گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ آج نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا۔
لاہور کے الحمرا ہال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری محمد سرور کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف کی صحت کے بارے میں سب فکر مند ہیں، ہم نے نواز شریف کی صحت کو سیاست میں نہیں لانا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی صحت پر کوئی رسک نہیں لینا چاہتے تھے اس لیے ان کے علاج کے لیے ایک میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیا گیا۔
چوہدری محمد سرور نے کہا کہ آج نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، جس کے بعد نواز شریف علاج کے لیے جہاں جانا چاہیں جا سکتے ہیں۔
انہو ں نے مزید کہا نواز شریف کی علاج کے لیے بیرون ملک روانگی کے لیے میں نے ذاتی طور پر تمام متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا ہے، چاہتے ہیں جتنی جلدی نواز شریف ملک سے باہر جا سکتے ہیں جائیں۔
نواز شریف ہائی رسک مریض ہیں: وزیر صحت پنجاب
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی بیماری سے کبھی انکار نہیں کیا، وہ میرے لیے ہائی پروفائل مریض ہیں، نواز شریف جب اسپتال سے گئے تو ان کے پلیٹیلیٹس 28 ہزار تھے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پلیٹیلیٹس کا کاؤنٹ کم ہو گیا تھا، ان کی شوگر بھی کنٹرول نہیں ہو رہی تھی، شوگر کنٹرول کرنے کے لیے نواز شریف کی انسولین کے ڈوز بڑھانے پڑے۔
وزیرصحت پنجاب نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک علاج سے متعلق وزارت داخلہ نے خط لکھا کہ بورڈ سے مشورہ لے کر دیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ رات بورڈ میٹنگ ہوئی جس نے نواز شریف کو بیرون ملک علاج کی سفارش کی گئی، بورڈ سے پوچھا گیا کہ نواز شریف کے ایسے کون سے ٹیسٹ ہیں جو بیرون ملک سے ہو سکتے ہیں، بورڈ کو کہا گیا کہ آپ کی رپورٹ ناکافی ہے، دوبارہ تفصیلات سے آگاہ کریں۔
یاسمین راشد نے کہا کہ ہم نے بورڈ پر کسی قسم کا دباؤ نہیں ڈالا، نواز شریف کی صحت سے متعلق تشکیل دیا گیا بورڈ آج دوبارہ بیٹھے گا، وزارت داخلہ کو بورڈ کی تفصیلی رپورٹ بھیجیں گے، بورڈ سے تفصیلات مانگنا ہمارا حق ہے، بورڈ سے تفصیلات کے بعد وزارت داخلہ کو معاملہ سمجھنے میں آسانی ہو گی۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ نواز شریف ہائی رسک مریض ہیں اور ڈاکٹرز رسک لینے کے لیے تیار نہیں ہیں، بورڈ کو کہا ہے کون سے ایسے ٹیسٹ ہیں جو ہائی رسک ہیں اور ڈاکٹرز کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں، ڈاکٹرز سے ٹیسٹ زبردستی تو نہیں کرا سکتے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا 8 ہفتوں کے لیے معطل کی تھی اور انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دی تھی۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آج نواز شریف نے علاج کے لیے بیرون ملک روانہ ہونا تھا لیکن ان کا نام ای سی ایل میں ہونے کی وجہ سے بیرون ملک روانگی منسوخ ہو گئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کی حالت ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی جا رہی ہے۔