فلسطین میں الفتح اور حماس کے درمیان 10 سال بعد صلح ہوگئی

قاہرہ: مغربی کنارے کی حکمران فلسطینی اتھارٹی کی جماعت الفتح اور غزہ انتظامیہ کی تنظیم حماس کے درمیان 10سال بعد مصالحت کا معاہدہ طے پاگیا۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی کنارے اور غزہ کی سخت حریف جماعتوں کے مابین دیرنہ تنازعات پر کامیاب مذاکرات کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان صلح ہوگئی ہے۔حماس اور الفتح کے مرکزی قائدین مصالحاتی عمل کے لیے 10اکتوبر سے مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں موجود تھے۔حماس کے سربراہ اسماعیل حانیہ نے الفتح کے ساتھ ہونے والی صلح کی تصدیق کردی ہے تاہم تنظیم کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جمعرات کو نیوزکانفرنس میں معاہدے کی تفصیلات سے باقاعدہ طور پرآگاہ کیا جائے گا۔

الفتح اور حماس کے درمیان 2007میں شدید اختلافات پر جھڑپیں ہوئی تھیں جس کے بعد الفتح نے مغربی کنارے اور حماس نے غزہ پر کنٹرول حاصل کر رکھا تھا تاہم چند روز قبل ہی حماس نے فلسطینی اتھارٹی سے مذاکرات بحال کرتے ہوئے غزہ کی انتظامی کمیٹی تحلیل کرنے کا اعلان کیا اور قومی مفاہمتی پالیسی تشکیل دینے کی تجویز پر غور کیا۔

غزہ پر کنٹرول ختم کرنے کے اعلان کے بعد فلسطینی صدر نے غزہ کا دورہ کیا جس میں مفاہمتی عمل آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ حماس نے انتظامی امور فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کرنے کے لیے تمام رکاوٹیں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے