اسلام آباد انتظامیہ اور ممتاز قادری کے حامیوں کے مذاکرات "کامیاب” ہو گئے ۔کراچی سے آئے صاحبزادہ شاہ اویس نورانی اور الحاج رفیق پردیسی نے حکومت کی جانب سے مذاکرات میں حصہ لیا اور فریقین کے درمیان معاملہ حل کرانے کی کوشش کی .
پاکستان کی پارلیمینٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے والے سینکڑوں مظاہرین کے قائدین اور حکومتی وزرا کے درمیان دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے مذاکرات کا میاب ہو گئے ہیں ۔
وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیرِ داخلہ نے ملاقات کی ہے اور ان کو ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مظاہرین کے نمائندوں کی ہونے والی بات چیت سے آگاہ کیا ہے۔
مظاہرین کے رہنماؤں سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات نے مذاکرات کئے ۔ مذاکرات میں وزیر داخلہ کے مطابق غیرقانی دھرنا دینے والوں کے سات مطالبات مان لئے گئے ہیں ، ان پر مقدمات ختم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے ، جن میں ان پرغیر قانونی دھرنا دینے ، سرکاری اور قومی املاک کو نقسان پہنچانے، آرمی چیف ، چیف جسٹس اور وزیر اعظم کے خلاف بغاوت پر اکسانے جیسی تقریروں بھی شامل تھیں ۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ دھرنے والوں کے ساتھ کسی قسم کا کوئی تحریری معاہدہ نہیں ہوا . انہوں نے ڈی چوک پر ہر قسم کے جلسوں پر پابندی کا اعلان کردیا .
جیو نیوز کے سینئر اینکر شاہ زیب خانزادہ کے مطابق ریاست نے ایک ہجوم کے آگے گھٹنے ٹیک دیے ۔
وزیرِ داخلہ چوہدری نثار نے گذشتہ رات کہا تھا کہ اسلام آباد میں دھرنا دینے والے مذہبی تنظیم کے افراد سے بات چیت اگر منطقی انجام تک نہیں پہنچتی تو بدھ کی صبح میڈیا کے سامنے آپریشن کیا جائے گا اور ڈی چوک کو خالی کروایا جائے گا۔
وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ ’میڈیا میں جو اطلاعات آ رہی ہیں کہ کچھ اکابرین کے توسط سے مذاکرات کیے جار رہے ہیں ایسا نہیں ہے۔ کچھ لوگ کراچی سے خود آئے اور انھیں صرف انتظامیہ سے بات کرنے کی اجازت دی گئی۔‘
حکومت ان مظاہرین کے خلاف اب تک طاقت کا استعمال کرنے سے گریز کرتی رہی ہے۔ مظاہرین سے ہونے والے مذاکرات کے بارے میں حکومتی حلقے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ حکومت مذاکرات نہیں کر رہی بلکہ مقامی انتظامیہ کی سطح پر یہ معاملہ نمٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب کراچی کی نمائش چورنگی میں بھی سنی تحریک کے حامیوں کا دھرنا جاری ہے۔ اُن کا کہنا ہے جب تک اسلام آباد کی ڈی چوک پر موجود مظاہرین کا دھرنا ختم نہیں ہوتا وہ بھی اپنا دھرنا ختم نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے ریڈ زون میں سابق گورنر سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کے حامیوں کا دھرنا چار روز سے جاری ہے جبکہ دھرنے کی وجہ سے ریڈ زون اور اس کے اطراف میں موبائل فون کی سہولیات بھی معطل کی گئی تھی ۔ اب موبائل سروس بحال کر دی گئی ۔
اتوار کی شام دھرنا پارٹی نے اسلام آباد پر دھاوا بولا. میٹرو بس کے سٹیشنز اور نجی و حکومتی املاک کو نقصان پہنچا کر ریاست کا اربوں روپوں کا نقصان کیا. اس شام اسلام آباد انتظامیہ نے ان سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دھرنا قیادت نے مذاکرات سے انکار کر تے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے ذمہ دار وزراء سے ہی مزاکرات کریں گے.
تاہم دھرنے کی دوران حکومت اور آرمی چیف کے خلاف انتہائی نفرت انگیز تقاریر ، دھمکیوں اور گالم گلوچ پر مبنی وال چاکنگ کی وجہ سے حکومت نے آہنی ہاتھوں سےنمٹنے کا فیصلہ کیا. دھرنے میں بیٹھے علماء نے صحافیوں کو گالیاں اور دھمکیاں دیں اور ان کے پیشہ وارانہ امور میں رکاوٹ ڈالی .
[pullquote]علماء کی گالیاں عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بن گئیں[/pullquote]
دھرنے میں بیٹھے علماء کی جانب سے گالم گلوچ نے دنیا بھر میں علماء کا ایک نیا چہرہ سامنے لایا ہے . جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے نے اس پر خصوصی رپورٹ شائع کی ہے .
[pullquote]ہندوستان نے ’را‘ ایجنٹ کا ویڈیو بیان مسترد کردیا[/pullquote]
نئی دہلی: ہندوستان نے پاکستانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے گرفتار کیے گئے ہندوستان کے مبینہ جاسوس کے اعترافی ویڈیو بیان کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اُسے ایسا کہنے کی تربیت دی گئی اور ہوسکتا ہے کہ اُسے ایران سے اغوا کیا گیا ہو۔
ہندوستانی خفیہ جاسوس کلبھوشن یادو کے اعترافی ویڈیو بیان کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم نے سابق نیوی افسر کی پاکستانی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو دیکھی ہے، اُسے ایران میں کاروبار کرنے کے دوران ہراساں کیا گیا اور اب وہ نامعلوم حالات میں پاکستان میں زیر حراست ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کلبھوشن یادو کے ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے بیان میں کوئی سچائی نہیں، جبکہ کسی انفرادی شخص کا یہ دعویٰ کرنا کہ وہ یہ بیان اپنی مرضی سے دے رہا ہے نہ صرف اس کی صداقت پر سوالیہ نشان لگاتا ہے بلکہ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اسے یہ سب کچھ کہنے کی تربیت دی گئی۔
ہندوستانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق پاکستانی حکام نے درخواست کے باوجود ہندوستانی قونصلر حکام کو کلبھوشن یادو سے ملاقات کی اجازت نہیں دی، جو عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہم معاملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں، لیکن سابق نیوی افسر کی پاکستان میں موجودگی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے جس میں اُس کا ایران سے اغوا کیا جانا بھی شامل ہے، تاہم تمام صورتحال اُس وقت واضح ہوگی جب کلبھوشن یادو تک قونصلر رسائی دی جائے اور ہم حکومت پاکستان سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حوالے سے ہماری درخواست کا فوری جواب دے۔
ہندوستان مسعود اظہر تک رسائی چاہتا ہے
[pullquote]وقار کی خفیہ رپورٹ عام ہونے پر بورڈ پر تنقید[/pullquote]
لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کےہیڈ کوچ وقاریونس نے ٹیم کی کارکردگی پر مشتمل خفیہ رپورٹ کو عام کرنے پر بورڈ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چند اینکرز کرکٹ کو تباہ کر رہےہیں۔
وقاریونس نے نے قذافی اسٹیڈیم کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ‘کرکٹ میں اتنی سیاست ہے کہ پارلیمنٹ میں بھی نہیں ہوگی’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ یہ رپورٹ کہاں سے اور کیوں باہر آئی انکوائری رپورٹ بٹھا بٹھا کر تنگ آگئے ہیں ایک دوسرے پر ڈال کر دوسروں کی گردنیں کاٹنے کی بات نہیں کرنی چاہیے’۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ میں اس لیے افسردہ ہوں کہ تین دروازے دور بیٹھے ہونے کے باوجود میرےساتھ فون پر بات کی جا رہی ہے، ان میں اتنی ہمت نہیں کہ سامنے آکر بات کر سکیں۔
ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ کے سانحات کا آصل ذمہ دار کون ہے انھیں معلوم نہیں اور اسی کو معلوم کرنا ہے۔
وقاریونس کا کہنا تھا کہ کرکٹ کے کپتان یا کوچ کا مسئلہ نہیں ہے یہ گیم بڑی ہے اس کو سمجھنے کی کوشش کی جائے رپورٹ میں وہی لکھا تھا جو شاید کسی کو پسند نہ آیا ہو اورانھیں عتراضات ہوں اسی لیے اپنی پسندیدہ چیزیں نکال کر میڈیا کو دی گئیں۔
‘کسی کا نام نہیں لوں گا سب کو معلوم ہے کہ کہاں سے خبریں چلتی ہیں، ہماری کرکٹ کہاں تھی اور اب کہاں آگئے ہیں، کرکٹ میں اتنی سیاست، اتنی سیاست کہ پارلیمنٹ میں بھی اتنی سیاست نہیں ہوتی ہوگی’۔
انھوں نے کہا کہ جو ہمارے بڑے کررہےہیں وہ بچے بھی کریں گے لڑکوں سے توقع نہیں کریں کہ خبریں عام نہیں کریں گے۔
[pullquote]لاہور دھماکا: شرمین کا متاثرین کو خراج تحسین[/pullquote]
An Ode to Lahore, the Beautiful City; by #SOCFilms. #PrayForLahore #Pakistan
Posted by Sharmeen Obaid on Monday, March 28, 2016
27 مارچ 2016 کو لاہور کے گلشن اقبال پارک میں دھماکے کے حوالے سے آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے نے ہلاک افراد اور متاثرہ خاندانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک ویڈیو جاری کردی۔
واضح رہے کہ لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں پارک میں 4روز قبل خودکش دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 72 افراد ہلاک اور 250 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
شرمین عبید چنائے نے فیس بک پر ڈیڑھ منٹ دورانیے کی ایک مختصر ویڈیو کا آغاز لاہور کی خوبصورتی اور صوبائی دارالحکومت کی زندگی کو دکھایا ہے۔
فلم کا آغاز شہر کی پہنچان بادشاہی مسجد سے کیا گیا جس کے بعد سانحہ گلشن پارک میں شدت پسندوں کے حملے میں تباہی اوراس میں جاں بحق افراد کی یاد میں شہریوں کو شمعیں اٹھائے دکھایا گیا ہے۔
فلم کے آخر میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا سنہری قول پیش کیا گیا کہ ’دنیا میں کوئی ایسی طاقت نہیں جو پاکستان کو توڑ سکے‘۔
یاد رہے کہ شرمین عبید چنائے نے 2016 میں غیرت کے نام پر قتل کے حوالے سے تیار کردہ ڈاکیو مینٹری ’اے گرل ان دی ریور: دی پرائس آف فورگیونس‘ اور 2012 میں اپنی ڈاکیو مینٹری ’سیونگ فیس‘ پر پاکستان کے لیے آسکر ایوارڈ جیتے ہیں۔