پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں نوجوانوں کے لئے سوک ایجوکیشن کلچر کی نمو کے لئے لازمی ویکسین کی حیثیت رکھتی ہیں ۔
نوجوانوں کو مہذب طریقے سے سیاسی مکالمے کا حصہ بنانا انتہائی ضروری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فریڈرک ایبرٹ سٹفٹنگ کے زیر اہتمام سیاسی جماعتوں کے منشور میں سوک ایجوکیشن پر ریسرچ پیپر کی تعارفی تقریب میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں نوجوانوں کے لئے لائبریری کی مانند ہیں اور سیاسی جماعتوں کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نوجوانوں کو آئین ، پارلیمنٹ قوانین اور سماجی حقائق کے بارے میں آگاہی دیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے نوجوانان شزافاطمہ نے کہا ہے نوجوان نسل کی رہنمائی میں سیاسی جماعتوں کا اہم کردار ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم سے محروم طبقات کے لئے میڈیا، کلچر اور یوتھ کونسلروں کے ذریعے سوک ایجوکیشن فراہم کی جانی چاہئیے۔ ظفر اللہ خان کے تحریر کردہ اس ریسرچ پیپر میں مطالبہ کیا گیا کہ سیاسی جماعتیں آئندہ انتخابات میں نوجوانوں سے وعدہ کریں کہ سوک ایجوکیشن کے فروغ کے لئے اقدامات کریں گی۔
پاکستان نوجوانوں کا ملک ہے جو کہ ملکی آبادی کا ساٹھ فیصد حصہ ہیں جبکہ ووٹر لسٹوں کے مطابق چھیالیس فیصد ووٹر پینتیس سال سے کم عمر ہیں۔ ان نوجوانوں کو سماجی حقائق سے متعلق تعلیم و تربیت کے مواقع فراہم کرنا سیاسی جماعتوں کی اولین ذمہ داری ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کنٹری ڈائریکٹر فریڈرک ایبرٹ سٹفٹنگ نیلس ہیگویش نے کہا کہ سوک ایجوکیشن مہذب معاشروں میں باہمی احترام تحمل و برداشت ، بھائی چارہ اور امن کو فروغ دیتی ہے۔
تقریب سے سینیٹر سحر کامران ، سینیٹر سیمی ایزدی ، بلوچستان عوامی پارٹی کی سینیٹر ثناء جمالی عوامی نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر خادم حسین اور عوامی ورکرز پارٹی کی عصمت شاہجہاں سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور اور سوک ایجوکیشن کی فراہمی کے لئے تجاویز بھی دی گئیں ۔