.
میں پہلے صرف لاہور کو مجرم سمجهتا تها لیکن اب پاکستان کو مجرم سمجهوں گا …
لاہور سے مجهے محبت ہی نہیں عشق بهی ہے جب بهی فارغ ہوتا ہوں لاہور گهومنے نکل پڑتا ہوں زندہ دلان لاہور کی میزبانی کا لطف لیتا ہوں لیکن جب سے ساغر صدیقی کی آپ بیتی پڑهی اس دن سے لاہور مجهے مجرم لگنے لگ گیا ..اگر برا نہ لگے تو میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کہ لاہور ساغر صدیقی کا قاتل ہے جس ساغر کا نام آج بهی زندہ ہے وہ ساغر لاہور کی ایک سڑک پہ سردی لگنے کی وجہ سے مرا اسے ہوٹل والوں نے بهی کمرے سے نکال دیا تها لوگ ساغر کو پیسے دے کر کلام اپنے نام کروا لیا کرتے تهے چهیالیس سال کی عمر میں بهارت سے ہجرت کر کے آنے والا یہ شاعر اہلیان لاہور سے نہ سنبهالا گیا …
وہ یہ کہتے کہتے دنیا سے رخصت ہوگیا .
زندگی جبر مسلسل کی طرح کاٹی ہے..
جانے کس جرم کی پائی ہے سزا یاد نہیں..
کتنا بڑا المیہ ہے کہ ایک ساغر زندہ دلان لاہور سے نہ سنبهالا جا سکا چلو ساغر تو زندگئ گزار گیا یا زندگی ساغر کو گزار گئی.. لیکن اب ایک اور شاعر کیوں اسی راستے پہ گامزن ہے اور ہم خاموش کیوں ہیں ہمارے قلم کہیں اور کیوں چل رہے ہیں ؟زبانیں کچھ اور بول کیوں رہی ہیں؟ لایعنی موضوعات پہ کیوں صفحے کالے کیے جارہے ہیں…؟
ارے بهائی ذرا ادهر بهی نگاہیں دوڑاو یہ دیکهو شاکر شجاع آبادی کسی کی راہ تک رہا ہے زندگی دکهوں میں جهیلنے والا زندگی کی بهیک مانگ رہا ہے تین سال پہلے اسکی مر گئی تهی معلوم ہے کہ کیوں صرف اس لیے کہ اس کے علاج کے لیے پیسے دستیاب نہیں تهے..شاکر شجاع آبادی نے بیٹی کا دکھ بهی دیکها ..شاکرسانجها نہ سہی بیٹیاں تو سانجهی ہوتی ہیں.کتنے بےحس ہیں ہم لوگ کہ بیٹی کو نہ بچا سکے عورتوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو بهی شاکر کی بیٹی نظر نہ آئی.آہ..ایک منٹ کے لیے صرف آنکهیں بند کریں اور سوچیں کہ حساس طبیعت کے مالک شاعر نے جب اپنی بیٹی کو دنیا سے جاتا دیکها ہوگا تو اس کے دل پہ کیا گزری ہوگی؟جو خدا سے دوسروں کے لیے شکوہ کرتے ہوئے یہ کہتا ہے کہ کسی کے کتے کهیر پیتے ہیں کسی کے بچے بهوک سے مرتے ہیں رازق رزق کی تقسیم پہ ایک بار پهر غور کریں…اس کے دل پہ کیا گزری ہوگی؟
اورکبهی یوں رب سے مخاطب ہوتا ہے کہ میرا رازق رعایت کریں نمازیں صرف رات تک محدود کردیں اس لیے کہ روٹی پوری کرتے کرتے شام ہوجاتی ہے روٹی کماوں یا نمازیں پڑهوں ؟
کبهی وہ یوں کہہ اٹهتا ہے خدایا میں ایک حور پہ گزارہ کر لوں گا مجهے اکہتر کے بدلے روٹی دے دے…اتنے حساس اور منفرد شاعر کی بیٹی علاج کے لیے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے جب چل بسی ہوگی تو اس کے دل ودماغ میں کن کن خیالات نے جنم لیا ہوگا کاش شاکر صاحب انہیں زیر قلم لائیں…تاکہ ہمیں اندازہ ہو اپنی غفلت اور کوتاہی کا….
میں اپنے پڑهنے والوں سے صرف ایک سوال کرتاہوں میں پاکستانی قوم کے سامنے چهوٹا سا سوال رکهتا ہوں کہ کیا لاغر جسم والا شاکر شجاع آبادی پوری قوم پہ بهاری ہے؟ یہ قوم ایک ادیب اور شاعر کا علاج نہیں کروا سکتی ؟کوئی ملک ریاض کو ہی ڈهونڈے کوئئ میری تحریر اس تک پہنچا دے شاید وہ مدد کو پہنچ آئے.کوئی شہبازشریف سے کہہ دے میاں کب اپنے وعدوں کو پورا کرو گے وہ پندرہ لاکھ بهی آپ نے نہیں دیے وہ آپکے بهائی نے وعدے کیے تهے ابهی تک انہیں بهی پورا نہیں کیا گیا..کیا شاکرصاحب جب دنیا سے چل بسے گے اس وقت فوٹو سیشن کے لیے انکے گهر جاو گے اور سیاسی اعلان کرو گے؟کیا شاکر صاحب کے مرنے کے بعد انکے اشعار قوم کو سنا کے الو بناو گے ؟اب کیوں خاموش ہو..؟
یوسف رضا گیلانی کو بهی ذرا آواز دو اور پوچهو جناب آپکے پاس اتنے پیسےنہیں کہ آپکے علاقے کی شان کی زندگی بچائی جاسکے اسکا علاج کروایا جاسکے ..جاویدہاشمی جیسا باغی کہاں غائب ہے وہ کیوں آگے نہیں بڑھ رہا ؟
چلوسیاستدانوں کو تو چهوڑیں جناب وجاہت مسعود صاحب کیوں خاموش ہیں سیکولر ازم کی بحثیں زیادہ ضروری ہیں یا ایک انسان کی زندگی بچانے کے لیے کوششیں زیادہ ضروری ہیں..؟عطاءالحق قاسمی صاحب سے کہو قاسمی صاحب شاکر بهی آپکے قبیلے کا ایک فرد ہے میں نے سنا ہے آپ لاکهوں روپے ادیبوں اور شاعروں کو اپنے ہاں بلا کے لگا دیتے ہیں شاکر صاحب سے آپ نے نگاہیں کیوں چرائی ہوئی ہیں..؟کیا وہ پسماندہ علاقے کا شاعر ہے اس لیے…؟جناب عامر ہاشم خاکوانی رعایت اللہ فاروقی کا قلم جولانیاں کیوں نہیں دکهاتا ؟یہ اپنا فرنود عالم جو الفاظ کا ذخیرہ اپنے ہاں رکهتا ہے وہ قلم کے ذریعے اشک کیوں نہیں بهاتا ؟
یہ اینکر جو لاکهوں روپے کے انعامات اپنے پروگراموں میں تقسیم کر دیتے ہیں یہ ایک پروگرام شاکر صاحب پہ کیوں نہیں کرتے ؟
یہ قوم جو صدقے زکات میں پہلے نمبر پہ ہت یہ شاکر کی طرف کیوں نہیں دیکهتی؟
اگر اس دور میں بهی اتنے لوگوں کی موجودگی کے باوجود شاکر دنیا سے بے بسی کی حالت میں جاتا ہے تو یہ قوم اور ملک مجرم ہوگا …پهر خدا سے گلے نہ کرنا کہ وہ ہیرے یہاں کیوں پیدا نہیں کرتا جب ہم ہیرے سنبهال نہیں پاتے تو رب اپنی نعمتیں اٹها لیتا ہے…
نوٹ..شاکر صاحب کو پرائمری ڈسٹونیا کی بیماری ہے جس کا علاج امریکہ میں ہی ممکن ہے.اگر کوئی درد دل رکهنے والا شاکر صاحب کے علاج کا خرچ اٹهانا چاہے تو انکے بیٹے نوید اور ولید کا یہ نمبر ہے اس پہ رابطہ کیجئے..یہ نیک کام کرنے والے کا احسان شاکر صاحب پہ نہیں مجھ پہ ہوگا
03056973651
03053560127