نواز کی طبیعت راتوں رات ٹھیک نہیں ہوسکتی:ڈاکٹر عدنان

نواز شریف کے ذاتی معالج کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کی طبیعت راتوں رات ٹھیک نہیں ہوسکتی، بحالی میں کچھ ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔

لندن میں نواز شریف کے ساتھ موجود ڈاکٹر عدنان کا کہنا ہے کہ لندن میں نواز شریف کا علاج جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو دیے گئے اسٹیرائیڈز کے سائیڈ ایفیکٹس بہت زیادہ ہیں ، برطانوی ڈاکٹرز کا خیال ہے کہ اسٹیرائیڈز کو کم کرکے مکمل روک دیا جائے۔

ڈاکٹر عدنان نے مزید کہا کہ نواز شریف کی صحت راتوں رات ٹھیک نہیں ہوسکتی ، صحت کی بحالی میں کچھ ماہ بھی لگ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ نواز شریف اپنے بھائی شہباز شریف اور ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کے ہمراہ 19 نومبر کی شب لندن پہنچے تھے اور 20 نومبرکو ان کا 4 گھنٹے طویل طبی معائنہ لندن کے گائز اسپتال میں ہوا تھا۔

[pullquote]نوازشریف کیس: کب کیا ہوا؟[/pullquote]

21 اور 22 اکتوبر کی درمیانی شب نواز شریف کی طبعیت خراب ہوئی اور اسپتال منتقل کیاگیا
25 اکتوبر، چوہدری شوگر ملز کیس میں طبی بنیاد پر نواز شریف کی ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر،العزيزيہ ریفرنس میں انسانی بنیادوں پر نوازشریف کی عبوری ضمانت منظور ہوئی
26 اکتوبر، نواز شریف کو ہلکا ہارٹ اٹیک ہوا، وزیرصحت پنجاب یاسمین راشد نے تصدیق کی
29 اکتوبر، العزيزيہ ریفرنس میں طبی بنیاد پر نوازشریف کی2 ماہ کے لیے سزا معطل کردی گئی
نوازشریف سروسزاسپتال سےڈسچارج ہوئے، جاتی امرامیں آئی سی یوبناکرمنتقل کیا گیا
8 نومبر، شہباز شریف نے وزارت داخلہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی
12 نومبر ، وفاقی کابینہ نے نوازشریف کو باہر جانے کی مشروط اجازت دی،
14 نومبر ، ن لیگ نے انڈيمنٹی بانڈ کی شرط لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی
16 نومبر، لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کوعلاج کےلیےبیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
19 نومبر ، نواز شریف علاج کیلئے لندن روانہ ہوگئے
20 نومبر ،لندن کے گائز اسپتال میں نواز شریف کا 4 گھنٹے تک طبی معائنہ کیا گیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے