی جارہی ہیں، مریض کے پلیٹیلیٹس صرف ڈینگی کی وجہ سے ہی کم نہیں ہوتے۔
ڈاکٹریاسمین راشد ل کے مطابق نوازشریف کی صحت پہلے سے بہترہے اور بہترین ڈاکٹرز ان کاعلاج کررہے ہیں۔
خیال رہے کہ سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز شریف نے والد کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’پلیٹلیٹس کم ہونے کی ایک وجہ زہر بھی ہو سکتی ہے جو ایک یا دوسری صورت میں دیا جا رہا ہو‘۔
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف چوہدری شوگر مل کیس میں نیب کی حراست میں ہیں جبکہ احتساب عدالت کی جانب سے انہیں العزیزیہ ریفرنس میں7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
[pullquote]نواز شریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد اچانک اتنی کم کیسے ہوگئی؟[/pullquote]
سروسز اسپتال لاہور میں زیرعلاج سابق وزیراعظم نواز شریف کا علاج جاری ہے، ان کے پلیٹیلیٹس پہلے 10 ہزار اور پھر تقریباً دو ہزار رہ گئے تھے، ڈاکٹرز نے نواز شریف کو پلیٹیلیٹس لگانے شروع کردیے ہیں۔
تاہم اب تک یہ بات سامنے نہیں آئی کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد اچانک سے تشویشناک حد تک کم کیسے ہوگئی؟
اس حوالے سے حکومت اور ن لیگ کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
صدر ن لیگ شہباز شریف نے آج اسپتال میں نواز شریف کی عیادت کی اور نواز شریف کے پلیٹیلیٹس تیزی سے کم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے بروقت طبی امداد نہ دینے پر انکوائری کا بھی مطالبہ کیا ہے اور نوازشریف کو تاخیرسے اسپتال منتقل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
ادھر نواز شریف کی صحت کے حوالے سے قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کرادی گئی ہے۔
[pullquote]حکام نے نواز شریف کے ذاتی معالج کی رپورٹس ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں، احسن اقبال[/pullquote]
ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ سیاسی مخالفین کی بیماری پر سیاست تحریک نے متعارف کرائی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج نے کل حکام کو صورتحال کی سنگینی سے آگاہ کیا لیکن حکام نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔
احسن اقبال نے کہا کہ میڈيا پر رپورٹس نشر ہونے کے بعد نوازشریف کو اسپتال منتقل کیا گیا، نواز شریف کو کچھ ہوا تو عمران خان ذمہ دار ہوں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کی اس حالت کی ساری ذمہ داری عمران خان پر ہے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت جان بوجھ کر نوازشریف کی صحت کو نقصان پہنچانا چاہ رہی ہے۔
[pullquote]ڈاکٹر عدنان پر غلط دوا دینے کا جھوٹا الزام لگایا جارہا ہے، مریم اورنگزیب[/pullquote]
اس موقع پر ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی طرف سے ڈاکٹرعدنان پر غلط دوا دینے کا جھوٹا الزام لگایا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے ایک ماہ پہلے ہی ڈاکٹرز واپس بلالیے گئے تھے-
مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی اور نیب ترجمان ڈاکٹرعدنان پر الزامات عائد کر رہے ہیں، کرائے کے ترجمان اپنی نوکریاں بچانے کیلئے ایسے بیان دے رہے ہیں۔
کرائے کے ترجمانوں کی زبان بندی کرلیں ورنہ ن لیگ کے کارکنان بہت مشتعل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی پرسب سے پہلے عمران خان کیخلاف ایف آئی آر درج ہونی چاہیے، کیپٹن (ر) صفدر اور سیاسی مخالفیں اب گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ نیب حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی تجویز کردہ دوا سے نواز شریف کے خون میں سفید خلیوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی۔
[pullquote]ذاتی معالج نواز شریف کو خون پتلا کرنے والی ادویات دے رہے ہیں، فردوس عاشق[/pullquote]
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جب کیمرے کی آنکھ آپ کو سب کچھ دکھاتی ہے تو آپ اس کو جھٹلا نہیں سکتے، پوری قوم دیکھ رہی ہے کہ یہ ہشاش بشاش ہیں، اپنے قدموں پر چلتے ہوئے گاڑی میں آئے۔
فردوس عاشق اعوان نے الزام عائد کیا کہ ’عوام کو پہلے سے بتایا ہوا تھا کہ نواز شریف کولے کر آرہے ہیں، کسی مریض کی اچانک طبیعت خراب ہو جاتی ہے تو اہل خانہ کو بھی نہیں پتا ہوتا، جھنڈے، ٹائر اور دیگر چیزیں ایک دم سے دستیاب نہیں ہوتیں، عوام کو بھی جمع کیا گیا، لوگ جھنڈے لے کر پہنچے اور ان کا استقبال کرکے اسپتال میں پہنچایا گیا۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ ’سب کو شام سے پتا تھا کہ نواز شریف کو اسپتال لایا جارہا ہے، نیب انتظامیہ بتا چکی تھی کیونکہ ان کے ٹیسٹ ہوچکے تھے۔
فردوس عاشق اعوان نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف کے ذاتی معالج انہیں خون پتلا کرنے والی ادویات دے رہے ہیں، جب بھی خون پتلا کرنے کی دوا دی جاتی ہے تو پلیٹیلیٹس گرتے ہیں، نیب نے نواز شریف کے ذاتی معالج کو بلوایا اور انہیں بتایا۔
[pullquote]نواز شریف اسپتال منتقل ہونے کیلئے تیار نہ تھے، فردوس عاشق[/pullquote]
انہوں نے بتایا کہ نیب نے میڈیکل ٹیم کے ساتھ نواز شریف کے ٹیسٹ کیے، نواز شریف بضد تھے کہ میں ٹھیک ہوں اور مجھے اسپتال منتقل نہیں ہونا۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ سہولتیں نوازشریف کو نیب کی حراست میں بھی دستیاب تھیں اور وہ اسپتال منتقل ہونے کیلئے تیار نہیں تھے، بالآخر نوازشریف کو منایا گیا، جب تک وہ اسپتال آتے ان کے خاندان کے افراد اور سیاسی اداکاروں نے پہلے اسٹیج سیٹ کیا، جب سارا اسٹیج سیٹ ہوگیا تب نواز شریف کو لایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’سب نے دیکھا کہ وہ ہشاش بشاش، ہاتھ ہلاتے ہوئے اسپتال پہنچے، کیونکہ یہ فلم کی شوٹنگ تھی، یہ کوئی قیدی اسپتال منتقل نہیں ہورہا تھا، جب فلم کی شوٹنگ ہوتی ہے تو اس طرح کے مناظر سامنے آتے ہیں‘۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’نواز شریف کو ڈاکٹر عدنان کے نسخے پر اتنا یقین ہے جتنا انہیں اللہ پر بھی نہیں ہے، ان کے معالج کی اسٹریٹجی کو حکومت اور نیب فالو کررہی ہے، نواز شریف کی صحت کی مکمل نگرانی کی جارہی ہے، سب سے زیادہ اگر کسی کو اپنی صحت کی فکر ہے تو وہ نواز شریف کو ہے، وہ جلد صحت یاب ہوں گے اور یہ فلم کی شوٹنگ چند روز تک چلتی رہے گی، یہ دھرنے کا اسکرپٹ لکھنے والوں کا ہی ایک پارٹ ہے۔
[pullquote]نواز شریف کو زہر دیے جانے کے خدشات[/pullquote]
علاوہ ازیں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے گزشتہ روز ٹوئٹر پیغام میں اپنے والد کو زہر دیے جانے کا خدشہ ظاہرکیا تھا۔
اس کے علاوہ گرفتاری سے قبل اپنے بیان میں کیپٹن (ر) صفدر نے بھی کہا تھا کہ نواز شریف کو زہر دیے جانے کا امکان رد نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ جیل میں ان کے ساتھ بھی ایک بار ایسا ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کم ہونے کی وجوہات کا جائزہ لیا جارہا ہے، ان کا ڈینگی کا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے کچھ ٹیسٹ نارمل نہیں آئے اور انہیں نگہداشت میں رکھا ہوا ہے البتہ ان کی حالت میں بہتری آئی ہے۔