آئی سی سی ورلڈ ٹی20 میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی شرکت کا فیصلہ ابھی نہیں ہو سکا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اگر سکیورٹی خدشات کے سبب پاکستانی ٹیم بھارت نہ جا سکی تو ممکن ہے کہ اس کے میچز کسی تیسرے ملک میں ہوں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کا کہنا ہے کہ اگر ایسا ہوا تو پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ بھارت میں پاکستانیوں کے بارے میں پائے جانے والے سخت جذبات کے پیش نظر پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی ورلڈ ٹی20 میں پاکستانی ٹیم کی شرکت کو حکومت پاکستان کی اجازت سے مشروط کر رکھا ہے۔
شہریارخان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کے حالیہ اجلاس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اگر پاکستانی ٹیم سکیورٹی خدشات کے سبب بھارت نہیں جاتی تو پھر یہ تجویز پیش کی جا سکتی ہے کہ پاکستان کے میچ کسی نیوٹرل مقام پر کرائے جا سکتے ہیں۔ یہ مقام متحدہ عرب امارات یا سری لنکا ہو سکتا ہے۔
شہریار خان نے کہا کہ وہ اس قسم کی ہر تجویز کا خیرمقدم کریں گے کیونکہ پاکستان کرکٹ بورڈ آئی سی سی کے ایونٹ میں حصہ لینا چاہتا ہے، تاہم ٹیم کی شرکت کا انحصار حکومت کی اجازت پر ہو گا اور حکومت ہی آئی سی سی کو بتائے گی کہ خدشات کیا ہیں۔
چیئرمین پی سی بی نے واضح کر دیا ہے کہ بھارت میں پاکستان کے سکیورٹی خدشات عمومی نہیں ہیں بلکہ اس کا براہ راست ہدف پاکستان ہے اور انھوں نے تمام خدشات سے آئی سی سی کے اجلاس کے شرکا کو مطلع کر دیا ہے۔
شہریارخان نے کہا کہ ساؤتھ ایشین گیمز میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت کرکٹ سے مختلف ہے کیونکہ کرکٹ دوسرے کھیلوں سے بہت بڑا کھیل ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے آئی سی سی ورلڈ ٹی20 کے لیے پاکستانی سکواڈ کے اعلان میں تاخیر کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اعلان کر دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاید سلیکٹر پی ایس ایل کے مزید ایک دو میچوں میں کھلاڑیوں کی کارکردگی دیکھنا چاہتے ہیں جس کے لیے انھوں نے آئی سی سی سے مہلت مانگی ہے، لیکن اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے، صرف ایک دو میچوں کی وجہ سے سکواڈ میں ردوبدل نہیں کرنا چاہیے اور سکواڈ کی حتمی فہرست ان تک پہنچ چکی ہے جس کا فوراً اعلان کر دینا چاہیے۔