سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار ،الیکٹرانک میڈیا پر انکی کی ہر قسم کی کوریج پر پابندی

[pullquote]الیکٹرانک میڈیا پر اعظم سواتی کی ہر قسم کی کوریج پر پابندی[/pullquote]

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے الیکٹرانک میڈیا پر سینیٹر اعظم سواتی کی ہر قسم کی کوریج پر پابندی لگا دی۔

پیمرا اعلامیہ کے مطابق سینیٹر اعظم سواتی سے متعلق ٹی وی چینلز پر کوئی ٹکر، خبر، بیان یا پروگرام نشر نہیں کیا جا سکتا جبکہ اعظم سواتی کی تقریر دوبارہ نشر کرنے، انہیں کسی شو میں بطور مہمان بلانے اور بیان یا ٹکر چلانے پر پابندی ہوگی۔

ٹی وی چینلز نے اعظم سواتی کی راولپنڈی جلسہ میں متنازعہ تقریر بغیر ایڈٹ کیے نشر کی، انہوں نے تقریر میں ریاستی اداروں کے خلاف متنازع اور بے بنیاد الزامات لگائے۔
اعظم سواتی کی ریاستی اداروں کے خلاف تقریر نشر کرنا پیمرا آرڈیننس، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے جبکہ ریاستی اداروں کے خلاف بیانات آئین کے آرٹیکل 19 کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

لائسنس دہندگان قانون کی دفعات اور عدالتی فیصلوں کی تعمیل کرنے میں ناکام رہے، کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں ٹی وی چینلز کے لائسنس کو سیکشن 30 (3) کے تحت معطل کیا جا سکتا ہے۔

[pullquote]ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم سواتی کو گرفتار کرلیا[/pullquote]

اسلام آباد: ایف آئی اے راولپنڈی نے پی ٹی آئی رہنما سینٹر اعظم سواتی کو گرفتار کر لیا۔

پی ٹی آئی رہنما سینیٹر اعظم خان سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد کی ٹیم نے ان کے فارم ہاؤس پر چھاپہ مار کر گرفتار کرلیا۔ اعظم سواتی کے خلاف متنازعہ ٹویٹ پر ایف آئی اے سائبر کرائم میں مقدمہ درج ہے۔

سینیٹر اعظم سواتی نے گرفتاری کے دوران ایف آئی اے ٹیم سے مکالمے میں کہا کہ ایف آئی اے کے افسر ایاز میرے مجرم ہیں میں انھیں یہاں دیکھنا نہیں چاہتا۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ مجسڑیٹ نے وارنٹ دیا میں تقریر ختم کی سیدھا گھر آیا ہوں بھاگنے والا نہیں، کے پی کے نہیں گیا، ظلم کے خلاف رول آف لا کے حق میں نکلے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ڈائریکٹ باجوا سےآرڈر لیتے ہیں، پہلے مجھے بے لباس کیا، وہ ملوث ہیں، میرے خاندان کے ساتھ جو کیا میں وکلا سے کہتا ہوں، سینیٹرز سے کہتا ہوں بلکہ دنیا سے کہتا ہوں نکلیں۔ انہوں نے کہا کہ رول آف لا یہ ہے، یہ وارنٹ لیکر آئے میں خود تھانے جانے کے لیے تیار ہوں، لیکن یہ کوئی طریقہ نہیں ہے اس کے بعد تشدد کریں بے لباس کریں۔

اعظم سواتی نے مزید کہا کہ میں ملک بھر کی خواتین سے کہتا ہوں آپ کی جنگ لڑ رہا ہوں تاکہ پھر کسی سینیٹر کو 74 سالہ شہری کو اس طرح بے لباس نہ کیا جائے، اس طرح اس کی فیملی کوخوار نہ کیا جائے اس لیے یہ جنگ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا، اس کا طریقہ یہ مجھے گرفتار کرکے مجسڑیٹ کے سامنے پیش کریں اپنی تفتیش کریں ہر طرح سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ سیکٹر کمانڈر کے بدمعاشوں کو لیکر آئیں، اس کے حکم پر چلیں، قطاً ایسا نہی ہوگا۔ اعظم سواتی اپنا موقف ریکارڈ کرانے کے بعد ایف آئی اے ٹیم کے ساتھ چلے گئے۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کی حالیہ گرفتاری ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد میں درج نئے مقدمے کے اندراج کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مقدمہ ایف آئی اے ٹیکنیکل اسسٹنٹ انیس الرحمان کی مدعیت میں پیکا ایکٹ کی سکیشن 20، سمیت اداروں کے خلاف اکسانے کی دفعات 500/505 131/501 پی پی سی وغیرہ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں اعانت جرم کی دفعہ 109 پی پی سی بھی شامل جبکہ مقدمے میں اعظم سواتی کے متازعہ ٹویٹس اور اعظم سواتی کے خلاف سابقہ ایف آئی آر کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے متازعہ ٹویٹس پر مقدمہ باقائدہ انکوائری کے بعد 26 نومبر کو درج کیا۔ اسی طرح ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ اعظم سواتی کو عدالت پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے