جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج ساتواں روز ہے اور شرکاء سرد موسم کے باوجود بدستور ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں۔
مولانا فضل الرحمان اس وقت آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کررہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف آزادی مارچ 27 اکتوبر کو کراچی سے شروع ہوا تھا جو کہ سکھر، ملتان، لاہور، گوجرانوالہ سے ہوتا ہوا 31 اکتوبر کی رات وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں داخل ہوا تھا۔
اس کے بعد یکم نومبر جمعے کی شام جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزير اعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کیلئے 48 گھنٹوں کی مہلت دی تھی جو اتوار کی شام ختم ہوچکی ہے تاہم وزیراعظم مستعفی نہیں ہوئے۔
اس وقت بھی حکومت اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے تاہم کئی مطالبات پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
[pullquote] جے یو آئی نے آزادی مارچ کے شرکاء کو سہولیات کی پیش کش مسترد کردی[/pullquote]
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ آنے والا جمعہ بھی پنڈال ہی میں پڑھائیں گے۔
انہوں نے وزیر اعظم کی جانب سے آزادی مارچ کے شرکاء کو سہولیات کی پیش کش مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اپنے تعاون کو اپنی جیب میں رکھیں، ہمارے جیالے اپنا انتظام کر کے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بارش اور شدید سردی کے باعث آزادی مارچ کے دھرنے کے شرکاء کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔
شرکاء سے خطاب میں عبدالغفور حیدری کا کہنا تھا کہ ہم استعفیٰ لینے آئے ہیں اور استعفیٰ لیکر جائیں گے۔
اس سے قبل سینیٹ اجلاس میں خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ جو کرپٹ ہیں احتساب ہونا چاہیے لیکن بتائیں یہ احتساب ہے یا انتقام؟ انتقام سے بچو، حالات بدلتے رہتے ہیں، انتقامی کارروائی میں مت جائیں اور جھوٹ کم بولا کریں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ حکومت ڈیڑھ سال میں ایک میگا پراجیکٹ بتائے جو یہ لائی ہو، اجتماع آپ سے مطالبہ کر رہا ہے کہ استعفیٰ دو اور نئے الیکشن کراؤ، سب کیلئے بہتر ہو گا کہ دوبارہ الیکشن ہوں۔
[pullquote]اسپیکرپنجاب اسمبلی اور مولانا فضل الرحمان کی 24 گھنٹوں میں تیسری ملاقات[/pullquote]
حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے رکن و اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دھرنا ختم کرنے سے متعلق لائحہ عمل، آزادی مارچ اور حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات پر مشاورت کی گئی۔
خیال رہے کہ دونوں رہنماؤں میں 24 گھنٹے کے درمیان ہونےوالی یہ تیسری ملاقات ہے۔
اس حوالے سے چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ مثبت پیشرفت ہورہی ہے، کئی چیزیں ساتھ ساتھ چل رہی ہیں، تھوڑا صبر اور محنت کی ضرورت ہے اور محنت اس لیے ہو رہی ہے کہ مثبت طریقے سے معاملے منطقی انجام کو پہنچیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مقصد کو کامیابی ملے گی لیکن وقت لگے گا۔
[pullquote]جے یو آئی کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس[/pullquote]
جمیعت علمائے اسلام (ف) کی مرکزی مجلس عاملہ اور صوبائی امراء نظماء کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اُن کی رہائش گاہ پر ہوا جس میں مولانا فضل الرحمان کی رات گئے چوہدری برادران سے ملاقات پر بات چیت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا عطاءالرحمان اور اکرم خان درانی شریک ہوئے، اجلاس میں آزادی مارچ کی صورتحال اور انتظامی معاملات پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت سے ہونے والے مذاکرات اور حکومتی تجاویز پر بھی مشاورت کی گئی اور رہبر کمیٹی کی سفارشات پر غور بھی کیا گیا۔
[pullquote]اسلام آباد میں بارش: وزیراعظم کی دھرنے کے شرکاء کی مدد کی ہدایت[/pullquote]
گزشتہ روز اسلام آباد میں بارش اور تیز ہوائیں چلنے کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہو گیا تھا جس کی وجہ سے دھرنے کے شرکاء کی مشکلات میں اضافہ بھی ہوا اور کئی عارضی خیمے بھی تیز ہواؤں کی وجہ سے اڑ گئے۔
میں نے یہ اندازہ لگانے کیلئے کہ بارش اور بدلتے موسم کے حوالے سے شرکاء کو کیا امداد فراہم کی جاسکتی ہے، چیئرمین سی ڈی اے کو فوری طور پر دھرنے کے مقام پر جانے کا حکم دیا ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) November 6, 2019
وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا کہ انہوں نے چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو ہدایت کی ہے کہ فوراً دھرنے کے مقام کا دورہ کر کے بارش اور بدلتے موسم کے باعث شرکاء کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
[pullquote]سردی کے باعث شرکاء کی مشکلات میں اضافہ[/pullquote]
اسلام آباد میں رات گئے گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش اور تیز ہواؤں کے باعث موسم سرد ہو گیا جس نے آزادی مارچ کے شرکاء کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔
تیز ہوائیں چلنے سے ایچ نائن کے میٹرو ڈپو گراؤنڈ میں موجود شرکاء کے کئی خیمے بھی اکھڑ گئے جب کہ کچھ شرکاء نے اسلام آباد پولیس کی جانب سے لگائے گئے کنٹینرز میں ہی پناہ لے لی۔
جلسہ گاہ کی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ جن شرکاء کے پاس بارش سے بچاؤ کا انتظام نہیں وہ کشمیر ہائی وے میٹرو اسٹیشن میں قیام کریں۔
تاہم سخت سردی اور بارش کے باوجود آزادی مارچ کے شرکاء بدستور ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں۔