پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید کیسز کی تصدیق، مجموعی تعداد 644 ہو گئی

پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور مزید نئے کیسز سامنے آنے کے بعد متاثرین کی مجموعی تعداد 644 ہو گئی ہے جبکہ اب تک ملک میں کورونا وائرس سے 3 افراد ہلاک جبکہ پانچ صحت یاب ہو چکے ہیں۔

ہفتے کی رات 12 بجے تک ملک میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 625 تھی جو 19 مزید کیسز رپورٹ ہونے کے بعد 644 تک پہنچ گئی ہے۔

گزشتہ روز 130 نئے کیسز میں سے سندھ میں 40، پنجاب میں 41 ،گلگت بلتستان میں 34، بلوچستان میں 10، خیبر پختونخوا میں 4 اور اسلام آباد میں ایک نیا کیس سامنے آیا تھا۔

ہفتے کو اسلام آباد میں زیر علاج ایک مریض صحتیاب بھی ہوا جس کے بعد اس وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 5 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل کراچی میں 2، حیدرآباد میں ایک اور اسلام آباد میں ایک مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا سے 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں جن میں سے 2 خیبر پختونخوا اور ایک کراچی میں ہوئی ہے۔

[pullquote]سندھ[/pullquote]

سندھ میں ہفتے کو مزید 40 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 292 ہوگئی ہے۔

اس سے قبل ترجمان سندھ حکومت نے جو اعداد و شمار جاری کیے تھے، ان کے مطابق تفتان میں موجود 291 زائرین میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جب کہ کراچی میں مزید 3 نئے کیسز کے بعد مجموعی طور پر 104اور حیدرآباد میں ایک کیس رپورٹ ہوا تھا۔

[pullquote]سندھ حکومت کی اعدادو شمار کی غلطی پر معذرت[/pullquote]

تاہم اب سندھ حکومت نے اعداد و شمار میں غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کرلی ہے۔

ترجمان کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد396 نہیں بلکہ 292 ہے، سکھر میں موجود تفتان سے آنے والے187 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ کراچی میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 105 ہے جبکہ اس وقت 288 مریض زیرعلاج ہیں۔

ترجمان کے مطابق سندھ میں 3 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جن میں سے 2 کا تعلق کراچی اور ایک کا حیدرآباد سے ہے۔

کراچی میں وائرس سے ایک شخص کی ہلاکت ہوئی جو پاکستان میں تیسری ہلاکت ہے۔

[pullquote]پنجاب[/pullquote]

پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے مطابق صوبے میں مریضوں کی مجموعی تعداد 152 ہو گئی ہے۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سوشل میڈیا پر اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ 152 کیسز میں سے 120 ڈی جی خان قرنطینہ مرکز، لاہور میں 21، گجرانوالہ میں 4، گجرات میں 3، راولپنڈی میں ایک، ملتان میں ایک اور جہلم میں 2 کیسز ہیں۔

[pullquote]بلوچستان[/pullquote]

بلوچستان میں ہفتے کے روز کورونا کے مزید 10 کیسز سامنے آئے جس کی تصدیق صوبائی چیف سیکرٹری کی جانب سے کی گئی ہے۔

چیف سیکرٹری کےمطابق صوبے میں اب تک 103 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے۔

چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کوروکنے کے لیے میل جول پرپابندی ہے، یہ وائرس میل جول سے پھیلتا ہے لہٰذا عوام سے اپیل ہے کہ وہ گھروں میں محدود رہیں۔

[pullquote]خیبرپختونخوا[/pullquote]

خیبرپختونخوا میں کورونا کے 4 نئے کیسز کی تصدیق ہونے کے بعد صوبے میں مجموعی تعداد 31 ہو گئی ہے۔

گزشتہ ر وز بھی خیبر پختونخوا میں 4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

مشیر اطلاعات کے پی اجمل وزیر نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں کنٹرول روم قائم کر دیا گیا ہے جس کی نگرانی وزیراعلیٰ محمود خان خود کر رہے ہیں۔

انہوں نےکہا کہ صوبے میں شادی ہالز، اتوار بازار اور مویشی منڈیاں بند رہیں گی جب کہ 5 اپریل تک ریسٹورنٹس پر بیٹھ کر کھانا کھانے پر بھی پابندی ہو گی۔

[pullquote]گلگت[/pullquote]

گلگت بلتستان میں بھی گزشتہ روز کورونا وائرس کے 34 کیسز سامنے آئے جس کے بعد وہاں مریضوں کی کل تعداد 55 ہے۔

[pullquote]اسلام آباد[/pullquote]

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 10 ہے۔

[pullquote]آزاد کشمیر[/pullquote]

آزاد کشمیر میں کورونا وائرس کا اب تک ایک ہی کیس رپورٹ ہوا ہے۔

[pullquote]سندھ کو آج رات سے لاک ڈاؤن کیے جانے کا امکان[/pullquote]

حکومت سندھ نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود عوام کی جانب سے ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کے بعد صوبے کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس مقصد کے لیے محکمہ داخلہ سندھ نے وزارت داخلہ کو خط لکھ کر فوج طلب کر لی ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

[pullquote]سندھ حکومت کی عوام سے تین روز گھروں میں رہنے کی اپیل[/pullquote]

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام سے آئندہ 3 روز تک گھروں میں رہنے کی اپیل کردی۔

وزیراعلیٰ کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ آئندہ تین دن تک سب مکمل طور پر آئسولیشن میں جائیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ کا گھروں میں رہناخود آپ کے لیے اور ہم سب کے لیے ضروری ہے۔ مزید پڑھیں۔۔

[pullquote]کورونا سے انتقال کرنیوالوں کو تابوت میں دفنانے کی ہدایت[/pullquote]

خیبر پختونخوا کے محکمہ ریلیف و بحالی نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق گائیڈ لائنز جاری کردی ہیں۔

محکمے نے کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کا غسل اور تدفین کرنے والوں کو ماسک، دستانے اور دیگر حفاظتی تدایبر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق کورونا وائرس سے انتقال کرنے والوں کو پلاسٹک کور میں بند کرکے تابوت میں دفن کیا جائے، غسل کے دوران استعمال ہونے والے اشیاء کو فوری تلف کیا جائے جب کہ قریبی رشتہ داروں کو میت تابوت کے گلاس پین ونڈو میں دیکھنے کی اجازت ہوگی۔

[pullquote]وزیراعظم کا لاک ڈاؤن سےانکار[/pullquote]

سینیئر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھا کہ کورونا کے باعث ضرورت پڑی تو لاک ڈاؤن کریں گے، لاک ڈاؤن کیا تو روزانہ اجرت پر کام کرنے والے پریشان ہوں گے، ملک میں ابھی ایسی صورتِحال نہیں کہ لوگ ذخیرہ اندوزی شروع کردیں۔ مزید پڑھیں۔۔

[pullquote]ملک کے بڑے ہوٹلز قرنطینہ سینٹرز میں تبدیل کرنے کی تجویز[/pullquote]

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ملک میں بڑے ہوٹلز کو قرنطینہ سینٹرز میں تبدیل کرنے کےلیے صوبوں کے چیف سیکریٹریوں کو خط لکھ دیا۔ مزید پڑھیں۔۔

[pullquote]چین سے دنیا میں پھیلنے والا ’کورونا وائرس‘ اصل میں ہے کیا؟[/pullquote]

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کورونا وائرسز ایک سے زائد وائرس کا خاندان ہے جس کی وجہ سے عام سردی سے لے کر زیادہ سنگین نوعیت کی بیماریوں، جیسے مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم (مرس) اور سیویئر ایکیوٹ ریسپائریٹری سنڈروم (سارس) جیسے امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔

یہ وائرس عام طور پر جانوروں کے ذریعے انسانوں میں منتقل ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر سارس کے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ یہ بلیوں کی ایک خاص نسل Civet Cats جسے اردو میں مشک بلاؤ اور گربہ زباد وغیرہ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس سے انسانوں میں منتقل ہوا جبکہ مرس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ایک خاص نسل کے اونٹ سے انسانوں میں منتقل ہوا۔

[pullquote]اس کی علامات کیا ہیں؟[/pullquote]

ڈبلیو ایچ او کے مطابق کورونا وائرس کی علامات میں سانس لینے میں دشواری، بخار، کھانسی اور نظام تنفس سے جڑی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔

اس وائرس کی شدید نوعیت کے باعث گردے فیل ہوسکتے ہیں، نمونیا اور یہاں تک کے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

[pullquote]ماہرین صحت کی ہدایات[/pullquote]

ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری انفلوئنزا یا فلو جیسی ہی ہے اور اس سے ابھی تک اموات کافی حد تک کم ہیں۔

ماہرین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی سفارشات کے مطابق لوگوں کو بار بار صابن سے ہاتھ دھونے چاہئیں اور ماسک کا استعمال کرنا چاہیئے اور بیماری کی صورت میں ڈاکٹر کے مشورے سے ادویات استعمال کرنی چاہیے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے