(بشیر احمد میر )
دنیا کا کوئی بھی مذہب کوئی بھی عقید ہ انسانی جا نوں کا دشمن نہیں فلسفہ و دانش اور علم و حکمت سب کے سب انسانوں کی بھلائی کے حامی اور علمبر دارہیں اس کا مطلب یہ ہے کہ تشد د کر نے والے اور تشد د کو جاری رکھنے والے انسانی فکر و ذہن کے عروج اور اس کی خصو صیات کو بر باد اور نذ ر آتش کر نا چاہتے ہیں اور یو ں وہ در اصل انسانیت کے مستقبل کو تاریک اور انسانی کر دار کو بھیانک بنانے کی نا پاک کو شش کر تے ہیں دہشتگر دی ہر سطح پر وہ انفر ادی ہو یا اجتماعی قابلِ مذمت اور قابل نفر ت ہے دنیا میں اس وقت دہشتگرد ی قتل و غارت گر ی کا جو با ز ار گر م ہے اس کو سو چ کر بھی روح کا نپ اُٹھتی ہے ہر طر ف بکھر ے ہوئے انسانی اعضاء خون سے رنگین سٹرکیں ، جلتی ہوئی ملک کی در و دیوار دیکھ کر دل پھٹ جا تا ہے آج سب سے زیا دہ مذہب کے نام پر دہشتگر دی ہو رہی ہے اس کی وجہ وہ انتشار پسند عنا صر ہیں جو اپنے مفا دات کے لئے مذاہب کا لبا دہ اوڑھ کر اپنے نا پا ک مقاصد کی تکمیل کے لئے سر گر م عمل ہیں جو لو گوں یہ خونی کھیل کھیلتے ہیں یقین جا نےئے وہ کبھی انسان ہو ہی نہیں سکتے مسلمان ، مسیحی ، یہو د ی ، بد ھ اور ہندو ہو نا تو دو ر کی با ت ہے یہ تو در ند ے ہیں جن کا کوئی دین نہیں ، کوئی مذہب نہیں ، کوئی ایمان نہیں یہ لو گ اپنے مفا دات کے نشے میں غرق ہیں اور شیطانی ہا تھوں میں کھیل رہے ہیں امن کے دشمن یہی لو گ ہیں اس دنیاکائنات میں جتنے بھی انبیاء اکر ام تشر یف لائے ہیں ان سب کا پیغام امن محبت و آشتی تھا انسان اول و پیغمبر اول حضر ت آدم ؑ سے لیکر حضرت محمد ﷺ تک کوئی بھی مذہب دہشتگر دی کا حامی نہیں اور دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں مذہبی دہشتگردی نے دن بد ن عرو ج پکڑا ہے اس کی وجہ مذہب سے لا تعلقی ہے اگر آج ہم لو گ اپنے اپنے مذاہب کی تعلیما ت پر عمل کریں تو یقین جانےئے انسانی قتل تو دو ر کی با ت کبھی ایک چیونٹی کو بھی نقصان نہیں پہنچے گا کیونکہ مذہب اللہ تعالیٰ پر ایمان کی روشنی میں ایک جا مع تحریک اور ذہنی احسا س ذمہ داری کا نام ہے جس وقت ہمیں اپنی مذہبی ذمہ داریوں کا احسا س ہو گا اُ س وقت ہم لو گ کبھی کسی دو سرے مذہب یا عقید ہ کو بر ا بھلا یا جھٹلائیں گے نہیں کسی بھی اللہ کے رسول کی شان میں گستاخی کا سو چیں گے بھی نہیں کیو نکہ وہ لو گ اللہ کی طر ف سے مقر ر ہو ئے اور انہوں نے بے راہ روی کی شکار قوموں کو خد ا کی تعلیما ت دیں دنیا میں اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے میں اس کے سخت خلاف ہوں کبھی قرآن پا ک و محمد ﷺ کی شان میں گستاخیاں کی جا رہی ہیں تو کتاب مقد س کی بے حرمتی انسان ، انسا ن کا دشمن بن گیا ہے بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ضر ورت ہے ، ضر ورت ہے اتحاد بین المذاہب کی کیو نکہ کچھ لو گ پاکستان کے امن و سکون کو تبا ہ کر نا چا ہتے ہیں مسجد ، مند ر ، کلیسا ، گر د وارے کچھ بھی محفوظ نہیں آج ضرورت ہے قیام پاکستان والے جذبے سے ان مٹھی بھر دہشتگردوں کے خلاف لڑنے کی ہمیں 1947ء والا وہی جذبہ پھر سے پیدا کر نا ہوگا ، مو جود ہ حکو مت کو جس نے ہمیشہ اقلیتوں کے حقو ق کو اولین تر جیح دی اور سلام پیش کر تا ہوں موجودہ آرمی چیف جنر ل راحیل شر یف کو جو دہشتگر دی کے خاتمے کے لئے دن رات سر گر م عمل ہیں آپر یشن ضرب عضب کی کامیابی پر مبارک آبا د پیش کر تے ہیں اور آرمی چیف کے اس عز م کہ یہ آپر یشن اس وقت تک جاری رہے گاجب تک ایک بھی دہشتگر د با قی ہے ہم اس بیان کا خیر مقد م کر تے ہیں اور ہر لمحہ ساتھ دینے کا وعدہ کر تے ہیں کیونکہ ہماری پہچان پاکستان سے ہے ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں ، عہد کریں کہ ماہِ رمضان کے مقد س مہینے میں سحر و افطار کے وقت ملک پاکستان کی سلامتی کی دعاکریں گے ۔