بلوچستان :اساتذہ کے مسائل حل کیے بغیرترقی کا خواب ادھورا رہےگا .بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز اسوسی ایشن

بلوچستان پروفیسرز اینڈ لیکچررز اسوسی ایشن کے انتخابات کے سلسلہ میں ریفارمرز یینل کی کابینہ کا ایک اہم اجلاس گورنمنٹ گرلز کالج جناح ٹاؤن کوئٹہ میں صدارتی امیدوار پروفیسر برکت اسماعیل کی صدارت میں ہوا جس میں ریفارمرز پینل کی کابینہ کے امیدواروں نے شرکت کی۔

بی پی ایل اے کی تاریخ میں پہلی خاتون امیدوار برائے مرکزی جنرل سیکریٹری پروفیسر ثمینہ ترین نے اجلاس کے اراکین کو اجلاس کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا جبکہ پروفیسر برکت اسماعیل نے بلوچستان بھر کے کالجوں کے دوروں کی اب تک کی تفصیلی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا الیکشن کمپین میں اساتذہ سے ملاقاتوں کا سلسلہ نہ صرف اطمینان بخش رہا ہے بلکہ ریفارمرز پینل کی کامیابیوں کا سنگ میل بھی قرار دیا۔

انہوں نے اپنی کابینہ کو بلوچستان بھر کے اساتذہ سے اپنے رابطہ مہم کو حوصلہ افزا بتایا اور کہاکہ نئے پینل کے قیام اور اس کے حقیقت پسندانہ فکری وژن نے برادری کے حوصلے بڑھا دیئے ہیں اور بلند بانگ دعوے کرنے والوں کی طرف سے پھیلائی گئی مایوسی بھی ختم ہوتی نظر آرہی ہے۔ پروفیسر برکت اسماعیل نے کہا کہ اپنے تعلیمی تجربے کے پیش نظر وہ موجودہ الیکشن سے بہت توقعات رکھتے ہیں کہ پہلی بار ریفارمرز کی صورت میں ایک ایسا پینل سامنے آیا ہے جو قول سے زیادہ عمل پر یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا ہمارا موقف بلوچستان کے کالج اساتذہ کے مسائل کے حوالے واضح رہا ہے ہم قیاس آرائیوں اور حیلوں بہانوں پر بالکل یقین نہیں رکھتے اور پورے وثوق کے ساتھ یہ کہتے ہیں کہ اساتذہ کے وقار اور ان کی دانش پر کسی شک و شبہ کے بغیر بھروسہ کرتے ہیں۔

ریفارمرز کی نامزد کابینہ کے اجلاس میں باقی ڈویژنوں کے دورے سے متعلق بھی پلان مرتب کیا گیا اور مختلف ٹیمیں تشکیل دے دی گئی جلد ہی ریفارمرز پینل انتخابی نشان کتاب کے ساتھ الیکشن مہم کے لیے باقی ماندہ کالجز کا دورہ بھی مکمل کرلے گا اور دوستوں کا اعتماد حاصل کرے گا۔ پروفیسر برکت اسماعیل نے تمام پروفیسروں کا شکریہ ادا کیا جو مختلف کالجوں میں ملے اور ریفارمرز کو اپنے تعاون اور ووٹ کی یقین دہانی کراچکے ہیں۔

ریفارمرز پینل کے نامزد امیدوار برائے صدارت پروفیسر برکت اسماعیل نےاپنے اخباری بیان میں کہا کہ کالج اساتذہ کے لیے یہ الیکشن انتہائی اہم الیکشن ثابت ہوگا انہوں نے مزید کہا کہ وہ برادری کی خدمت کے لیے برادری کے ساتھ مخلص اساتذہ کی مشاورت کے ساتھ معروضی حقائق کو سامنے رکھ کر جمہوری عمل میں شامل ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا بلوچستان کا مستقبل تعلیم سے وابستہ ہے اور جب تک یہ شعبہ مسائل سے پاک نہیں ہوگا تب تک ترقی کے منازل طے کرنا مشکل ہوگا اور اساتذہ اسی طرح مسائل سے دوچار ہوتے رہیں گے۔ آخر میں انہوں نے کابینہ اور بلوچستان بھر سے موصول شدہ تجاویز اور آراء پر دوستوں سے مشاورت کی اور آئندہ کے لائحہ ء عمل کو ترتیب دیکر مختلف ٹیمیں اور کمیٹیاں تشکیل بھی دے دی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے