اس وقت جب ہمارے گرد و پیش کے حالات تیزی سے بدل رہے ہیں، داخلی اختلافات کو ہوا دینے والے عناصر نہ صرف اپنی شناخت کھو بیٹھتے ہیں بلکہ قومی مفاد کے منافی رویے اپنا کر دشمن کے بیانیے کو مضبوط کرتے ہیں۔ یہ وقت سنجیدگی، اتحاد اور فہم و فراست کا تقاضا کرتا ہے۔
پاکستان ایک جغرافیائی، نظریاتی اور دفاعی چومکھی محاذ پر قائم ملک ہے۔ ہماری افواج، جنہیں دنیا کی بہترین پیشہ ور افواج میں شمار کیا جاتا ہے، اندرونی و بیرونی خطرات کے مقابلے میں ہماری پہلی دفاعی لکیر ہیں۔ ایسے میں جب دشمن، خصوصاً بھارت جیسا بزدل دشمن، سازشوں کے جال بُن رہا ہے، ہمیں اپنے داخلی اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر ایک متفقہ قومی بیانیہ اپنانا ہوگا: "ہم سب ایک ہیں۔”
یہ حقیقت ہے کہ گھر کے جھگڑے گھر کے اندر ہی اچھے لگتے ہیں۔ باہر والوں کے سامنے ان کا تذکرہ کرنا نہ صرف کمزوری کی علامت ہے بلکہ دشمن کو خوشی کا موقع دینا ہے۔ اگر اختلاف ہو بھی، تو اس کا اظہار ذمہ داری اور شائستگی کے دائرے میں رہتے ہوئے، قومی مفاد کو پیشِ نظر رکھ کر کیا جانا چاہیے۔
افواجِ پاکستان پر اعتماد صرف ایک جذباتی نعرہ نہیں، بلکہ یہ ہماری قومی سلامتی کی بنیاد ہے۔ ان کا حوصلہ، قربانیاں اور پیشہ ورانہ عزم ہی ہے جس کی بدولت آج ہم ایک آزاد ریاست میں محفوظ زندگی گزار رہے ہیں۔ جب کبھی وطن کو خطرہ لاحق ہوا، انہی سپوتوں نے اپنے خون سے سرحدوں کی آبیاری کی۔ آج بھی یہی فوج، سیلاب ہو یا زلزلہ، دہشت گردی ہو یا کوئی بیرونی خطرہ، ہر محاذ پر صفِ اول میں نظر آتی ہے۔ سوات ہو یا وزیرستان، کارگل ہو یا لائن آف کنٹرول، ہمارے جوانوں نے ہمیشہ جان کا نذرانہ دے کر قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
یہ بھی سمجھنا ضروری ہے کہ فوج کوئی علیحدہ ادارہ نہیں، بلکہ یہ اسی قوم کے بیٹے، بھائی، شوہر اور باپ ہیں۔ موجودہ حالات کا تقاضا ہے کہ ہم دلوں میں پیدا کی گئی مصنوعی دوریوں کو ختم کریں اور اپنے محافظوں کے وقار و عزت کی حفاظت کو اپنی قومی ذمہ داری سمجھیں۔
ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں، شانہ سے شانہ ملا کر کھڑے ہیں۔ نہ ہم پروپیگنڈے کا شکار ہیں، نہ سازشوں کے خریدار۔ ہم ایک باہمت قوم ہیں، جو ہر آزمائش میں کندھے سے کندھا ملا کر سیسہ پلائی دیوار بن جاتی ہے۔
قومیں وہی کامیاب ہوتی ہیں جو اپنے محافظوں کو عزت دیتی ہیں، اپنے اداروں پر فخر کرتی ہیں اور دشمن کے سامنے مکمل اتحاد کے ساتھ کھڑی ہوتی ہیں۔ ہمارا اتفاق، ہمارا اعتماد، اور ہماری افواج کے ساتھ وابستگی دشمن کے منہ پر سب سے مؤثر جواب ہے۔
عوام اور فوج ایک ہیں، شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہمیں دشمن کا کوئی خوف نہیں، کیونکہ ہمیں اپنے اللہ کی مدد پر کامل یقین ہے۔ وہی رب جو بدر کے میدان میں غالب آیا، آج بھی ہمارے ساتھ ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ اللہ ہمارے دشمنوں کو نیست و نابود کرے گا اور ہمیں ہمیشہ فتح عطا فرمائے گا۔ ہم حق پر ہیں، اور حق کبھی شکست نہیں کھاتا۔
یہ وقت صرف باتوں کا نہیں، عمل کا ہے۔ یہ وقت ہے یقین، وحدت اور عزم کا۔