چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کی عدم موجودگی کی وجہ سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام آج ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نہ نکل سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کا متعلقہ عملہ رات گئے تک وزارت داخلہ میں بیٹھارہا۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب آپریشنز بھی نیب کے دفتر آئے لیکن چیئرمین نیب کی عدم دستیابی کےباعث ای سی ایل سے نام نکالنے کی کارروائی نہ ہوسکی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے نیب کا سند عدم اعتراض (این او سی) ضروری تقاضا ہے۔
خیال رہے کہ نواز شریف کے بھائی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی جانب سے وزارت داخلہ کو نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی گئی ہے۔
نواز شریف کا نام نیب کی درخواست پر ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اس لیے حکومت نیب سے مشاورت کرے گی اور قوی امکان ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف اور شہبازشریف اتوار کو قومی پرواز سے لندن جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے علاج کےلیے ہارلے اسٹریٹ کلینک میں تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ، شریف فیملی کی نیویارک میں بھی ڈاکٹر سے بات ہورہی ہے۔