وزیر اعظم نواز شریف نے ملک میں تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کا آغاز کر دیا ۔
پروگرام کا آغاز وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جمعے کی صبح ماڈل کالج برائے خواتین پنجگراں میں کیا ۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید ، کیڈ کے وزیر مملکت ڈاکٹر طاراق فضل چودھری ، وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ ، وزیر تعلیم بلیغ الرحمان ، مریم نواز شریف ، مریم اورنگ زیب شریک تھے ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس مہینے میں 21 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا جبکہ آئندہ 8 سے 10 ماہ میں اسلام آباد کے 422 اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا.
ان اسکولوں اور کالجز میں سائینس لیبارٹیز اور کمپیوٹرز لیبارٹریز کا قیام یقینی بنایا جائے گا.
وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز شریف کو تعلیمی اصلاحات پروگرام کا سربراہ بنا یا گیا ہے.
وزیر اعظم نے کہا ہے کہ تعلیمی اصلاحاتی پروگرام کو ملک کے کونے کونے تک لیکر جائیں گے.
وزیر اعظم نے کیا کہ تمام اسکولوں میں کمپیوٹر، ریاضی، سائینس کے ماہر اساتذہ رکھے جائیں گے اور اس میں کسی قسم کی سفارش نہیں مانی جائے گی.
انہوں نے کہا تمام بھرتیاں میرٹ پر ہوں گی اور آئندہ ترقی کا معیار ملازمت کی عمر کے بجائے سیکھنے اور سکھانے کے عمل سے ہوگا.
وزیر اعظم نے کہا کہ اسکولوں اور کالجز میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کے لیے کمپیوٹرائزد الیکٹرانک ڈیوائسسز استعمال کی جائیں گی ۔
انہوں نے کہا کہ اسکولوں اور کالجز میں کھیلوں کے میدان بنائے جائیں گے. اسکولوں کی عمارتوں کو بہتر بنایا جائے گا.
پانی کا صاف پانی فراہم کیا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی عمارتوں میں واش روم صاف ستھرے ہونے چاہییں.
انہوں نے اسلام آباد کے اسکولوں کے لئے 200 نئی بسوں کا اعلان بھی کیا.
وزیر اعظم نے ماڈل کالج برائے برائے خواتین کو ڈگری کالج بنانے کا اعلان کیا.
وزیر اعظم نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں یہ بھی کہا کہ بچوں کو اسکولوں میں پہنچانے میں عوام اور والدین ان کی مدد کریں ۔
وزیر اعظم نواز شریف نے خیبر پختون کے شاندارعلمی وارثت کے امین ادارے اسلامیہ کالج پشاور کی سو سالہ تقریبات میں شرکت کی ۔