کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر تین میں ایک نجی اسپتال کے قریب واقع پارک سے بڑی تعداد میں انسانی ہڈیاں برآمد ہو ئی ہیں۔
کراچی کے علاقے ناظم آباد کے معروف انو بھائی پارک سے کھدائی کے دوران بڑی تعداد میں انسانی ہڈیاں برآمد ہوئی ہیں تاہم پولیس حکام اسے دہشت گردی کے نتیجے کی بجائے اسپتالوں میں انسانی آپریشن کا فضلہ یعنی میڈیکل ویسٹیج قرار دے رہے ہیں جس کی اسپتال انتظامیہ نے بھی تصدیق کردی ہے۔
ایس ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کے مطابق ناظم آباد نمبر 3 میں واقع علاقے کے معروف انو بھائی پارک میں ان دنوں گرین لائن بس منصوبے کے سلسلے میں کھدائی کی جا رہی ہے۔
عارف اسلم کے مطابق اس دوران آج پارک کے مختلف مقامات سے کپڑے کے پراسرار رول اور گھتڑیاں برآمد ہوئیں۔
پولیس کے مطابق تعمیراتی ٹھیکیدار نے ناظم آباد پولیس کو اطلاع دی اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر تمام ہڈیاں قبضے میں لے لیں۔
ایس پی سینٹرل عارف اسلم راؤ کے مطابق پارک سے کوئی ایک بھی انسانی ڈھانچہ برآمد نہیں ہوا بلکہ کپڑوں میں لپٹی یا بندھی ہوئی مختلف جسمانی حصوں اور سائز کی ہڈیاں ملی ہیں جو مختلف انداز میں بندھی اور زمین برد کی گئی لگتی ہیں۔
عارف اسلم کے مطابق ہڈیوں کے ابتدائی معائنے سے ہی اندازہ ہوتا ہے کہ یہ اسپتال کا میڈیکل ویسٹیج ہے۔
ایک اور پولیس افسر کے مطابق اس پارک کے ساتھ ہی ہڈی کا معروف نجی اسپتال موجود ہے جس کی انتظامیہ نے ماضی میں مختلف آپریشن کے دوران کاٹے گئے انسانی اعضاء اس پارک میں ٹھکانے لگانے کے سلسلے کی تصدیق کی ہے۔
اسپتال انتظامیہ نے اسے بہت پرانا معاملہ قرار دیا ہے جب اس طرح انسانی اعضاء کو دبا دیا جاتا تھا۔
اسپتال ذرائع کے مطابق اب یہ طریقہ قدیم ہو چکا ہے کیونکہ نئے طریقہ کار کے مطابق اب کاٹے گئے انسانی اعضاء جدید طریقے سے تلف کر دیئے جاتے ہیں۔
ایس ایس پی عارف اسلم کے مطابق تمام ہڈیاں قبضے میں لے کر ان کا میڈیکل معائنہ کرایا جا رہا ہے۔