جمعہ : 24 ستمبر 2021 کی اہم ترین عالمی خبریں

[pullquote]روس طالبان حکومت کے ساتھ ماسکو کے دورے کے بارے میں بات چیت کر رہا ہے، رپورٹ[/pullquote]

ماسکو حکومت طالبان کی قائم کردہ حکومت کے ایک وفد کے روس کے ممکنہ دورے کے بارے میں کابل سے بات جیت کر رہا ہے۔ یہ بات روس کی نیوز ایجنسی ریا نے روسی وزارت خارجہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتائی ہے۔ اطلاعات کے مطابق طالبان کا ایک حکومتی وفد ماسکو کا دورہ کرے گا۔ اسی نیوز ایجنسی نے یہ بھی بتایا کہ طالبان کے نائب وزیر برائے ثقافت اور انفارمیشن ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل حکومت ماسکو کے ساتھ ایسے روابط کی خواہاں ہے۔

[pullquote]بلنکن – قریشی ملاقات میں طالبان اور افغانستان پر بات چیت[/pullquote]

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ہے۔ اس ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ طالبان پر دباؤ ڈالنے کے حوالے سے دنیا متحد ہے۔ اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کے لیے پاکستان اپنے عزم پر قائم ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق یہ میٹنگ نیویارک سٹی کے پیلس ہوٹل میں ہوئی،جو تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ اس ملاقات میں دو طرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد امریکا کی جانب سے طالبان سے متعلق پاکستانی قیادت کے ساتھ یہ پہلی تفصیلی بات چیت تھی۔

[pullquote]گوٹیرش کا بھوک کے خلاف جنگ میں کوششیں بڑھانے کا مطالبہ[/pullquote]

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرش نے خوراک کی منصفانہ تقسیم کا مطالبہ کیا ہے۔ گوٹیرش نے کہا کہ صحت بخش اور غذائیت سے بھرپور خوراک معیاری قیمت پر ہر وقت اور تمام افراد کے لیے دستیاب ہونی چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ دنیا بھر میں تین ارب افراد بہتر خوراک کا خرچ نہیں اٹھا سکتے۔ جبکہ 462 ملین افراد ایسے ہیں، جن کا جسمانی وزن اوسط سے کم ہے۔ اس کے برعکس دو ارب افراد موٹاپے یا اضافی وزن کا بھی شکار ہیں۔ گوٹیرش کے مطابق دنیا بھر میں کُل خوراک کا ایک تہائی حصہ ضائع یا پھر پھینک دیا جاتا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر بھوک کے خلاف جنگ کے حوالے سے منعقد کی گئی ایک کانفرس سے خطاب میں کیا۔

[pullquote]بائیڈن کی میزبانی میں انڈو پیسیفک اتحاد کا سربراہی اجلاس[/pullquote]

امریکی صدر جو بائیڈن آج واشنگٹن میں انڈو پیسیفک الائنس کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کر رہے ہیں۔ اس اتحاد کو ’کواڈ‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس سربراہی اجلاس میں بھارت، جاپان اور آسٹریلیا کے وزرائے اعظم شرکت کر رہے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں ہونے والے اس اجلاس کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن خارجہ پالیسی کے حوالے سے ان اہم نکات پر روشنی ڈالیں گے جن کی وجہ سے وہ بحرالکاہل کی طرف زیادہ توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں۔ واشنگٹن حکومت اس خطے میں بیجنگ کے بڑھتے اقتصادی اور عسکری عزائم کو پریشان کن قرار دیتی ہے۔ کواڈ نامی گروپ کے چاروں رکن ممالک کے رہنما ماحول، کووڈ انیس، اور سائبر سکیورٹی پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔

[pullquote]بھارت: گینگ ریپ کے شبے میں 28 ملزمان گرفتار[/pullquote]

بھارتی پولیس نے 15 برس کی ایک نوعمر لڑکی کے ساتھ مبینہ اجتماعی جنسی زیادتی کے کیس کی تفتیش کے دوران 28 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق متاثرہ لڑکی کے ساتھ نو ماہ سے زائد عرصے تک متعدد مرتبہ اجتماعی جنسی زیادتی کی گئی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ اس کے بوائے فرینڈ نے اس کے ساتھ جنسی عمل کی ویڈیوز ریکارڈ کرلی تھیں اور پھر انہی کی بنیاد پر اسے بلیک میل کر کے اسے متعدد مرتبہ گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق متاثرہ لڑکی نے 33 مشتبہ افراد کے نام بتائے ہیں۔ پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔

[pullquote]یونان: 150 تارکین وطن کو ریسکیو کرلیا گیا[/pullquote]

یونان کے جنوبی مغربی پانیوں میں لکڑی کی ایک کشتی میں سوار 150 تارکین وطن افراد کو سمندر سے بچا لیا گیا ہے۔ یونانی کوسٹ گارڈز کے مطابق ایک کارگو شپ نے مشکل میں پھنسی اس کشتی کے بارے میں حکام کو اطلاع دی تھی۔ اس کشتی میں سوار ایک خاتون کے پانی میں گرنے کی بھی اطلاع دی گئی جس کے بعد یونانی ایئر فورس اور بحریہ کے ہیلی کاپٹرز اور وہاں گشت کرتی کوسٹ گارڈ کی کشتیوں نے ریسکیو آپریشن شروع کردیا۔ ریسکیو کیے گئے افرادکی قومیت کے بارے میں تا حال اطلاعات جاری نہیں کی گئی ہیں۔ کشتی کے ان مسافروں کو یونانی جزیرے کریٹ منتقل کردیا گیا ہے۔

[pullquote]جرمن الیکشن: انتخابی مہم آخری مرحلے میں[/pullquote]

جرمنی میں وفاقی پارلیمانی انتخابات کے لیے انتخابی مہم اپنے آخری مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔ جرمنی میں عام انتخابات اتوار 26 ستمبر کو ہونے ہیں۔ گزشتہ شب ٹی وی پر نشر کیے گئے جرمن سیاسی جماعتوں کے سربراہان کے آخری مباحثے میں مختلف جماعتوں کے درمیان ممکنہ سیاسی اتحاد کے معاملے پر بات ہوئی۔ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ اولاف شولس نے اپنے سیاسی منشور کے تحت بائیں بازو کی جماعت سے فاصلہ اختیار کیا۔ تاہم ڈی لنکے پارٹی کی مشترکہ چیئرپرسن جانین وِسلر نے گرین پارٹی اور سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ مختلف امور پر مذاکرات کی حمایت کی۔ کرسچن ڈیموکریٹ یونین کے چانسلر امیدوار آرمین لاشیٹ اور ان کی اتحادی پارٹی سی ایس یو کے رہنما مارکس سؤڈر نے عوام کو بائیں بازو کے سیاسی اتحاد سے خبردار کیا۔ ایف ڈی پی کے رہنما کرسٹیان لنڈنر اور گرین پارٹی کی چانسلر امیدوار انیلینا بیئربوک نے تاہم انتخابی نتائج سے قبل کسی ممکنہ اتحاد کے بارے میں رائے دینے سے احتراز کیا۔

[pullquote]میانمار تنازعہ حل کرایا جائے، کہیں دیر نہ ہوجائے، مشیل باچلیٹ[/pullquote]

اقوام متحدہ ميں انسانی حقوق سے متعلق کونسل کی ہائی کمشنر مشیل باچلیٹ نے میانمار میں فوجی اقتدار کے دوران انسانی حقوق کی ابتر صورتحال کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ تنازعات کو مزید بڑھنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ مشیل باچلیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میانمار میں تنازعے کے قومی سطح پر نتائج خوفناک اور افسوسناک ثابت ہوئے ہیں لیکن علاقائی سطح پر یہ مزید سنگین ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری میانمار میں جمہوری نظام کی بحالی کے لیے اقدامات کرے اور اس تنازعے کو فوری طور پر روکے، اس سے پہلے کہ مزید دیر ہوجائے۔

[pullquote]یورپی یونین اور امریکا کی ’مربوط ہند بحرالکاہل حکمت عملی‘ ضروری ہے، جرمنی[/pullquote]

جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے یورپی یونین اور امریکا کی جانب سے ہند بحرالکاہل کے لیے ایک مربوط حکمت عملی کی حمایت کی ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ہائیکو ماس نے نیٹو پارٹنرز کے درمیان آبدوز تنازعے کے بارے میں خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا کہ واشنگٹن اور برسلز کے درمیان چین اور ہند بحرالکاہل کے حوالے سے ایک واضح حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ ماس نے ڈی ڈبلیو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے، جس پر بعد میں کسی قسم کے سوالات اٹھائے جائیں۔ جرمن وزیر خارجہ نے یورپ کی خودمختاری برقرار رکھنے پر زور دیتے ہوئے امریکا کے ساتھ انڈو پیسفک اسٹریٹجی پر بات چیت جاری رکھنے کے حق میں بات کی۔

[pullquote]’فرائیڈیز فار فیوچر‘ کا ماحولیاتی تحفظ کے لیے عالمی مظاہروں کا مطالبہ[/pullquote]

تحفظ ماحول کے لیے سرگرم اسکولوں کے طلبا و طالبات کی تحریک ’فرائیڈیز فار فیوچر‘ نے آج اپنی آٹھویں عالمی ’ماحولیاتی ہڑتال‘ کا مطالبہ کیا ہے۔ اس تنظیم کے مطابق اسّی سے زائد ممالک میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ جرمنی میں چار سو سے زائد شہروں میں مظاہروں کا انعقاد کیا گیا ہے۔ تحفظ ماحول کی اس تحریک کی سویڈش بانی گریٹا تھنبرگ دارالحکومت برلن کی شاہراہوں پر جرمن کارکن لوئیسا نوئے باور کے ہمراہ مظاہرے میں شرکت کریں گی۔ احتجاج میں شریک مظاہرین کا مرکزی مطالبہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے اقدامات میں مزید سختی کرنا ہے تاکہ عالمی درجہ حرارت کو ایک عشاریہ پانچ تک محدود کیا جاسکے۔

بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے