اتوار : 7 نومبر 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]پیر سے افغانستان میں پولیو مہم شروع کی جائے گی، یونیسیف[/pullquote]

بہبود اطفال کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی یونیسیف نے اعلان کیا ہے کہ پیر آٹھ نومبر سے سارے افغانستان میں انسداد پولیو کی مہم شروع کی جا رہی ہے۔ اس مہم کے لیے عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف نے حکمران طالبان سے بات چیت بھی کی ہے۔ یونیسیف کے مطابق اگر یہ مہم کامیاب رہی تو پچھلے تین عشروں میں یہ پہلی مہم ہو گی، جس کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے قریب دس ملین افغان بچوں کو پولیو کے مدافعتی قطرے پلائے جائیں گے۔ یونیسیف نے افغان عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچانےاور ان کے مستقبل کو محفوظ کرنے کے لیے انسداد پولیو کی مہم میں شریک ہوں۔

[pullquote]عوام پرسکون رہیں اور تحمل کا مظاہرہ کریں، عراقی وزیراعظم[/pullquote]

عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی اتوار سات نومبر کی علی الصبح کیے گئے قاتلانہ حملے میں پوری طرح محفوظ رہے ہیں۔ اس حملے کے بعد عراقی وزیراعظم نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عراق کی خاطر سبھی لوگ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کریں۔ حملے کے بعد عراقی وزیراعظم نے ٹیلی وژن پر قوم سے مختصر خطاب بھی کیا۔ وہ سفید شرٹ پہنے ہوئے ایک ڈیسک کے پیچھے بیٹھے پرسکون دکھائی دے رہے تھے۔ ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ ایران نواز عراقی گروپ کتائب حزب اللہ نے کہا ہے کہ کوئی بھی عراقی گروپ اس حملے میں ملوث نہیں ہے۔

[pullquote]سوڈان: فوجی بغاوت کے مخالفین نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں[/pullquote]

افریقی ملک سوڈان میں جمہوریت نواز مظاہرین نے فوجی بغاوت کی مخالفت کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔ ان افراد نے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی رات دارالحکومت خرطوم کی سڑکوں اور گلیوں میں رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ فوج کی بغاوت کے خلاف عوامی مظاہروں کو سکیورٹی ایکشن سے ختم کرنے کی کوششوں میں اب تک چودہ مظاہرین ہلاک اور تین سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ جمہوریت نوازوں کی بڑی تنظیم سوڈانی پروفیشنل ایسوسی ایشن نے ملک میں عام سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ یہی تنظیم سن 2018 اور سن 2019 میں سابق ڈکٹیٹر عمر البشیر کے طویل اقتدار کے خاتمے میں پیش پیش تھی۔

[pullquote]برطانیہ میں کورونا وائرس کے انسداد کی گولیوں کا استعمال رواں ماہ سے[/pullquote]

برطانوی ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی کی چیف میڈیکل ایڈوائزر نے کہا ہے کہ امریکی دوا ساز کمپنی مَیرک کی تیار کردہ انسداد وائرس کی گولی کا آزمائشی استعمال ماہ نومبر سے شروع کر دیا جائے گا۔ دواؤں کے نگران برطانوی ادارے نے گزشتہ ہفتے اس گولی کو استعمال کرنے کی مشروط منظوری دی تھی۔ کورونا وائرس کے انسداد کی یہ پہلی دوا ہو گی جو منہ سے نگلی جائے گی۔ برطانیہ کی جانب سے اکتوبر میں اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے مَیرک کی قریب چار لاکھ اسی ہزار اور فائزر کی ڈھائی لاکھ خوراکیں محفوظ کر لی ہیں۔

[pullquote]عراقی وزیراعظم کی رہائش گاہ پر ڈرونز سے حملہ[/pullquote]

عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی کی رہائش گاہ کو اتوار سات نومبر کی صبح بارود سے لدے ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں الکاظمی پوری طرح محفوظ رہے ہیں۔ ڈرون حملے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کا بتایا گیا ہے۔ ان زخمیوں میں وزیراعظم کے محافظ دستے کے اراکین بھی شامل ہیں۔ بغداد سے ملکی فوج نے اس حملے وزیر اعظم پر قاتلانہ حملہ قرار دیا ہے جبکہ عراقی وزیراعظم کے دفتر نے ڈرون حملے کو دہشت گردی کا ایک فعل قرار دیا۔ امریکی حکام نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بغداد حکومت کو ہر قسم کے تعاون اور مدد کی پیشکش کی ہے۔ دوسری جانب سلامتی کے اعلیٰ ترین ایرانی اہلکار کی جانب سے بھی مذمت سامنے آئی ہے۔

[pullquote]گلاسگو کلائمیٹ کانفرنس دوسرے ہفتے میں داخل[/pullquote]

اقوام متحدہ کی کلائمیٹ کانفرنس ان دنوں برطانوی علاقے اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں جاری ہے۔ اکتیس اکتوبر سے شروع ہونے والی کانفرنس آج سے دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے اور ابھی بھی مختلف ملکوں کے نمائندے کئی معاملات میں حائل اختلافات کو کم کرنے کی کوشش میں ہیں۔ سابق فرانسیسی وزیر خارجہ لوراں فابیوس کا کہنا ہے کہ دوسرے ہفتے میں کانفرنس کا مجموعی ماحول آغاز سے بہتر دکھائی دے رہا ہے اور کوشش ہے کہ کسی معاہدے پر پہنچا جائے۔ فابیوس کے مطابق مذاکراتی عمل بدستور کئی معاملات میں الجھا ہوا ہے اور مشکل فیصلے لینے میں دقتوں کا سامنا ہے۔ دوسری جانب مختلف ممالک کے نمائندے مجوزہ مسودے کو حتمی شکل بھی دینے کی کوشش میں ہیں۔

[pullquote]ایران نے سالانہ جنگی مشقیں شروع کر دیں[/pullquote]

ایرانی فوج نے خلیج عُمان کے ساحلی علاقے میں اپنی سالانہ جنگی مشقوں کا آغاز کر دیا ہے۔ ایرانی جنگی مشقوں کو ذوالفقار چودہ سو کا نام دیا گیا ہے۔ ان مشقوں میں ایرانی افواج کے بری، ہوائی اور بحری دستے شریک ہیں۔ ایرانی ٹیلی وژن کے مطابق خصوصی تربیت یافتہ اور ہتھیاروں سے لیس کمانڈوز جنگی مشقوں میں شامل ہیں۔ مشقوں کا علاقہ اسٹریٹیجک نوعیت کی آبنائے ہُرمز سے صرف ایک کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ اسی آبنائے ہُرمز کے راستے دنیا کی بیس فیصد تیل کی تجارت ہوتی ہے۔ ان مشقوں کا آغاز ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان جوہری بات چیت دوبارہ شروع ہونے میں ایک ماہ سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔

[pullquote]جرمنی میں کورونا انفیکشنز کی تعداد مسلسل بڑھتی ہوئی[/pullquote]

یورپ کی سب سے بڑی معیشت کے حامل ملک جرمنی میں متعدی امراض کی نگرانی کرنے والے قومی ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ نے بتایا ہے کہ ملک میں کورونا انفیکشنز کی مجموعی تعداد سینتالیس لاکھ سڑسٹھ ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ اس تعداد میں گزشتہ ایک روز میں تیئیس ہزار پانچ سو سے زائد سامنے آنے والی نئی انفیکشنز بھی شامل ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں اس بیماری سے مزید سینتیس بیمار افراد دم توڑ گئے۔ جرمنی میں کورونا وائرس کی بیماری کووڈ انیس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد اب چھیانوے ہزار پانچ سو پچیس ہو گئی ہے۔ جرمن ہیلتھ حکام کورونا انفیکشنز کی بڑھتی تعداد کو اس وبا کی چوتھی لہر قرار دے رہے ہیں۔

[pullquote]شمالی کوریائی فوج کے توپ خانے کی مشقیں[/pullquote]

شمالی کوریا کے حکومتی میڈیا نے بتایا ہے کہ ملکی فوج کے آرٹلری دستوں نے اتوار کو گولے داغ کر اپنی دفاعی صلاحیتوں کا تقابلی جائزہ لیا ہے۔ گولے داغنے کا عمل مختلف توپ خانے کے یونٹوں میں مقابلہ بھی قرار دیا گیا۔ اس موقع پر شمالی کوریائی حکومت اور فوج کے اعلیٰ اہلکار بھی آزمائشی مقام پر موجود تھے۔ شمالی کوریائی میڈیا نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ آرٹلری کے دستوں کے مقابلے دیکھنے کے لیے آیا ملک کے سپریم لیڈر کِم جونگ اُن بھی موجود تھے۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس ایسی ہی مشقوں کی نگرانی کمیونسٹ ملک کے اعلیٰ ترین لیڈر نے خود کی تھی۔ رواں برس ستمبر سے شمالی کوریا کئی نئے میزائلوں کے تجربات کر چکا ہے۔

[pullquote]اکتوبر، چینی تجارتی سرگرمیوں میں غیرمعمولی اضافہ[/pullquote]

چین کے محکمہ کسٹم نے بتایا ہے کہ اکتوبر میں چینی تجارت کا حجم گزشتہ برس کے مقابلے میں اکیس فیصد سے زائد رہا اور ٹریڈ سرپلس چوراسی بلین ڈالر سے بھی زیادہ تھا۔ چینی محکمے نے اس اضافے کو ملکی اقتصادی ترقی میں حوصلہ بخش افزائش سے تعبیر کیا ہے۔ اسی ماہ میں چینی تجارت کا مالیاتی حجم تین سو بلین ڈالر سے زیادہ رہا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ رواں برس ستمبر کے مقابلے میں یہ اضافہ کم ضرور تھا لیکن گزشتہ برس اکتوبر کے مقابلے میں بہت بہتر تھا۔ اسی سال ستمبر میں چینی تجارتی حجم اٹھائیس فیصد سے زائد تھا۔ محکمہ کسٹم کے مطابق ملکی معیشت بجلی کی کمی اور کووڈ انیس وبا کے مختلف علاقوں میں دوبارہ پھوٹ پڑنے کے باوجود ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے