اسلام آباد ہائی کورٹ اینٹوں کے بھٹوں سے جبری مشقت والے 10 بچوں کو بازیاب نہ کرائے جانے پر اسلام آباد پولیس اور انتظامیہ پر برہم ہوگئی۔
ایس ایچ او نے عدالت کو بتایا کہ اینٹوں کے بھٹے پر چھاپا مارا مگر بچے وہاں نہیں تھے جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں بچے غائب ہیں اور آپ نے ایف آئی آر تک نہیں کاٹی؟
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری داخلہ کا بچہ غائب ہو جاتا تو پولیس کیا کرتی؟ عدالت نے ہفتے تک بچوں کو بازیاب کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔