“پنجاب یونیورسٹی کے وی سی کی سوچ بلوچستان کے بارے میں “

میں بحثیت ایک پاکستانی بچپن سے یہ پڑھتا سنتا چلا آیا ہوں کہ ہم سب ایک قوم ہیں۔ ہم سب پاکستانی ہیں اور مختلف صوبے اور کلچرز اس ملک کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں اسی نصاب کے بدولت میرے دل و دماغ میں حب الوطنی کا جزبہ اجاگرہوا اور میرا تن من دھن سب قربان ہو اس پاک وطن پر۔۔

میرے اپنے تعلیمی career میں مختلف سکولوں،کالج اور یونیورسٹیز کے طلبا سے مراسم رہے اور مختلف صوبے اور کلچرز کے طلباء میں ہم آہنگی اور پیار و محبت کے جزبات دیکھ کر دل کو تقویت پہنچتی رہی کیونکہ ہر قوم کی ترقی و تنزلی اس ملک کے طلبا پر انحصار کرتی ہیں۔
آج بلوچ کونسل کہ ممبرز کے ہمراہ “پی یو وی سی ڈاکٹر نیاز احمد “ سے ملاقات ہوئی ۔ ملاقات میں بلوچ سٹوڈنٹس نے وی سی سے reserved seats سےمتعلق آگاہی چاہی اور ان سے پوچھا گیا کہ بلوچستان سٹوڈنٹس کے ساتھ یہ ظلم کیوں کیا جا رہا ہے پہلے 100 reserved seats تھی جو کم کر کے 53 کر دی گئی ہیں۔

وی سی کا جواب تعصب پر مبنی تھا، “اگر تم لوگ بلوچ ہو تو میں بھی بلوچ ہوں اور اگر کوئی شور شرابا کیا تو میں موجودہ reserved seats بھی ختم کر دوں گا، یہ پنجاب یونیورسٹی ہے اور اس پر حق صرف پنجاب طلبا کا ہے بلوچستان میں جتنی یونیورسٹیز ہیں ان میں پنجابیوں کے لئے کوئی reserved seats
نہیں تو بھلا پی یو میں کیوں بلوچستان کے لئے reserve seats ہوں۔”

یقین جانئیے اتنے بڑے عہدے پر فائز عہدیدار کی زبانی یہ سن کر مجھے یقین نہیں آیا کہ ان کی اتنی چھوٹی سوچ بھی ہو سکتی ہے کیا یہ نہیں جانتے کہ بلوچ قوم پاکستان کے لئے کتنی قربانیاں دے ر ہی ہیں ،

سوئی گیس، بجلی ، پانی ، سینڈک ،ریکوڈک ، کرومائیٹ، کوئیلہ اور گوادر سب بلوچستان کی ملکیت ہیں لیکن اس سے مستفیق پنجاب والے ہورہے اور خود بلوچ لوگ لکڑی جلا رہے اس کے باوجود ہم نے کبھی اس پر کوئی آواز نہیں اُٹھائی ۔ لیکن وی سی صاحب کے خیالات مجھے یہ سوچنے پر مجبور کر رہے کہ کیا اپنے حقوق کی پامالی پر خاموش صرف بلوچ ہی کیوں رہے۔ ہم تو اب اپنے rights کے لئے ہر forum پر آواز اُٹھائیں گے اور ظالم کے سامنے نہ کبھی جھکے ہیں اور نہ جھکنا جانتے ہیں ۔ کبھی بھی اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
گورنمنٹ آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ ایسے متعصب عہدیداروں پر نوٹس لے تاکہ صوبوں کے مابین نفرتیں اور کدو رتیں نہ بڑھے ۔ اور ہم سب پاکستان بن کر سوچیں نہ کہ پنجابی ، بلوچ ، پھٹان اور سندھی بن کر۔۔۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے