انقرہ میں دھماکہ، کم از کم 28 جاں بحق

ترکی میں حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت انقرہ میں فوجی قافلے کے قریب کار بم دھماکہ ہوا ہے جس میں کم از کم 28 افراد ہلاک جبکہ 61 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انقرہ میں گورنر ہاؤس کے مطابق دھماکہ خیز مواد سے بھری ایک گاڑی اس وقت دھماکے سے پھٹ گئی جب ایک فوجی قافلہ اس کے قریب سے گزرا۔

یہ دھماکہ پارلیمان اور ملٹری ہیڈکوارٹر کے قریبی علاقے میں ہوا ہے۔

نائب وزیر اعظم باقر بوزدک نے اس حملے کو ’دہشت گرد کارروائی‘ قرار دیا ہے۔

دھماکے کے فوراً بعد ایمولینسز اور آگ بجھانے والا عملہ وہاں پہنچ گیا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے کی آوازیں پورے شہر میں سنی گئیں اور بڑے پیمانے پر دھویں کے بادل دیکھے گئے۔

اس سے قبل برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق ترکی کی فوج نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ دھماکہ اشارے پر انتظار کرتے ہوئے فوجی قافلے کے قریب ہوا ہے۔

اس دھماکے کے بعد ترکی کے وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو نے اپنا دورہ برسلز منسوخ کر دیا ہے۔

وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ دھماکے کی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

استنبول میں بی بی سی کی نامہ نگار سیلین گریت کا کہنا ہے کہ حال ہی میں ترکی میں سلسلہ وار حملوں میں اضافہ ہوا ہے اور اس بات پر تشویش پائی جاتی ہے کہ ملک میں ایک اور بڑا حملہ نہ ہو جائے۔

یاد رہے کہ حال ہی میں ترکی میں کئی دھماکے ہوئے تھے اور استنبول میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک بھی ہوئے تھے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے