سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سےکرانے سے متعلق 26 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے دستور کی 26 ویں ترمیم کا بل 2020 پیش کیا۔
ترمیمی بل پیش کرنے کے موقع پر اپوزیشن نے شدید احتجاج اور شور شرابا کیا، اپوزیشن ارکان کا کہنا تھا کہ یہ حلالہ کرنا چاہتے ہیں ہم حلالہ نہیں کرنے دیں گے۔
اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کے دوران ن لیگی رکن محسن شاہنواز رانجھا کو بھی بات کرنے سے روک دیا۔
اس دوران اسپیکر نے لقمہ دیا کہ آپ معلوم نہیں کیا کھاتے ہیں، بڑی اونچی آواز ہے آپ کی۔
وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ یہ بل دراصل سینیٹ کے الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے ہونے سے متعلق ہے ،کیاآئینی ترامیم لانا غیرآئینی بات ہے یہ تو آپ نے بڑی ذہانت والی بات کردی ،آئین میں ترمیم کرنا آئین کی خلاف ورزی نہیں ہے۔
فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ آئین کی ترمیم کو آئین کی خلاف ورزی قرار دینے کامطلب، پھر تو اللہ ہی مالک ہے، تھوڑا سا آئین بھی پڑھ لیا کریں،کوئی الیکشن چوری کرنا نہیں چاہتا، الیکشن شفاف ہوں گے۔
اپوزیشن کے احتجاج اور شور شرابے کی وجہ سے وزیر قانون فروغ نسیم آئینی ترمیم کے خدو خال پیش نہ کرسکے ۔