کیوبا کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق ملک کے سابق رہنما فیدل کاسترو اور موجودہ صدر راؤل کاسترو کے بڑے بھائی رامون کاسترو 91 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔
رامون کاسترو ’مونگو‘ کے نام سے بھی جانے جاتے تھے اور انھوں نے اپنی بھائیوں کے طرح انقلابی سیاست اپنانے کے بجائے مویشی پالنے اور کھیتی باڑی کو ترجیح دی تھی۔ زراعی شعبے میں ان کا شمار اہم شخصیات میں ہوتا تھا۔
رامون کاسترو اپنے بھائی فیڈل کاسترو سے دو سال بڑے تھے اور دونوں کے درمیان بے پناہ مشابہت تھی۔
رامون، فیڈل اور راؤل کاسترو اینجل کاسترو کی اولاد ہیں جو ان کی دوسری بیوی لینا روز نے پیدا ہوئے تھے۔ اینجل کاسترو کی پہلی شادی سے بھی دو بچے تھے۔
ان تینوں بھائیوں نے کیوبا کے مشرقی حصے میں رومن کیتھولک سکولوں میں تعلیم حاصل کی تھی۔
فیڈل کاسترو اور راؤل کاسترو تعلیم کے لیے ہوانا منتقل ہوگئے جہاں بعد ازاں انھوں نے سنہ 1952 میں اقتدار پر قبضہ کرنے والے آمر فلگیسیو بیٹسٹا کے خلاف تحریک کا آغاز کیا۔
تاہم رامون کاسترو اپنے آبائی گاؤں بران میں ہی مقیم رہے جہاں انھوں نے اپنے والد اور خاندان کے کاروبار کی دیکھ بھال میں مدد کی۔
وہ 14 اکتوبر 1924 میں پیدا ہوئے اور ان کی دو بیٹے رامون عمر کاسترو اور اینجل کاسترو ہیں۔
ملک کے صدر کے بھائی ہونے کے ناطے اکثر ان کی ملاقات اعلیٰ شخصیات سے بھی ہوتی تھی، سنہ 2002 میں امریکی فلم ڈائریکٹر اولیور سٹون نے فیڈل کاسترو اور رامون کاسترو سے ملاقات کی تھی۔
حال ہی میں امریکہ اور کیوبا کے تجارتی تعلقات کی بحالی کے بعد رامون کاسترو نے امریکی کاروباری شخصیت جان پارک رائٹ کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کیے تھے۔