میچز کیلئے ٹریفک کو مکمل بند نہ کیا جائے: لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے حکام کو میچز کے لیے مکمل ٹریفک بند کرنے سے روک دیا۔

لاہور ہائیکورٹ میں کرکٹ میچز کی وجہ سے راستے بند کرنے کے معاملے کی سماعت ہوئی جس دوران جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ میچز کے لیے ٹریفک مکمل بند کرنے کی بجائے سگنل فری کریں کیونکہ جو آلودگی ٹریفک بند ہونے سے پھیلے گی اسے سارا سیزن کنٹرول نہیں کرسکیں گے۔

دورانِ سماعت درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ جب ٹریفک بند کریں تو پندرہ لاکھ گاڑیاں پھنس جاتی ہیں، اس پر عدالت نے سی ٹی او سے استفسار کیا کہ یہ تو ڈومیسٹک کرکٹ ہے اتنا کیوں کر رہے ہیں، بین الاقوامی ٹیمیں ڈومیسٹک کے لیے ایسی سکیورٹی دیکھیں گی تو سوچ میں پڑجائیں گی، سی ٹی او نے کہا کہ ہم ایس او پیز پر عمل کررہے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ لاہور میں اسموگ شروع ہوچکا ہے لہٰذا ٹریفک بند نہیں ہونی چاہیے، میں دو دن سے ٹریفک میں پھنس رہا ہوں، مجھے گھر جانے میں ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے، اگرمریض نے ایمبولینس میں مرنا ہے یا ہمیں خوار ہونا ہے تو اس کی وجہ ہونی چاہیے، یہ وجہ کم از کم قومی مفاد ہونی چاہیے۔

جسٹس شاہد کریم نے مزید کہا کہ ایسی سکیورٹی توصدر کے لیے ہوتی ہے لیکن اب شہر کے ساتھ یہ نہیں ہو سکتا پلان بنانا ہوگا۔

پولیس نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ایسے ایونٹ کے لیے ہمیں ہدایات حکومت سے آتی ہیں، اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک ایونٹ کے لیے اتنا سب کچھ کرنے کی ضرورت نہیں، لوگوں کے کاروبار بند کرادیے اب کوئی اپنے حقوق کے لیے بھی نہیں آتا۔

بعد ازاں عدالت نے اس معاملے پر سیکرٹری داخلہ کو پیر کو طلب کرلیا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے