بزرگوں سے اولاد کی ملاقات کا اہتمام!

جملہ قارئین بعمر پچاس تا سو سال کو مطلع کیا جاتا ہے کہ آئندہ چند روز میں آپ کی ملاقات اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں اور بہوئوں سے کرائی جائےگی۔ یہ تقریبِ ملاقات ممکنہ طور پر قذافی اسٹیڈیم لاہور میں منعقد ہو گی۔ یہ تقریب انسدادِ بے رحمیٔ انسانات کے زیرِ اہتمام کی جا رہی ہے۔ متعلقہ تمام بزرگ خواتین و حضرات سے گزارش ہے کہ وہ بازار سے دوربینیں خرید کر ساتھ لائیں۔

تقریب کا جو فارمیٹ تیار کیا گیا ہے وہ کچھ اس طرح ہے کہ اسٹیڈیم میں ایک طرف پچاس سے سو سال تک کی عمر کے بزرگ تشریف فرما ہوںگے اور ان کے سامنے والی قطار میں ان کی اولاد اور پوتے پوتیاں اور بہوئیں بیٹھی ہوں گی۔ وہ بھی اپنی دور بینوں کے ساتھ تقریب میں موجود ہوں گے۔ باعثِ تقریب کورونا وائرس ہے جس کے سبب خاندان کے بزرگ اور جوان کئی ہفتوں سے ایک دوسرے کی دید سے محروم ہیں اور ظاہر ہے یہ امر جہاں بزرگوں کے لئے اداسی کا سبب بن رہا ہے اسی طرح ان کی اولادیں بھی انہیں بہت بری طرح مس کر رہی ہیں۔ چنانچہ گھر سے باہر نکلنے اور بزرگوں سے دور رہنے کی ہدایت کے باعث اس دو طرفہ دکھ کی تمام احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھتے ہوئے تدارک کرنا ضروری تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس تقریب کا انعقاد اسٹیڈیم میں کیا جا رہا ہے جہاں فریقین کے درمیان کئی سو فٹ کا فاصلہ ہوگا اور یوں کورونا وائرس کے والد صاحب بھی یہ خلیج نہیں پاٹ سکیں گے۔

خاص انسانی بنیادوں پر منعقد کی جانے والی اس تقریب کا طریق کار یہ ہو گا کہ اسٹیڈیم کے میدان کے سامنے والی نشستوں پر موجود نوجوان اپنی ماں اور باپ کو دوربین سے تلاش کریں گے اور کامیابی پر پُرنم آنکھوں سے اُنہیں پیار کا فضائی بوسہ بھیجیں گے اور اس کے بعد اپنے بچوں کو دکھائیں گے کہ سامنے غور سے دیکھو وہ تمہاری دادو ہیں اور وہ چہرے پر جھریوں والے تمہارے دادا ابو ہیں۔ دوسری طرف بزرگوں کی قطارمیں بیٹھے دادا، دادو بھی اپنی اولاد کو پہنچاننے کی کوشش کریں گے اور کامیابی پر اُن کے لبوں سے اپنے بچوں کی سلامتی اور دین و دنیا میں سرخروئی کے لئے آنسوئوں بھری دعائیں جاری ہو جائیں گی۔ اس ملاقات کے لئے ایک گھنٹہ مختص کیا جائے گا، اس دورانیے میں ہر شخص کوشش کرے گا کہ ایک دوسرے کو پہچان لے۔ تقریب کے منتظمین کا ارادہ ہے کہ اس طرح کی تقریبِ ملاقات کا اہتمام پاکستان کے دوسرے شہروں میں بھی کریں۔

تقریب کے منتظمین اس حوالے سے بزرگوں کے لئے ایک ہدایت نامہ بھی جاری کریں گے جس کے مطابق اُن سے گزارش کی جائے گی کہ وہ گھر سے تقریب میں شمولیت کے لئے ساتھ کھانسی کے شربت کی ایک خورک اور ایک ٹیبلٹ پینا ڈول سی ایف لیکر نکلیں گے کیونکہ گیٹ میں داخلے کے وقت اگر کسی کو ہلکی سی کھانسی بھی آ گئی یا وہ اپنی چھینک روکنے میں کامیاب نہ ہو سکے تو انہیں وہیں سے واپس بھیج دیا جائے گا ۔

جن بزرگوں کا کورونا ٹیسٹ پازیٹو آچکا ہے، ظاہر ہے وہ تو اسپتال میں طبی اعتکاف میں بیٹھے ہوں گے۔ اس تقریب میں ان کی شمولیت کا تو کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ تقریبِ ملاقات صرف صحت مند بزرگوں کے لئے ہے۔ جن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ پچاس سے سو سال تک کی عمر کے لوگوں میں وائرس کے حملے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ اس بات کا امکان بھی موجود ہے کہ اگر کسی بزرگ کو کھانسی یا چھینک آ گئی تو انہیں وہیں سے بہت احترام کے ساتھ اسٹیڈیم سے نکال دیا جائے گا۔ اگر تنظیم کے مالی وسائل نے اجازت دی تو اس صورتحال پر نظر رکھنے کےلئے فضائی جائزہ کا اہتمام بھی کیا جا سکتا ہے۔

نوجوانوں کے لئے ہدایت جاری کی جائے گی کہ وہ تین تین فٹ کے فاصلے پر بیٹھیں، ماسک اور گلوز پہن کر رکھیں۔ سینی ٹائزر بھی ساتھ رکھیں، بچوں کا منہ چومنے کی کوشش نہ کریں۔ گل مل کر بیٹھنے اور بچوں کو پیار کرنے کے لئے تقریب کے اختتام اور واپس گھر پہنچنے تک انتظار کریں۔ نوجوانوں کے لئے ایک ہدایت یہ بھی جاری کی جائے گی کہ تقریب کے اختتام پر اسٹیڈیم سے باہر اگر ان کی نظر اپنی بوڑھی ماں اور باپ پر پڑے تو اپنی فطری محبت کو خدارا قابو میں رکھیں اور ان سے نظر بچا کر اپنے بچوں کے ساتھ جلد از جلد ادھر ادھر ہو جائیں۔ اس کے علاوہ دیگر ہدایات تقریب کے انعقاد کی تاریخ اور وقت کے تعین کے بعد جاری کی جائیں گی۔ دعا کریں اللہ تعالیٰ انسانی بنیادوں پر ہماری اس خدمت کا اجر اس دنیا میں عطا کریں!

مسقط میں نہ لندن نہ کہیں اور ملیں گے

دنیا سے وبا جائے تو لاہور ملیں گے

………

تیری طلب بڑھی ہے سزا کے دنوں میں بھی

چاہا ہے تجھ کو میں نے وبا کے دنوں میں بھی

میں مر مرا گیا تو تجھے یاد آئوں گا

ہوتا تھا تیرے ساتھ دعا کے دنوں میں بھی

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے