ورزش کے باوجود ہر وقت بیٹھے رہنا مضر صحت

ورزش کرنے کے باوجود جو لوگ اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں ان کی صحت بھی بیماریوں سے اتنی ہی متاثر ہوتی ہے جتنی جسمانی سرگرمیوں سے دور بھاگنے والے افراد کی ہوسکتی ہے۔

یہ انتباہ کینیڈا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔

اوٹاوہ یونیورسٹی کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کو ہر آدھے گھنٹے بعد اٹھ کر کچھ دیر چلنا چاہئے۔

اس تحقیق کے دوران امراض قلب کے شکار 278 افراد کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا جو روزانہ کچھ دیر ورزش کرنے کے عادی تھے۔

تحقیق کے مطابق دن بھر میں اوسطاً آٹھ گھنٹے بیٹھ کر گزارنے والے افراد ورزش پر جتنا بھی وقت صرف کریں، وہ موٹاپے کے شکار ہوتے ہیں جبکہ فنٹس لیول بھی انتہائی ناقص ہوجاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جتنا کم وقت لوگ بیٹھ کر گزاریں گے اتنی ہی ان کی صحت بہتر ہوگی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت دماغی افعال کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

امریکا میں ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر ٹیلیویڑن دیکھتے ہوئے اور نوعمری سے ہی ورزش سے دور بھاگتے ہوئے گزارتے ہیں وہ طویل المعیاد بنیادوں پراپنی ذہانت کو شدید نقصان پہنچا رہے ہوتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 18 سے 30 سال تک 3200 افراد کے طرز زندگی جیسے ورزش اور ٹیلی ویڑن کی عادات وغیرہ کا جائزہ 25 برسوں تک کیا۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو لوگ ہفتہ بھر تین سے چار گھنٹے ٹیلی ویڑن کے سامنے گزارتے ہیں اور ورزش نہیں کرتے وہ پچیس برس بعد ذہانت اور دماغی صلاحیتوں کے ٹیسٹوں میں ناقص اسکور لیتے ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے