آزاد کشمیر اسمبلی کی صوابدیدی نشست برائے علماء و مشائخ پر 15 سال رکن اسمبلی منتخب ہونے والے جمعیت علماء جموں و کشمیر کے صدرصاحبزادہ عتیق الرحمن فیض پوری کی تعلیمی ڈگریاں جعلی ہونے کی اطلاعات ہیں
عتیق فیض پوری مختلف سیاسی حکومتوں کے ادوار میں قانون ساز اسمبلی میں آزاد کشمیر کے علماء و مشائخ کی نمائندگی کرتے آئے ہیں،
عتیق الرحمان فیض پوری کی اسنادکے جعلی ہونے کےانکشاف کے بعد سوشل میڈیا پر نئی بحث چھڑ گئی
ذرائع کے مطابق آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں علماء مشائخ کی خصوصی نشست پر منتخب ہونے والے رکن اسمبلی پیر عتیق الرحمان فیض پوری کی تعلیمی اسناد اور ڈگریاں جو تنظیم المدارس اہل سنت کی طرف سے جاری کردہ ہیں ، جعلی ہیں
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر عتیق الرحٰمن کی 1980 ء میں حاصل کردہ سند میں انگریزی اور ریاضی کے مضامین بھی سند میں شامل ہیں جبکہ اہم بات یہ ہے کہ تنظیم المدارس اہلسنت کے نصاب میں انگریزی اور ریاضی کے مضامین 2000ء کے بعد شامل نصاب ہوئے تو پیر عتیق الرحمٰن نے اگر 1980ء میں سند حاصل کی تو انگریزی اور ریاضی کے مضامین سند/ ڈگری میں کیسے شامل ہو گئے؟
دوسرا اہم نقطہ یہ ہے کہ مولانا عتیق الرحمن نے اپنے جوکاغذات نامزدگی 2001ء کے الیکشن، 2006ء کے الیکشن اور 2011ء کے الیکشن میں جمع کروائے ان میں سے ہر بار کے کاغذات میں لف اسناد/ ڈگریاں ایک دوسرے سے مختلف ہیں جو شکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔
خیال رہے کہ ڈگریوں کے اصلی یا جعلی ہونے پر ابھی تک پیر عتیق الرحمٰن کی جانب سے کوئی وضاحت سامنے نہیں آئی ہے .