جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ پر قاتلانہ حملہ

مانسہرہ: جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ پرنامعلوم ملزمان نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

اس حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی راہنماء مفتی کفایت اللہ کے بیٹے حسین کفایت کے مطابق وہ اپنے دو بیٹوں اور ڈرائیور کے ہمراہ اسلام آباد سے براراستہ ہزارہ موٹروے واپس مانسہرہ آرہے تھے کہ رات گے قریبا 1 بجے کے قریب بیڈڑہ انٹرچینج پر پیچھے کرنے والی دو گاڑیوں میں سوار 5 افراد نے پہلے گاڑی کو ٹکرز ماری اور پھر گاڑی سے اتارنہ چاہا تاہم گاڑی لاک ہونے پر مفتی کفایت اللہ کے نہ اترنے پر آئینی راڈوں تشدد شروع کر دیا.

مسلحہ نقاب پوش افراد نے پچھلی سیٹ پر بیٹے بڑے بیٹے کی آنکھوں میں مرچیں پھنکی جبکہ مجھے گاڑی دور لے جاکر تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا، جبکہ ڈرائیور کو بھی ایک شخص نے دبوچ لیا، تمام افراد جی کہہ رہے تھے کہ مفتی کفایت فرنٹ سیٹ پر ہے، اس موقع پر مسلحہ افراد نے مفتی کفایت اللہ پر اسلحہ تانا ہی تھا کہ پیچھے سے ایک گاڑی آئی جس کی لائٹ لگنے پر پانچوں افراد گاڑیوں میں بیٹھ کر فرار ہو گے، واقع کے بعد مفتی کفایت اللہ کو دیگر ساتھیوں سمیت کنگ عبد اللہ ٹیچنگ ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں پر انھیں طبعی امداد دی جارہے کے مفتی کفایت اللہ کا ایک باَزو کاندھا مکمل طور پر فیکچر ہوا ہے تاہم وہ اور باقی سب محفوظ ہیں، جبکہ دیگر ساتھی بھی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ایس ایچ او سٹی عاصم بخاری کے مطابق واقع کا مقدمہ تھانہ سٹی میں درج کر دیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش شروع کر دی گی ہے.

واضح رہے کہ 27 اکتوبر کو مفتی کفایت اللہ کو آزادی مارچ کے لیے چندہ جمع کرنے پر اسلام آباد سے گرفتار کر کے ہری پورجیل منتقل کیا گیا تھا جس کے بعد پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد سرکٹ کے حکم پر ان کی رہائی عمل میں آئی تھی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے