اسلام آباد: وزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ ترمیمی پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس منظور کر لیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے مسودے کے منظوری سمری سرکولیشن کے ذریعے دی، پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 پر صدر سے جلد منظوری کا امکان ہے۔
ترمیمی آرڈیننس 2024 کے نفاذ سے عدلیہ میں جو بھی کارروائی ہوگی اس کا مسودہ تیار ہوگا جبکہ عدلیہ کی کارروائی عوام کے لیے دستیاب ہوگی۔
مکمل خبر پڑھنے کے لیے کلک کیجئے ۔
عدالتی نظام درست کرنے کیلئے آئینی عدالت ضروری ہے ؛ بلاول بھٹو زرداری
اسرائیل کے جنوبی لبنان میں مس الجبل اور وادی بقا سمیت 70 مقامات پر 100 سے زائد حملے
خوشامد اور علاقائی وقار کا زوال
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس 2024 کا مقصد عدالتی عمل میں مزید شفافیت لانا ہے اور پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 کے تحت ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
مقدمات کی میرٹ پر سماعت اور نمٹانے کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی کے اندر بہتری لائی جا رہی ہے، نئے ترمیمی آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے کسی رکن کی عدم دستیابی پر چیف جسٹس کسی معزز جج کو کمیٹی کا رکن نامزد کر سکتے ہیں۔