اللہ کی مسکراہٹ

بچپن میں اپنے ابو کو دیکھتی کہ وہ روٹی کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بنا کر پرندوں کے لیے رکھ دیتے تھے ۔ کئی برس گزر گئے ، میں بھی یہی کر رہی ہوں ۔ پرندوں کے لیے کھانے اور پینے کا بندوبست کرتی ہوں ۔ جب گرمیاں آتی ہیں تو پانی تین الگ الگ برتنوں میں تین جگہوں پر رکھتی ہوں تاکہ جلدی ختم نہ ہو ۔ پہلے میں روز صبح اٹھ کر پرندوں کے لیے دانہ پانی رکھتی تھی ۔

چند روز پہلے میں سوئی ہوئی تھی کہ اچانک کھڑکی پر پرندوں نے چونچیں مارنا شروع کر دیں ۔ میں حیران ہو گئی کہ انہیں کیا ہو گیا ہے ۔ پھر اچانک یاد آیا کہ آج ان کے لیے دانہ پانی رکھنے میں تاخیر ہو گئی ہے اس وجہ سے وہ کھڑکی پر چونچیں مار کر مجھے متوجہ کر رہے ہیں ۔ جب دانہ پانی رکھ دیا سارے پرندے چگنے میں مصروف ہو گئے ۔ اس روز سے میں ان کے کھانے کی تھالی اور پینے کا کاسہ خالی نہیں ہونے دیتی ۔

تین روز پہلے پانی کے پائپ سے ان کے کاسے بھر رہی تھی تو موسی نے کہا کہ مما ، آپ پرندوں کے لیے فلٹر والا صاف پانی کیوں نہیں بھر رہیں ، کاسوں میں گندا پانی کیوں بھر رہی ہیں ؟ ۔ میں نے کہا ، بیٹا ، تازہ پانی بھر رہی ہوں ۔

میں موسی کو بتایا ، بیٹا جب میں پرندوں کے لیے پانی بھرتی ہوں تو خدا اپنی رحمت کی ہوائیں چلانا شروع کر دیتا ہے ۔ موسی مجھے حیرت سے دیکھنے لگا ۔ یہ کہہ کر ہم دونوں گھر کے اندر آگئے ۔

تھوؑڑی دیر بعد ہوائیں چلنا شروع ہو گئیں ۔ موسی خوشی سے کودنے لگا کہ مما، ہوا چلنا شروع ہو گئی ہے ۔

پوچھنے لگا ، مما ہوا کیسے چلی ، تو میرے منہ سے ویسے ہی نکل گیا کہ موسی ، پرندوں کا خیال رکھنے پر اللہ جی سمائل کر رہے ہوں گے اور ہواؤں کو چلنے کا حکم دے دیا ہوگا ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

تجزیے و تبصرے