پیٹنٹ کا مطلب کسی نئی ایجاد کیلئے حق ملکیت ہے۔ کوئی فرد ، ادارہ یا ملک کسی ایجاد کا پیٹنٹ ہوسکتاہے۔ اور اسی کیلئے انٹلیکچوئیل پراپرٹی رائٹس کی اصطلاع استعما ل ہوتی ہے جس کا اردو متبادل حقوق املاک دانش ہے ۔اگر کوئی فرد یا ادارہ کو ئی ایجاد کرتاہے اور وہ اس ایجاد کو عام کرنا چاہتاہے یا اس کو محفوظ بناتاہے کہ کوئی اور اس کی نقل نہ کرے تو اپنی ایجاد کو بین الاقوامی تنظیم برائے حقوق املاک دانش کے پاس رجسٹرڈ کراتاہے ۔اس مقصد کیلئے پہلے اس ادارہ کو درخواست دینی ہوتی ہے اور ان درخواستوں سے اندازہ ہوتاہے کہ ایک ملک میں کتنی ایجادات ہورہی ہیں۔ جن ممالک کی درخواستوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہیں، اس سے اندازہ ہوتاہے کہ اس ملک میں نئی ایجادات کیلئے کتنی کوششیں ہورہی ہیں ۔اس سے کسی ملک کی تخلیقی اور اختراعی صلاحیت کا بھی اندازہ ہوتاہے۔ اور یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس ملک کی فضا تخلیق کاروں کیلئے کتنی موزوں ہے ، ماحول کتنا سازگار ہے اور نئی ایجادات کیلئے کتنی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔ اس سے یہ بھی اندازہ ہوتاہے کہ کسی ملک میں کتنے تحقیقی اذہان اور ادارے موجود ہیں، اور تعلیمی اداروں میں کس حد تحقیق و ایجادات کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے ۔
عوامی جمہوریہ چین اس وقت مختلف شعبوں میں آگے جارہاہے معاشی میدان میں چین سو ٹریلین یوان سے زائد جی ڈی پی کے ساتھ اس وقت دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے تاہم چین کی ترقی کے رازوں میں ایک اہم راز اختراعی اور تخلیقی صلاحیتون کی آبیاری ہے چین ایک حیرت کدہ تو ہے ہی لیکن تخلیقات اور اختراعات کی سرزمین بھی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج دنیا کی ترقی یافتہ ممالک کے صف اول میں کھڑا ہے ۔ پچھلے دو سالوں سے چین پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا میں سرفہرست ہے ۔
عالمی تنظیم برائے دانشورانہ املاک کی حال ہی میں جاری تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں دنیا بھر میں بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد چار فیصد اضافے سے 275900 تک جا پہنچی جو تاریخی اعتبار سے ایک نیا ریکارڈ ہے۔چین کی بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں میں 16.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو 68720 درخواستوں کے ساتھ دنیا میں سرفہرست ہے۔ چین کے بعد امریکہ 59230 بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ جاپان ، جنوبی کوریا اور جرمنی بالترتیب تیسرے ، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
عالمی تنظیم برائے دانشورانہ املاک کی حال ہی میں جاری تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 میں دنیا بھر میں بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد چار فیصد اضافے سے 275900 تک جا پہنچی جو تاریخی اعتبار سے ایک نیا ریکارڈ ہے۔چین کی بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں میں 16.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو 68720 درخواستوں کے ساتھ دنیا میں سرفہرست ہے۔ چین کے بعد امریکہ 59230 بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ جاپان ، جنوبی کوریا اور جرمنی بالترتیب تیسرے ، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔
شرح اضافہ کے تناظر میں چین 16.1 فیصد کے ساتھ دوسرے بڑے پیٹنٹ درخواست دہندہ ممالک سے نمایاں طور پر آگے ہے ۔پیٹنٹ درخواستوں کو جدت پر مبنی سرگرمی کے ایک اہم اشارے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔امریکہ 1978 میں "پیٹنٹ تعاون معاہدہ” کے نفاذ کے بعد سالانہ بین الاقوامی پیٹنٹ درخواستوں میں سرفہرست رہا تھا ۔لیکن 2019 میں چین نے پہلی مرتبہ امریکہ پر سبقت حاصل کی۔ 2020 میں بھی چین نے اپنی سبقت کا تسلسل برقرار رکھا ،جس سے جدت کے میدان میں چین کی طاقت اور صلاحیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ چین کی ایجادات اور تخلیقات تمام شعبوں پر محیط ہیں۔ طب کے میدان سے لے کر تعلیم اور زراعت ، ماحولیات اور صنعت ، انفارمیشن ٹیکنالوجی تمام شعبوں تک چین کی ایجادات پھیلی ہوئی ہے۔ ان میں زیادہ تر ایجادات عوام دوست یعنی عوام کیلئے فائدے مند ہیں اور نہ صرف چین کی ترقی اور خوشحالی میں معاون ہیں بلکہ تمام بنی نوع انسان کے لیے بھی مفید ہیں اور عالمی خوشحالی میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔