مولانا محمد شیرانی خان کا جے یو آئی پاکستان کے نام سے گروپ کا اعلان کر دیا ، اسلام آباد میں جے یو آئی سے نکالے گئے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ جمعیت علماءکے رکن ہیں اور رہیں گے . ان کا کہنا تھا کہ گروپ ہم نے نہیں ، مولانا فضل الرحمن نے جے یو آئی ف کی صورت میں قائم کر رکھا تھا ۔
جے یو آئی سے نکالے گئے رہ نماؤں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں مولانا محمد خان شیرانی،مولانا شجاع الملک اور حافظ حسین احمد نے خطاب کیا ۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفینگ میں مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ ہمیں جے یو آئی پاکستان اپنے اکابرین سے ملی ہے۔ہم کبھی جے یو آئی ف کے رکن نہیں رہے. انہوں نے کہا کہ ہم نے معاملہ کارکنوں کے سامنا رکھاہے ۔
جے یو آئی سے نکالے گئے اراکین کے اجلاس کے بعد مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ ہم جمیعت میں انتشار کا خاتمہ چاہتے ہیں . انہوں نے مولانا قمر الدین نے الیشکن کمیشن میں انتخابی نشان قلم کے لیے درخواست دی ہے۔
مولانا محمد خان شیرانی کا کہنا تھا کہ ہمارے بارے میں جو بھی کہا گیا ہم اس کا جذباتی انداز سے جواب نہیں دینگے ہم ان کو تنہا کرینگے اور ان کو اکیلا کر دیا جائے گا،ہم سچے ہیں اور سچ کے ساتھ ہیں۔مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن گروپ ان کو کسی پروگرام میں شرکت کی دعوت دینگے تو وہ شرکت کرینگے۔
مولانا محمد خان شیرانی کی میڈیا ٹاک کے اہم نکات
مولانا محمد خان شیرانی نے کہا کہ ہم تمام ساتھیوں کو ترغیب دلائیں گے جماعت کے اداروں سے رابطہ نہ توڑیں۔
ہمارے بارے جو کچھ بھی کہا جائے گا ہم جواب نہیں دیں گے۔
ان کو تنہا کرنا ہماری پالیسی ہوگی۔
سچ بولنا ہماری پالیسی ہوگی۔
آپس میں ہر صورت کارکنان رابطہ رکھیں گے
اگر فضل الرحمن گروپ ہمیں دعوت دے گا تو ہم ضرور شریک ہوں گے۔
ہم اس شرط پر شریک ہوں گے کہ اس پروگرام کے نظم کے لوگ یقین دلائیں گے کہ کوئی روکے گا نہیں
جب روکا جائے گا یا ہمارے کارکنان شریک ہوں گے تو نعرے لگیں گے
ہم اپنے پروگراموں میں انہیں بلائیں گے۔
ہم اپنے پروگرام میں منفی رویہ اختیار نہیں کریں گے۔
اس پوری انتشار کو وحدت میں بدلا جاسکتا ہے
مرکزی عمومی جے یو آئی پاکستان اور جے یو آئی ف کے نوٹفیکیشن منسوخ کرے۔
دونوں نوٹیفکیشن اگر منسوخ ہوں تو پھر ان کو صوبوں کو دیا جائے۔
ہمارا دستور سکھر میں تقوی کی بنیاد والا بحال کیا جائے۔
وہ دستور بحال اور باقی ترامیم ختم کردی جائیں۔
مرکزی عمومی قرارداد پاس کرے کہ صوبائی تنظیموں کو اختیارات واپس کرے۔
مرکزی مجلس عمومی اور چاروں صوبائی عمومی کے اجلاس ایک نکتہ پر بلائے جائیں کہ رکنیت سازی درست تھی یا غلط۔
مولانا محمد خان شیرانی نے مزید کہا کہ
میں خود ملک بھر کے دورے کرکے رکنیت سازی کروں گا۔
مفتی محمود کے بعد جن ساتھیوں نے کردار ادا کیا ان میں صرف میں زندہ ہوں۔
اکیلا میں ہوں جو جے یو آئی پاکستان میں ہوں۔
جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے نام سے ہم رکنیت کریں گے۔
الیکشن کمیشن کو ازخود نوٹس لینا چاہئے کہ رکنیت ایک نام سے کی جائے اور تنظیم کا نام دوسرا ہو۔
میں 1994میں عرب و عجم کے علما کے خلاف رائے رکھتا تھا
میں کشمیر کے جہاد کو فساد کہتا تھا۔
میں افغان جہاد کو نہیں مانتا تھا۔
میں فرقہ وارانہ تنظیموں کوکرائے کے قاتل کہتا تھا۔
میں نے ایم ایم اے کو ملا ملٹری الائنس کہا ہے
میں آزادی مارچ پر کہا تھا جیسے گئے ہیں ویسے واپس آئیں گے۔
پاکستان مذدوروں کا چوک ہے۔
مولوی فتوے کے لئے جنرل کرائے کے لئے جبکہ میڈیا پروپیگنڈا کے لئے استعمال ہوتا ہے