اب وزیراعظم عمران خان کو کوئی این آر و نہیں ملے گا:فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج آٹھواں روز ہے اور دھرنے کے شرکاء سرد موسم کے باوجود ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

اپنے خطاب میں جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے اپنی بہن کی منی لانڈرنگ چھپائی اور یہ سیاستدانوں سے کہتے ہیں کہ انہیں این آر او نہیں دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آج اس اسٹیج پر مجھے یہ کہنے کا حق پہنچتا ہے کہ اب ہم اس حکومت اور وزیراعظم کو این آر او نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم کی ہمشیرہ نے 60 ارب روپے دبئی کے بینکوں میں کیسے رکھے؟ وہ کون سی قوت ہے کہ جس نے دھاندلی کے ذریعے اس کو کرسی تک پہنچایا‘۔

[pullquote]ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں، فضل الرحمان[/pullquote]

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ ’افواج پاکستان کے ترجمان کے اس بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں جس میں انہوں نے کہا کہ فوج غیرجانبدار ہے‘۔

مولانا فضل الرحمان نے ترجمان پاک فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ نے کہہ دیا ہم آپ کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہمارے جوانوں نے بھارتی پائلٹ کو پکڑا، ہمارے جوانوں کو ملک بھر میں سراہا گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’قومی اداروں کو ہم سیاست میں نہیں گھیسٹنا چاہتے، ہمیں اپنی امانت واپس لوٹا دو قوم ووٹ کی امانت ہے، اس کو سنجیدہ لو‘۔

[pullquote]بے معنی آنی جانیاں نہیں ہونی چاہئیں، آؤ تو استعفیٰ لے کر آؤ، فضل الرحمان[/pullquote]

سربراہ جے یو آئی نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کہا کہ بے معنی آنی جانیاں نہیں ہونی چاہئیں، آؤ تو استعفیٰ لے کر آؤ۔

[pullquote][/pullquote]

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج آٹھواں روز ہے اور دھرنے کے شرکاء سرد موسم کے باوجود ایچ نائن گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت اکرم درانی کی رہائش گاہ پر شروع ہوا جس میں قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت اور دھرنے کے آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم درانی نے کہا کہ دو دن بعد آزادی مارچ نیا رخ اختیار کرے گا، تین تجاویز پر غور کررہے ہیں، سارے پتے نہیں دکھائیں گے، جو فیصلہ بھی ہوگا رہبر کمیٹی ہی کرےگی۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تمام اپوزیشن جماعتوں نےکارکنوں کےحوصلے کوسراہا، تمام جماعتوں نےاتفاق کیا کہ حکومت پر دباؤ بڑھایا جائے، کارکنان کیلئے ٹینٹ اور کھانے پینےکا بندوبست کیا جارہا ہے۔

اکرام درانی نے مزید کہا کہ ’آزادی مارچ 2 دن بعد نیا رخ اختیار کرے گا، ہم 3 تجاویز پر غور کررہے ہیں، کارکنان پرعزم ہیں، وہ ایک ماہ بھی رہنےکو تیار ہیں، کچھ پتے اپنے پاس بھی رکھیں گے، سارے پتے نہیں دکھائیں گے۔

کنوینر رہبر کمیٹی نے مزید کہا کہ رہبرکمیٹی کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کریں گے، کمیٹی ابھی تک وزیراعظم کےاستعفے پر ڈٹی ہوئی ہے۔

[pullquote]دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا، وزیراعظم کی ارکان اسمبلی کو تسلی[/pullquote]

وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اپنے تمام ارکان اسمبلی کوتسلی دی ہے کہ دھرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل ہو جائے گا، آپ لوگ فکر مند نہ ہوں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے اپنے تمام ارکان اسمبلی کو ایوان میں حاضر رہنے کی بھی ہدایت کی۔

[pullquote]اپوزیشن جب چاہے تحریک عدم اعتماد لے آئے: پرویز خٹک[/pullquote]

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اور وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی صرف بات کررہے ہیں ، فیصلہ انہوں نے نہیں کمیٹی نے کرنا ہے۔

پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ ہمارے ممبران کا اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور دیگر افراد کے ساتھ رابطہ ہے، اپوزیشن جب چاہے تحریک عدم اعتماد لے آئے۔

ان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری ہے تاہم ڈیڈ لاک وزیراعظم کے استعفے اور جلدی الیکشن پر ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کو جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے بات چیت کا مکمل اختیار دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی پرویز الٰہی کو ’کچھ لو کچھ دو‘ کی بنیاد پر اپوزیشن سے مذاکرات کا اختیار دیا تھا۔

[pullquote]چوہدری پرویز الٰہی مولانا کے گھر پہنچ گئے[/pullquote]

مولانا فضل الرحمان اور پرویز الہی کے درمیان گزشتہ رات ہونے والی ملاقات منسوخ کر دی گئی تھی تاہم چوہدری پرویز الٰہی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے۔

یہ دونوں رہنماؤں کے درمیان 48 گھنٹوں میں یہ چوتھی ملاقات ہے۔

[pullquote]چوہدری برادران قوم کو بحران سے نکالتے ہیں تو یہ ان کا بہت بڑا احسان ہو گا: مفتی کفایت[/pullquote]

جے یو آئی کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کا کہنا ہے کہ ہماری تحریک انصاف والوں سے قربت نہیں، اس وقت چوہدری برادران ہی مثبت کردار ادا کر سکتے ہیں، چوہدری برادران قوم کو بحران سے نکالتے ہیں تو یہ ان کا قوم پر بہت بڑا احسان ہو گا۔

[pullquote]دھرنے کا ساتواں روز[/pullquote]

مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ ہم نے تمام راستے کھلے رکھنے ہیں، ایک آپشن ہے کہ تمام اپوزیشن جماعتیں پارلیمنٹ سے مستعفی ہو جائیں تو نئے انتخابات ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا آپشن ہے کہ احتجاج ملک بھر میں پھیلا دیا جائے اور لاک ڈاؤن کر دیا جائے، شاہراہیں بند ہوں گی، کاروبار ٹھپ ہو گا تو حکمران مجبور ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا اس طرح بھی ہو سکتا ہے کہ ہفتے میں دو تین دن لاک ڈاؤن کیا جائے اور تین دن حالات معمول پر رکھے جائیں اور یہ بھی تجویز ہے کہ ڈی چوک چلے جائیں۔

اسلام آباد میں سرد موسم کے باعث دھرنے کے شرکاء کو درپیش مشکلات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ ہم نکلے ہی کفن باندھ کر ہیں، بارش، برفباری اور گرمی انقلابی لوگوں کے لیے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے چوہدری پرویز الٰہی کو مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کا مکمل اختیار دے دیا ہے۔ مزید پڑھیں

[pullquote]اگلا بجٹ بھی اِن نااہلوں نے پیش کیا تو خدانخواستہ پاکستان بیٹھ جائے گا: فضل الرحمان[/pullquote]

گزشتہ روز آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ کارکنوں نے استقامت سے رات اور دن بھر ٹھنڈے موسم کو برداشت کیا، یہ اللہ کی طرف سے امتحان، دنیا اور حکمرانوں کے لیے پیغام تھا کہ یہ اجتماع تماش بینوں یا عیاشی کے لیے نہیں، یہ اجتماع مؤقف کے ساتھ کھڑے افراد کا ہے۔

انہوں نے سیرت کانفرنس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 12 ربیع الاول کو آزادی مارچ کو سیرت طیبہ ﷺکانفرنس میں تبدیل کریں گے۔

مولانافضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان مالیاتی بحران سے گزر رہا ہے اور مزید بحران کی طرف جا رہے ہیں، اگلا بجٹ بھی اِن نااہلوں نے پیش کیا تو خدانخواستہ پاکستان بیٹھ جائے گا، ہم ملک کو بچاناچاہتے ہیں اور ملک کو بچانے آئے ہیں لہٰذا ملک بچانا ہے تو حکمرانوں کو مزید دن نہیں دے سکتے، جتنے دن دیں گے تو پاکستان اس حساب سے گرتا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہاں عدل وانصاف نہیں، حکمرانوں کے احتساب کیلئے نیب بے بس ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے