چین: پاکستان سدا بہار دوستی کا سفر جاری، سکھر ملتان موٹروے کی تکمیل

پاکستان سے متعلق جب بھی مثبت خبر آتی ہے بہت خوشی ہوتی ہے اور خاص طور پر کسی ایسے منصوبے کی تکمیل کی خبر جس کا تعلق براہ راست مفاد عامہ سے ہوتاہے، سے میرا خون بڑھ جاتاہے ۔سکھر ملتان موٹروے کی تکمیل ایسی ہی ایک خوش آئند خبر ہے۔

اس وقت پاکستان کو متعدد چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں کووڈ۔۱۹ کی وبا پر قابو پانے کے علاہ معیشت کی بہتری اور عوام کو اس کے ثمرات منتقل کرنا اہم ہیں۔ بظاہر وقتی نظر آنے والے چیلنجز کیلئے طویل مدتی اور پائیدار منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ تاکہ ملک کی ترقی کیلئے پائیدار بنیاد فراہم کی جاسکے اور عوام کی مستقل خوشحالی کیلئے زرائع کا بندوبست کیا جاسکے۔ اور ان کیلئے خوشحال مستقبل کی تعمیر کی جاسکے ۔ عوامی جمہوریہ چین نے ۲۰۲۰ میں ابتدائی خوشحال معاشرے کے قیام کا ہدف پورا کرلیا ہے ۔ اس ہدف کے تحت چین سے انتہائی غربت کا مکمل خاتمہ کرلیا گیا ہے ۔ اور اسی کروڑ سے زیادہ لوگوں کو غربت سے نکا ل لیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں پائیدار منصوبہ بندی کے تحت یہ بندوبست بھی کیا گیا ہے کہ جن لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے وہ دوبارہ غربت میں نہ جاسکیں۔

عوامی جمہویہ چین دنیا کے دوسرے علاقو ں اور خطوں کی بھی خوشحالی چاہتاہے اور تعاون کے مختلف پلیٹ فارمز اور منصوبوں کے ذریعے دنیا کے دیگر خطوں کے عوام کی خوشحالی کیلئے کوشش کررہاہے۔

پاکستان چین کا دیرینہ اور سدا بہا دوست ہے ۔ چین پاکستان کی مضبوطی ، معاشی استحکام اور عوام کی خوشحالی کیلئے بھر پور تعاون کررہاہے۔ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے فلیگ شپ منصوبے سی پیک کے تحت پاکستان میں متعدد منصوبوں کی تکمیل ہوچکی ہے، جس سے پائیدار ترقی کی بنیاد بن رہی ہے ۔ اور عوام کو براہ راست فائدہ پہنچ رہا ہے ۔ سکھر ملتان موٹروے کی تکمیل ایسے منصوبوں میں ایک اور قیمتی اضافہ ہے ۔

پشاور کراچی ہائی وے کا سکھر تا ملتان سیکشن مکمل ہو چکا ہے اور اسے 16 دسمبر 2020 کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیاہے۔ پشاور ، کراچی شاہراہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت سب سے بڑا ترقیاتی منصوبہ ہے۔

چین کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے کہا کہ سکھر ملتان موٹر وے کی تکمیل کوڈ 19 کے اثرات کے باوجود چین، پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی اورکامیابی کی علامت ہے۔

یاد رہے کہ پشاور کراچی موٹروے سی پیک کے کے تحت نقل و حمل کا سب سے بڑا منصوبہ ہے،اس منصوبے کی تکمیل سے سفر کا دورانیہ 11 گھنٹے سے کم ہو کر 4 گھنٹے رہ گیا ہے جبکہ اس کی تعمیر کے دوران 29،000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔

یہ موٹروے پاکستان میں نقد آور فصلیں پیدا کرنے والے علاقوں سے گزررہی ہے ، جس سے ان علاقوں کی معاشی ترقی کو فروغ ملے گا۔ چین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے تحت معاش ، صنعت اور زراعت کے منصوبوں پر مزید توجہ دینے کے لئے پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچے۔پروجیکٹ کے مطابق ، 392 کلومیٹر سکھر ملتان موٹر وے ، جو پاکستان میں ایم 5 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ، ملک کے پشاور کراچی موٹر وے کا ایک حصہ ہے اور اس کی تشکیل 120 کلومیٹر تک کی رفتار کے لئے کی گئی ہے، جس کی کل سرمایہ کاری تقریبا$ 2.89 بلین امریکی ڈالر ہے۔ اس منصوبے سے ٹریفک کے حالات میں بہتری آئے گی اور وسطی پاکستان میں معاشی ترقی میں مدد ملے گی ۔

یہ امر اہم ہے کہ کووڈ ۔۱۹ کے باوجود سی پیک کے منصوبوں پر کام جاری ہے ۔سی پیک کے تحت زیادہ تر منصوبوں کو وقت سے پہلے مکمل کیا گیاہے۔سی پیک تحت مختلف منصوبوں کی تکمیل سے نہ صرف ملک کی معیشت کی بہتری ممکن ہوئی ہے بلکہ عوام کو براہ راست فائدہ پہنچاہے ۔ اس کا اظہار پاکستان کے صدر محمد عارف علوی نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں بھی کیا ہے، ان کا کہنا تھا وبا کے باوجود سی پیک منصوبوں نے شاندار کامیابیاں اپنے نام کیں ہیں، اورکہا کہ اگلے مرحلے میں ، ہم صنعتی معاشرتی اور معاشی منصوبوں پر توجہ دیں گے کیونکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری نہ صرف انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لئے اہم ہے بلکہ عوام کو غربت سے نجات دلانے کا اہم ذریعہ بھی ہے۔

انفراسٹرکچر کے منصوبوں کی تعمیر کے ساتھ ساتھ سپیشل اکنامک زونز کے قیام سے ملک کے اندر زبردست معاشی سرگرمی پید اہوگی ۔ اسی طرح ریلوے منصوبے ایم ایل ون کی تکمیل سے یہ سفر مزید آگے بڑھے گا، انشااللہ وقت گزنے کے ساتھ سی پیک ملک کی معاشی مضبوطی اور عوام کی خوشحالی کےلیے مضبوط بنیاد اور ضمانت فراہم کرتارہے گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے