بڑھتی عمر کے اثرات سے تحفظ دینے والی 7 غذائیں

عمر میں اضافے کے ساتھ جسمانی کارکردگی تنزلی کا شکار ہوجاتی ہے اور جلد سکڑنے لگتی ہے جس سے جھریاں یا بڑھاپے کے آثار واضح ہونے لگتے ہیں۔

تاہم پھل، سبزیاں اور مچھلی وغیرہ کا اکثر استعمال اور گوشت اور چینی کا محدود استعمال اس اثر کی روک تھام میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

درحقیقت آپ کی غذا عمر کے اضافے کے اثرات کی روک تھام میں اہم کردار کرتی ہے اور آپ کو بڑھاپے کے آثار کی روک تھام کے لیے درج ذیل میں دی گئی چیزوں کو اپنی غذا کا حصہ بنالینا چاہئے۔

بیریز

کسی بیری کا انتخاب کریں، کوئی بھی اسٹرابیری، بلیک بیری یا کوئی۔ یہ سب اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں اور یہ جھریوں کی روک تھام کے ساتھ عمر کے اضافے کے باوجود جسمانی طور پر جوان رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

گوبھی

باروکولی اور گوبھی وغیرہ جگر کے افعال میں خرابی سے تحفظ دیتی ہیں اور جسم سے زہریلے مواد کو نکال باہر کرتی ہیں جس سے عمر کے اثرات سے جسم تیزی سے متاثر نہیں ہوتا۔

کیل (بند گوبھی کی ایک قسم)

یہ سبز پتوں والی سبزی وٹامن کے، پوٹاشیم اور لیوٹین سے بھرپور ہوتی ہے جو صحت مند ہڈیوں اور بینائی میں مدد دینے والے اجزاءہیں جبکہ یہ بلڈ پریشر کو بھی کنٹرول میں رکھتی ہے۔

سیب

سیب کا استعمال بھی بڑھاپے کے اثرات کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ سیب کے چھلکوں میں ایک ایسا کیمیکل دریافت ہوا جو عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں میں آنے والی تنزلی کی روک تھام کا کام کرتا ہے۔

ٹماٹر

سیب کی طرح سبز ٹماٹروں میں بھی یہ کیمیکل پاتا جاتا ہے۔ سیب یا سبز ٹماٹروں کا دو ماہ تک استعمال عمر بڑھنے کے ساتھ پٹھوں میں کمزوری کا باعث بننے والی جنیاتی تبدیلی سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔

سبز چائے

اس مشروب کو گرم یا ٹھنڈا کرکے بھی پیا جاسکتا ہے۔ دونوں طرح سے یہ فلیونوئڈز سے بھرپور ہوتا ہے اور امراض قلب اور کینسر کی مخصوص اقسام سے تحفظ دینے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

سبز پتوں والی سبزیاں

جسم میں عمر بڑھنے کے ساتھ فولک ایسڈ کی کمی بالوں میں سفیدی کا باعث بن سکتی ہے۔ فولک ایسڈ صحت مند بال، ہموار جلد اور کھوپڑی کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے اور یہ جز سبز پتوں والی سبزیوں جیسے پالک اور ساگ وغیرہ میں عام پایا جاتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے