یوسف رضا گیلانی کے بیٹے علی حیدر گیلانی افغانستان سے بازیاب

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی کے تین سال قبل اغواء ہونے والے بیٹے علی حیدر گیلانی کو بازیاب کروا لیا گیا اور ان کو خصوصی طیارے کے ذریعے پاکستان لایا جائے گا۔ پاکستان میں تعنیات افغان سفیر کے مطابق علی حیدر گیلانی کو القاعدہ سے منسلک ایک گروہ نے اغوا کیا تھا .

علی حیدر گیلانی کی بازیابی کی تصدیق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کی ہے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ علی حیدر گیلانی کی بازیابی کے حوالے یوسف رضا گیلانی کو افغانستان کے سفیر نے ٹیلی فون کال کی ہے، جس میں گیلانی کو بتایا گیا کہ ان کے بیٹے کو کامیابی آپریشن کے بعد بازیاب کروایا گیا۔ذرائع کے مطابق افغان سیکیورٹی فورسز نے افغانستان کے صوبہ غزنی میں طالبان کے خلاف آپریشن کیا۔

علی حیدر گیلانی کو 9 مئی 2013 کو عام انتخابات سے 2 روز قبل ملتان سے اغواء کیا گیا تھا جب وہ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 200 پر الیکشن کے حوالے سے ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے، فائرنگ کے نتیجے میں علی حیدر گیلانی کے ذاتی سیکریٹری محی الدین سمیت 2 افراد ہلاک ہوئے تھے. وہ جلسے سے خطاب کر رہے تھے کہ اسی دوران نامعلوم افراد کی جانب سے جلسے میں فائرنگ کی گئی جس کے بعد وہ لاپتہ ہوئے.

افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر محمد حنیف اتمر نے پاکستانی ہم منصب سرتاج عزیز کو ٹیلی فون کرکے اس کی تصدیق کی۔حنیف اتمر نے بتایا کہ علی حیدرگیلانی کو افغان اور امریکی فورسز کے مشترکہ آپریشن میں بازیاب کروایا۔مشیر افغان قومی سلامتی نے یہ بھی بتایا کہ علی حیدر گیلانی افغانستان سیکیورٹی فورسز کے پاس ہیں، ان کو پاکستان بھجوانے کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔دفترخارجہ نے بھی علی حیدر گیلانی کی بازیابی کی تصدیق کی۔

واضح رہے کہ 2 ماہ قبل مارچ کے پہلے ہفتے میں پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تاثیر کے ساڑھے 4 سال سے مغوی بیٹے شہباز تاثیر بازیاب ہوئے تھے، ان کی بازیابی کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ فورسز نے آپریشن کرکے ان کو بلوچستان میں کچلاک سے بازیاب کروایا، لیکن بعد ازاں یہ رپورٹس سامنے آئی ان کو طالبان کچلاک میں چھوڑ کر چلے گئے تھے۔

شہباز تاثیر کی بازیابی کے بعد جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی- س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے ازبک طالبان کے پاس ہیں، سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی بازیابی کیلئے مدد کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسلامک موومنٹ آف ازبکستان کو پاکستان اور امریکا کالعدم تنظیم قرار دے چکے ہیں جبکہ جولائی 2015 میں افغان طالبان کے امیر ملا عمر کی موت اور ملا منصور اختر کو امیر بنائے جانے کی خبر سامنے آنے کے بعد اسلامک موومنٹ آف ازبکستان نے داعش سے بیعت کر لی تھی، جون 2014 میں کراچی ائر پورٹ پر حملے میں بھی یہی تنظیم ملوث تھی۔

علی حیدر گیلانی کے حوالے سے اپریل 2014 میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ وہ طالبان کی حراست میں نہیں ہیں جبکہ ان کے اغواء کاروں نے ایک ویڈیو ارسال کی ہے جس میں علی حیدر گیلانی کی بازیابی کے عوض 2 ارب روپے تاوان طلب کیا گیا تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے