بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں میڈیا میں نئی بحث چھڑ گئی ہے کہ کیا وہ منحوس تو نہیں ہیں؟ یہ کہا جا رہا ہے کہ آسٹریلیا، کینیڈا، نیپال، چین جرمنی وہ جہاں بھی گئے کوئی نہ کوئی نحوست ہی لے کر گئے۔
ایک ٹی وی کے مطابق نریندر مودی کا ستارہ خود تو چمکا اور وہ وزیراعظم بن گئے لیکن وہ جہاں بھی جاتے ہیں پنوتی یعنی منحوس کہلاتے ہیں۔ مودی آسٹریلیا گئے تو وزیراعظم ٹونی ایبٹ کو خود ان کی پارٹی نے کان سے پکڑ کر نکال باہر کیا۔ کینیڈا میں اسٹیفن ہارپر 10 سال سے وزیراعظم تھے۔ مودی کا وہاں پہنچنا تھا کہ ان کا دھڑن تختہ ہو گیا۔ مودی نیپال پہنچے تو وہاں وزیراعظم سوشیل کوئرالہ کو فارغ کر دیا گیا۔ چین پہنچے تو وہاں کی معیشت زوال کا شکار ہونے لگی۔
جرمن کمپنی واکس ویگن دنیا کی سب سے بڑی کار بنانے والی کمپنی تھی ۔ مودی جرمنی پہنچے تو یہی کمپنی سب سے بڑی دھوکے باز کمپنی قرار پائی۔ دبئی گئے تو وہاں کے بادشاہ کا بیٹا فوت ہو گیا۔ آخر مودی بہار پہنچے، 40 بار انتخابی جلسوں سے خطاب کیا اور الیکشن میں بی جے پی کی 40 ہی نشستیں کم ہو گئیں۔ اب مودی برطانیہ جا رہے ہیں، خدا برطانیہ والوں کی خیر کرے۔