ہمارا وزیراعظم واپس کرو

بس جی بہت ہوگیا۔۔۔ یہ بھی کوئی بات ہوئی۔۔۔ ہر چیز پر قبضہ۔ ہر چیز ہتھیانے کی کوشش ، ہر چیز پر ’’میری تیری‘‘ ، گوروں سدھر جاؤ ، باز آجاؤ۔۔۔۔ ہمارے’ لائق ‘ محنتی اور ’بااصول‘ وزیراعظم واپس کرو۔ اب ہم کچھ نہیں سنیں گے۔ آپ لوگوں کو انگلی پکڑاؤ تو جھٹ ہاتھ پکڑ لیتے ہو۔برسوں تک ہم پر راج کیا اب بھی اپنی یہ سوچ نہیں بدل پائے ۔ ہم ’ باشعور ‘ معاملہ فہم اور اصولوں پر مرمٹنے والی قوم ہیں۔ ۔ ۔مسلسل کام کام کرنے والے بے چارے وزیراعظم دل کی بیماری کا علاج کرانے گئے تمہارے دیس ، اور اب دیکھو اکڑفوں کہ دے ہی نہیں رہے ہمارے ’ بھولے بھالے ‘ وزیراعظم ، ان کی یاد میں پوری قوم ایک ایک دن گن رہی ہے ۔ ملک کا نظام تر بتر ہوگیا ، سب اداس ہیں۔کام کاج ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ اپوزیشن ’ پانامہ احتجاج ‘ کا سیکوئل لانے کے موڈ میں ہے ، اور ’ کمنگ سون ‘ کا پلے کارڈ گلے میں اٹھائے اٹھائے پھر رہی ہے ۔پھر عیدسر پر ہے لیکن مجال ہے کہ کسی کا بھی اسے منانے کو دل چاہ رہا ہو ۔۔ گورا صاحب نہیں چلے گی آپ کی ہوشیاری ۔۔ یہ ظلم ۔ یہ ناانصافی ۔

اپوزیشن کے سامنے ڈھیر ہونے والے اپنے وزیراعظم کو چلتا کررہے ہوں اور ہمارے والے دے ہی نہیں رہے ۔۔۔۔۔ہماری چیزوں پر تو گوروں آپ کی نادیدی نگاہیں صدیوں سے لگی ہیں۔ موقع محل کچھ نہیں دیکھتے ۔۔ بس آؤ دیکھا نہ تاؤ لپک لیتے ہیں۔ ۔ کہتے ہو خود کو مہذب اور سلجھی ہوئی قوم لیکن مجال ہے کہ ہمارے وزیراعظم کو واپس بھیجنے میں کوئی اخلاقی قدر چھو کر گزری ہو۔۔۔ کیا ارادے ہیں بھئی آپ کے ؟۔کیا سوچے بیٹھے ہیں کچھ تو اتا پتا دو ۔۔ دیکھا نہیں ہمارے باہمت ، پرعزم اور پرجوش وزیراعظم کو ۔ جو بائی پاس جیسے مشکل آپریشن سے گزر کر بھی کتنے ہشاش بشاش تھے ۔ ۔ ماشااللہ چہل قدمی کرتے ہیں ، سیڑھیاں اترتے ہیں ، اور تو اور شاپنگ بھی۔کیونکہ قوم کی دعائیں اُن کے ساتھ ہیں۔ تمہارے تو انگلی میں چوٹ لگ جائے تو ہفتوں بستر سے نہیں اترتے بس دل پکڑے بیٹھے رہتے ہو ۔۔ گورا صاحب یہ ہمارے وزیراعظم ہیں۔۔ ہلکا مت نہ لیں۔۔۔۔۔ ہمارے وزیراعظم آئیں گے تو سڑکیں بنیں گی۔ موٹر وے تعمیر ہو گی، ترقیاتی سفر پر ملک رواں دواں ہوگا ۔رنگ برنگے جلسے ہوں گے۔ وزرا اور مشیروں کا منجن پھر عوام کے دانتوں اور قسمت کو جگمگائے گا ۔ ۔۔

بس سمجھ میں آگیا کہ آپ گورے چاہتے ہی نہیں کہ ہم بھی ترقی کی شاہراہ پر سفر کریں۔ ہمارے وزیراعظم پر حق جتانا چھوڑ دو ۔ ۔۔ ویسے اب تو آپ کی نیت پر شک ہورہا ہے۔۔ کہیں ارادہ تو نہیں کیمرون کی جگہ ہمارے وزیراعظم کو بٹھانے کا؟؟؟۔۔۔ بس جی بہت ہوگیا۔۔ اگر ہم ’ میلے پڑوسیوں ‘ کی طرح اپنی چیزیں مانگنے پر آئے تو کچھ بھی نہیں رہے گا آپ کے پاس ۔ ۔۔ صادق خان ،باکسر عامر خان ، سعیدہ وارثی ، تسمینہ احمد شیخ، روزینہ خان ، زین ملک اور نجانے کون کون سے ہیں ہمارے جو’ زبردستی کے برطانوی‘ بنے بیٹھے ہیں۔۔۔بس اب پانی سر سے گزر گیا ہے واپس کرو ہمارے وزیراعظم ۔۔ ماضی میں آپ کی ملکہ نے قیمتی اور نادر ’ کوہ نور ‘‘ دھونس زبردستی دکھا کر دبایا تھا۔۔۔

اس بار بھی ایک اور ’کوہ نور‘ ہڑپنے کے موڈ میں ہو کیا ؟

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے