پشاور : پرویز خٹک اس وقت کس مشن پر ہیں ؟

پشاور : خیبرپختونخوامیں وزارت اعلیٰ کی مسند کی تبدیلی کی خبریں ایک بار پھر گرم ہیں . معلوم کیاجارہاہے کہ اسوقت خیبرپختونخواکے سیاست کے تالاب میں کس حد تک تلاطم پیداکیاجاسکتاہے. اگرچہ وزیردفاع پرویزخٹک کے قریبی حلقوں نے وزیراعلیٰ کی مسند کےلئے پرویزخٹک کی خبروں کی تردید کردی ہے تاہم کئی حکومتی حلقوں کاکہناہے کہ پرویزخٹک کے متعلق خبریں جھوٹ پرمبنی نہیں ہوتی وہ کسی بھی وقت سیاست میں کایا پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

گزشتہ چند دنوں سے سوشل میڈیا پر خبریں آرہی ہیں کہ پی کے63کی خالی نشست پر پرویزخٹک کاغذات نامزدگی جمع کرکے وزیراعلیٰ بننے کے خواہش مند ہیں اورپرویزخٹک عنقریب صوبے کے نئے وزیراعلیٰ ہونگے تاہم وزیراعلیٰ محمودخان کے علاوہ پرویزخٹک کے پہلی صف کے احباب نے بھی ان خبروں کی تردید کردی ہے لیکن جوڑتوڑکے ماہر پرویزخٹک کی نگاہیں آج بھی وزارت دفاع کی بجائے کسی دوسرے اہم عہدے کے متمنی ہیں۔

[pullquote]وزیراعلیٰ بننے کےلئے سازشی نظریہ کیاہے؟؟[/pullquote]

سابق صوبائی وزیر اوررکن صوبائی اسمبلی جمشید الدین کاکاخیل گزشتہ ہفتے کوروناکے باعث انتقال کرگئے. پی کے63نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے جمشیدالدین کاکاخیل پرویزخٹک کے دست راست تھے . نوشہرہ سے انکی خالی نشست پی کے63کےلئے اگر پرویزخٹک کاغذات نامزدگی جمع کراتے ہیں توسازشی نظرئیے کو تقویت ملے گی کیونکہ پرویزخٹک صوبے میں اب وزیرکی حیثیت سے تو کام نہیں کرسکتے لیکن پرویزخٹک کے قریبی حلقے اس قسم کے افواہوں کی تردید کررہے ہیں.

نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے اہم رکن اسمبلی نے بتایاکہ جمشیدالدین کاکاخیل کی خالی نشست کےلئے اسوقت دواہم امیدوارسامنے آئے ہیں جن میں وزیراعلیٰ کابڑابیٹااسحاق خٹک اور انکابھتیجااحدخٹک شامل ہے. انکاکہناتھاکہ میاں جمشیدالدین کے چھوٹے بھائی شبیرکاکاخیل بھی اس نشست پر انتخابی عمل میں حصہ لینے کےلئے پر تول رہے ہیں لیکن پرویزخٹک ان کو رام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہے.

پرویزخٹک گھرانے کی ایک دوسرے شخصیت نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ درون خانہ بات چیت کے بعد پرویزخٹک پی کے63کےلئے شبیرکاکاخیل کونامزدکرینگے لیکن وہ عوام کے سامنے دستبردارہوکر سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک کو دوبارہ اختیار دینگے اوراس بات کے قوی امکانات ہیں کہ اگر پرویزخٹک انتخابات میں خودحصہ نہیں لیتے تو انکابھتیجا اورسابق تحصیل ناظم احدخٹک اس وقت سب سے موزوں امیدوارہونگے.

[pullquote]پرویزخٹک گھرانے کے کتنے افراد پارلیمنٹ کے اراکین ہیں؟[/pullquote]

سابق وزیراعلیٰ اورموجودہ وزیردفاع پرویزخٹک نوشہرہ سے منتخب رکن قومی اسمبلی ہیں ان کے داماد عمران خٹک بھی قومی اسمبلی کے رکن ہیں . پرویزخٹک کاچھوٹا بیٹا ابراہیم خٹک بھی اپنے والدکے خالی نشست پر صوبائی اسمبلی تک پہنچ چکے ہیں اسی طرح پرویزخٹک کے بھائی لیاقت خٹک رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد اس وقت صوبائی وزیرآبپاشی ہیں پرویزخٹک کی بھابھی ساجدہ خٹک دوسری مرتبہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئی ہیں اسکے علاوہ نوشہرہ سے منتخب دیگر اراکین اسمبلی بھی پرویزخٹک کے ہی نامزدکردہ ہیں۔

[pullquote]پرویزخٹک کیوں وزیراعلیٰ نہیں بن سکتے؟؟[/pullquote]

سابق وزیراعلیٰ پرویزخٹک کے انتہائی قریبی شخصیت نے بتایاکہ 2018ءمیں جب خیبرپختونخواکی وزارت اعلیٰ کےلئے پرویزخٹک اور عاطف خان کے مابین رسہ کشی جاری تھی تو اسوقت کے سپیکر صوبائی اسمبلی اسدقیصر کے گھرپر پچاس سے زائد اراکین اسمبلی کو چائے کی دعوت دی گئی تھی . وہ کہتے ہیں کہ پرویزخٹک رجسٹرڈلیکر ایک ایک نومنتخب اراکین کی حاضری لگایاکرتاتھا. بعدمیں تقریرکرتے ہوئے سب کوبتایاکہ ان سب کومیں نے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے دئیے ہیں کوئی میری مخالفت کرکے تودکھائے . تاہم بعدمیں عمران خان کووزیراعظم بننے کےلئے اراکین قومی اسمبلی کی کمی کے باعث پرویزخٹک کو اسلام آباد بلانا پڑا جب پرویزخٹک کو اس بات کایقین ہوا کہ وہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکتے تو انہوں نے جہانگیرترین کے ذریعے لابنگ کرکے محمودخان کو وزیراعلیٰ کی مسند پربٹھایا. اس وقت وزیراعلیٰ محمودخان پرویزخٹک کے ہی نامزدکردہ وزیراعلیٰ ہیں صوبائی کابینہ کے ایک اہم وزیر نے بتایاکہ تحریک انصاف میں یوٹرن لیناکوئی بڑی بات نہیں لیکن محمودخان کو ہٹانے کےلئے ٹھوس شواہدبھی چاہئے . محمودخان کےخلاف ایساکوئی ثبوت نہیں جسکی بنیاد پر اسے ہٹایاجائے ،دوسری بات یہ کہ محمودخان خود پرویزخٹک کے ہی منتخب کردہ ہیں اوراس وقت ملک میں جاری سیاسی اورمعاشی افراتفری کے باعث وزیراعظم عمران خان کوئی نیامحاذنہیں کھولناچاہتے جسکے باعث محمودخان کوہٹانے کے کوئی امکانات نہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے