جمعرات : 11 نومبر 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]جرمنی میں کورونا انفیکشنز کا نیا ریکارڈ[/pullquote]

متعدی امراض پر نگاہ رکھنے والے جرمن ادارے رابرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ریکارڈ پچاس ہزار ایک سو چھیانوے مریضوں کا اندراج کیا گیا، جن میں وائرس سے پھیلی بیماری کووڈ انیس کی تشخیص ہوئی۔ یہ ایک دن میں اندراج کیے جانے والی سب سے زیادہ انفیکشنز ہیں۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ہونے والی ہلاکتیں دو سو سینتیس بتائی گئی ہیں۔ اس طرح اب جرمنی میں کورونا وبا سے مرنے والوں کی تعداد ستانوے ہزار ایک سو اٹھانوے ہو گئی ہے۔ اس وقت جرمنی کی تراسی ملین آبادی میں سے سڑسٹھ فیصد افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں دی جا چکی ہیں۔

[pullquote]یوکرائن کے سرحدی محافظیں کی مشقیں[/pullquote]

یوکرائن کی وزارتِ داخلہ کے مطابق ملکی بارڈر گارڈز، پولیس اور نیشنل گارڈز کی مشترکہ مشقوں کا آغاز جلد کیا جائے گا۔ جمعرات کو کیے جانے والے اعلان کے مطابق یہ مشقیں بیلا روس میں پیدا مہاجرین کے بحران کے تناظر میں کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے یوکرائنی سرحدوں پر روسی فوج کی سرگرمیوں کو ایک سنگین غلطی قرار دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب دیمترو کولیبا سے واشنگٹن میں ملاقات کے دوران روسی فوج کی نقل و حرکت پر گہری تشویش کا اظہار بھی کیا۔

[pullquote]مہاجرین کی پولستانی سرحد عبور کرنے کی ایک اور کوشش[/pullquote]

پولینڈ نے بتایا ہے کہ بیلا روس میں سرحد پر جمع مہاجرین نے ایک مرتبہ پھر بارڈر عبور کر کے یورپی یونین میں داخل ہونے کے لیے سرحد پر نصب خاردار باڑ کو کاٹنے کی جو کوشش کی، اسے ناکام بنا دیا گیا۔ اس ناکامی کے بعد مہاجرین نے پولستانی سرحدی محافظین پر پتھراوردرختوں کی شاخیں بھی پھینکی۔ موجودہ مہاجرین کے بحران نے روس اور یورپی یونین کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔ ماسکو حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیلا روس کے پولینڈ کے سرحدی تناؤ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ تاہم روس نے اپنے اتحادی ملک بیلا روس کی فضائی حدود کی نگرانی کے لیے دو اسٹریٹیجک جنگی طیارے ضرور روانہ کیے ہیں۔

[pullquote]پابندیوں کی صورت میں گیس کی فراہمی کاٹ دیں گے، لوکا شینکو[/pullquote]

بیلا روس کے صدر الیکسزانڈرلوکا شینکو نے کہا ہے کہ اگر یورپی یونین نے پابندیوں کا نفاذ کیا تو اس کا مناسب جواب دیا جائے گا اور وہ گیس کی فراہمی کو منقطع کر دیں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بیلا روس یورپ کو گرم رکھتا ہے اور وہ انہیں دھمکیاں دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ گیس کی سپلائی کاٹنے کا اشارہ یمال یورپ پائپ لائن کی جانب ہے جو روس سے بذریعہ بیلاروس پولینڈ پہنچتی ہے۔ لوکاشینکو نے دعویٰ کیا ہے کہ سرحد پر موجود مہاجرین کو اسلحے اور بارودی مواد کی ترسیل جاری ہے جو اشتعال انگیزی کا سبب بن سکتی ہے۔ بیلا روس کے صدر نے مشرقی یوکرائن کی جانب سے اسلحے کی فراہمی پر سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ ایسا کیوں کیا جا رہا ہے۔

[pullquote]امریکا اور چین کے مابین ماحولیاتی ڈیل[/pullquote]

برطانوی علاقے اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں جاری اقوام متحدہ کی ماحولیاتی کانفرنس میں امریکا اور چین کے درمیان طے پانے والی ڈیل کا اقوام عالم نے خیرمقدم کیا ہے۔ اس ڈیل کے تحت دونوں ممالک نے سن دو ہزار پندرہ کی طے شدہ پیرس کلائمٹ ڈیل کے مطابق عالمی درجہ حرارت کو ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ کم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ان دونوں ممالک نے ماحول کی بہتری کے لیے مناسب اقدامات پر عمل پیرا ہونے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب اس ڈیل پر ماحول دوست تنظیموں کا ردعمل محتاط ہے۔ گرین پیس کے مطابق چین اور امریکا کواس ڈیل پر قائم رہتے ہوئے اس کا عملی ثبوت پیش کرنا ہوگا۔

[pullquote]بیلا روس ہائبرڈ حملوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، یورپی یونین[/pullquote]

یورپی یونین نے بیلا روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ یونین کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے ہائبرڈ حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ ان حملوں کا اشارہ بیلا روس کا مہاجرین کو پولینڈ کی سرحد کی جانب دھکیلنے کی کوششوں سے ہے۔ اس وقت ہزاروں غیر ملکی مہاجرین پولینڈ اور یبلاروس کے سرحدی گزرگاہوں پرجمع ہیں اور وہ یورپی یونین میں داخل ہونے کی کوشش میں ہیں۔ ایک طرف یورپی کمیشن کی صدر نے بیلا روس پر عائد پابندیوں کا دائرہ وسیع کرنے کا عندیہ دیا ہے تو دوسری جانب روس نے اپنے دو جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت والے اسٹریٹیجک بمبار طیارے بیلا روس منتقل کر دیے ہیں۔ اس سرحدی بحران پر جرمن چانسلر میرکل اور روسی صدر پوٹن کے مابین ٹیلی فون کے ذریعے گفتگو بھی ہوئی ہے۔

[pullquote]سلامتی کونسل نے حوثی تنظیم کے تین لیڈر بلیک لسٹ کر دیے[/pullquote]

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمن میں سرگرم مسلح حوثی ملیشیا کے تین اہم لیڈروں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔ انہیں شورش زدہ ملک یمن کے امن، سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ ان میں ایک محمد عبد الکریم القمری ہیں، جو حوثی تنظیم کے عسکری جنرل اسٹاف کے سربراہ ہیں۔ دوسرے مارب علاقے میں پیش قدمی کرنے والے حوثی دستوں کے کمانڈر یوسف المدنی ہیں جب کہ تیسرے نائب وزیر دفاع صالح میسفر صالح ہیں۔ صالح پر الزام ہے کہ وہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ میں ملوث رہے ہیں۔ یمن کا مسلح تنازعہ سن 2015 سے جاری ہے اور اس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

[pullquote]سوڈانی سویلین سیاسی اتحاد نے فوج سے بات چیت مسترد کردی[/pullquote]

سوڈان کے سیاسی اتحاد فورسز برائے آزادی و تبدیلی نے پچیس اکتوبر کی فوجی بغاوت کے سربراہ سے بات چیت کرنے کی پیشکش مسترد کر دی ہے۔ فورسز برائے آزادی و تبدیلی نے سن 2019 میں عمر البشیر کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوج کے ساتھ سویلین حکومت کی بحالی کا معاہدہ کیا تھا۔ فوجی بغاوت میں حکومت سے باہر کر دیے جانے والے عبداللہ حمدوک نے اسی معاہدے کے تحت وزیر اعظم کا منصب سنبھالا تھا۔ فورسز برائے آزادی و تبدیلی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سیاسی اتحاد اب بھی عبداللہ حمدوک کی حمایت کرتی ہے۔ ترجمان کے مطابق حمدوک اس وقت گھر پر نظر بند ہیں اور ان سے ملاقات نہیں ہو سکی ہے۔

[pullquote]بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو[/pullquote]

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے