حلقہ این اے 144 میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا مجھے فخر ہے کہ میں نے پاکستانی قوم کو نئی سوچ دی۔ میں نے قوم کو ایک آزاد قوم بنانے کی کوشش کی اور قوم کے جاگنے پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔
عمران خان نے کہا قوم پیسے اور تگڑی فوج سے نہیں بلکہ انصاف ملنے سے اوپر جاتی ہے۔ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم اور ناانصافی کا نہیں چل سکتا۔ ہمارا وزیراعظم آئی ایم ایف سے بھکاریوں کی طرح قرضے مانگتا ہے۔ حکمرانوں نے بھیک مانگ مانگ کر ہر پاکستانی کو مقروض کر دیا۔
عمران خان نے کہا مغرب اور پاکستان میں انصاف کے نظام کا فرق ہے۔ مغرب میں لوگوں کو انصاف ملتا ہے لیکن پاکستان میں امیر اور غریب کا فرق ہے۔ ملک میں طاقت ور ہر ناجائز کام کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا میاں صاحب حافظ آباد کا جلسہ دیکھ کر ڈر گئے اور خوف میں آ کر کسان پیکج دیدیا۔ عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپ پاکستان کے کرپٹ ترین آدمی ہیں کیونکہ آپ نے منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کی ہے۔ میاں صاحب آپ سے تو آصف زرداری بہتر ہے جس نے 480 ارب کا سرکلر ڈیٹ چھوڑا اور آپ نے 615 ارب کا کر دیا۔
عمران خان نے کہا نندی پور میں ڈاکہ مارا گیا اور پراجیکٹ کو 22 ارب کی بجائے 84 ارب تک پہنچا دیا اور جو پانچ دن بعد بند ہو گیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا شاہ محمود قریشی اقتدار کے لیے نہیں تبدیلی کے لیے پی ٹی آئی میں آیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا آج لڑائی ایک اور دو نمبر سیاست کی ہے اور پچھلے کئی سالوں سے دو نمبری کی سیاست ہو رہی ہے۔ جب اصل تھیلے کھلوائے تو اس میں بلے کو مہریں لگی ہوئی تھیں۔ ہم پاکستان کی سیاسی سوچ بدلنے آئے ہیں کیونکہ ہمیں غلامی نہیں عوام کی خدمت کرنی ہے۔
عمران خان کی تقریر کے جواب میں مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز نے کہا عمران خان کسی ایجنڈے کے تحت 1971 جیسا نیا پاکستان بنانا چاہتے ہیں۔ ضمنی الیکشن کی آڑ میں چئیرمین پی ٹی آئی کو ملک دشمن ایجنڈے کی تکمیل نہیں کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف لینڈ مافیا اور کرپٹ لوگوں کے گروہ کا نام ہے