جلسوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، عمران خان

‘میاں صاحب آپ جتنی مرضی جلسے کرلیں، قوم آپ سے سوال پوچھے گی، آپ کی بیٹی کہہ رہی ہے ہماری باہر کوئی پراپرٹی نہیں، بیٹا کہہ رہا ہے یہ پراپرٹیز ہماری ہیں، ایک اور بیٹا کہہ رہا ہے ہم کرائے پر رہ رہے ہیں اور آپ کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز جو سچ بولتی ہیں وہ کہہ رہی ہیں کہ یہ پراپرٹیز ہماری ہیں، ہم نے سن 2000 میں خرید لی تھیں۔’

[pullquote]”نیا پاکستان کہاں ہے اور کون بنا رہا ہے؟’
[/pullquote]

عمران خان نے کہا کہ اس معاملے پر وہ تمام سیاسی جماعتوں کا اکٹھا کریں گے، حزب اختلاف کی جماعتیں فیصلہ کر بیٹھی ہیں کہ احتساب کا عمل وزیراعظم سے شروع ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین یا عمران خان سے پہلے نواز شریف کا احتساب ہوگا۔

حالیہ دنوں میں جہانگیر ترین پر قرض معاف کروانے کے الزامات سامنے آئے تھے۔

[pullquote] ‘دھرنوں کی نہیں، ترقی کی سیاست کرتے ہیں’
[/pullquote]

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ پاناما کے معاملے پر وزیراعظم کو تحقیقات کےلئے مجبور کردیا ہے، ہم پہلی بار طاقتور کا احتساب کریں گے۔

انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ رائیونڈ پہنچنے سے پہلے وزیراعظم قوم سے سچ بول دیں گے۔

اس موقع پر انہوں نے لاہور میں یکم مئی کو جلسے کا بھی اعلان کیا۔

تناول گیس منصوبے کا اسحاق ڈار 1997 میں بھی افتتاح کرچکے۔

وزیراعظم نے آج مانسہرہ میں جلسے سے خطاب میں عمران خان کے ‘نئے پاکستان’ کے نعرے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ان کی حکومت نہیں لیکن اس کے باوجود یہاں کے ترقیاتی منصوبوں کا بیڑہ مسلم لیگ (ن) نے اٹھارکھا ہے۔

اس کے علاوہ دو روز قبل نواز شریف نے ضلع راولپنڈی کی تحصیل کوٹلی ستیاں میں خطاب کرتےہوئے کہا تھا کہ وہ ملک میں دھرنوں کی نہیں بلکہ ترقی کی سیاست کرتے ہیں۔

عمران خان حالیہ دنوں میں پاناما لیکس میں شریف خاندان کی مبینہ کرپشن پر متعدد مرتبہ رائے ونڈ میں دھرنا دینے کی دھمکی دے چکے ہیں۔

[pullquote]پاناما لیکس
[/pullquote]

رواں ماہ کے آغاز میں آف شور ٹیکس کے حوالے سے کام کرنے والی پاناما کی مشہور لا فرم موزیک فانسیکا کی افشا ہونے والی انتہائی خفیہ دستاویزات سے پاکستان سمیت دنیا کی کئی طاقت ور اور سیاسی شخصیات کے مالی معاملات عیاں ہو گئے۔

[pullquote]آف شور اکاؤنٹس کیا ہوتے ہیں؟
[/pullquote]

– کسی بھی دوسرے ملک میں آف شور بینک اکاؤنٹس اور دیگر مالیاتی لین دین کے نگران اداروں سے یا ٹیکس سے بچنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

– کمپنیاں یا شخصیات اس کے لیے عموماً شیل کمپنیوں کا استعمال کرتی ہیں جس کا مقصد اصل مالکان کے ناموں اور اس میں
استعمال فنڈز کو چھپانا ہوتا ہے۔

ان دستاویزات میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، سعودی عرب کے فرمانروا، آئس لینڈ کے وزیر اعظم اور پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف سمیت درجنوں حکمرانوں کے نام شامل تھے۔

پاناما پیپرز کی جانب سے International Consortium of Investigative Journalists کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اس ڈیٹا میں وزیراعظم نواز شریف کے اہل خانہ کی آف شور ہولڈنگز کا ذکر بھی موجود ہے۔

[pullquote] پاناما لیکس:وزیراعظم کا جوڈیشل کمیشن بنانے کا اعلان
[/pullquote]

ویب سائٹ پر موجود ڈیٹا کے مطابق، وزیراعظم کے بچوں مریم، حسن اور حسین ’کئی کمپنیوں کے مالکان یا پھر ان کی رقوم کی منتقلی کے مجاز تھے‘۔

موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل عام ہونے والی اس معلومات کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے