سعودی عرب کی مجلس شوریٰ نے ملک بھرکی مساجد کے آئمہ کرام بالخصوص جمعہ کے خطباء کے لیے نئے ضابطہ اخلاق کی سفارش کی ہے۔ نئے ضابطہ اخلاق کے تحت خطیب کی کم سے کم عمر چالیس سال مقرر کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے سعودی اخبارات کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے ایک حالیہ اجلاس میں رکن شوریٰ انجینیر مفرح الزھرانی نے تجویز پیش کی کہ ملک بھر کی تمام جامع مسجد کے خطیب حضرات کے لیے ضابطہ اخلاق میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں۔ اس ضمن میں خطیب کی عمر کا خاص طورپر ذکر کیا گیا اور خطیب کی کم سے کم عمر چالیس سال کرنے کی سفارش کی ہے۔
الزھرانی نے تجویز پیش کی کہ عمرہ کے چھ مواقیت میں ترقیاتی کاموں کو جلد اور بہتر انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن شوریٰ خلیفہ الدوسری نے تجویز دی کہ سرمایہ کاری بورڈ کو وزارت مذہبی امور سے الگ کرکے سے اقتصادی کونسل سے مربوط کیا جائے۔ اجلاس میں نوجوانوں کو دہشت گردی، انتہا پسندی اور فکری بے راہ روی سے بچانے اور ان میں وطن سے محبت کے جذبات اجاگر کرنے کے لیے موثر اقدامات پر بھی زور دیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ ملک بھر کی تمام زیرتعمیر وزیر تکمیل مساجد کو کم سے کم وقت میں مکمل کرنے کی سفارش کی گئی۔