راولپنڈی کے علاقے چکلالہ گریسی لائن میں موجود ہندو برادری کا قدیم مندر ۔


1935میں تعمیر کیا گیا یہ مندر ہندو دھرم کی مقدس کتاب رامائین کے مصنف گرو بالمیک سوامی کے نام سے منسوب ہے مندر میں 1935 سے لیکر اب تک بغیر کسی وقفے کے مذہبی رسومات ادا کی جا رہی ہیں پنڈت میرچند پاک فضائیہ کے ریٹائرڈ ملازم ہیں اور وہ اس مندر کے پنڈت بھی ہیں-


پنڈت میرچند کا کہنا ہے کہ وہ اٹھارہ سال ائیر فورس میں ملازمت کرتے رہے-ان کا کہنا ہے اگر ہم اپنے آباو اجداد کو دیکھیں تو انہوں نے انڈیا جانا پسند نہیں کیا پاکستان کو اہمیت دی اس دھرتی کو اہمیت دی ، ان سے زیادہ اب ہم پاکستان کو اہمیت دیتے ہیں اور اب ہمارا اوڑھنا بچھونا سب پاکستان میں ہے-


اس مندر میں ہر سال جون کے مہینے میں تین روزہ بڑے میلے کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے جسے گرو بالمیک سوامی جی کا بھنڈارا بھی کہا جاتا ہے- اس موقعے پر مندر میں پورے پاکستان سے لوگ آتے ہیں تین روز بھجن گائے جاتے ہیں بھاشن دیئے جاتے ہیں اور کیرتن کیا جاتا ہے- اس موقعے پر تمام مذاہب کے لوگ شریک ہوتے ہیں صبح چار بجے پرچم کشائی کی رسم ہوتی ہے جسکی خوشی میں صبح پانچ بجے ناشتے کے ساتھ تقریبات کا اختتام ہوجاتا ہے۔


راولپنڈی میں بسنے والی ہندو برادری کا کہنا ہے کہ قیام پاکستان کے بعد انہیں بھارت جانے کیلئے کہا گیا لیکن ان کے آباواجداد نے پاکستان میں ہی رہنا پسند کیا- انکا کہناے ہیں کہ پاکستان ہماری جنم بھومی ہے، اور وہ صدیوں سے یہاں کے باشندے ہیں-یہاں کی ہندو برادری مقامی سطح پر بسنے والے لوگوں سے خوش ہے، تاہم انہیں چند پریشانیوں کا بھی سامناہے-ہندو برادری ایک لمبے عرصے سے شمشان گھاٹ کیلئے جگہ مانگ رہے ہیں جو انہیں فراہم نہیں کی جا رہی، اب بلا آخر تنگ انہوں نےمردوں کی تدفین کرنا شروع کر دی-ہندو برادری کا کہنا ہے کہ وہ یہاں مسلم مسیحی اور سکھ کمیونٹی کے ساتھ ملکر رہ رہے ہیں ایک دوسرے کی خوشی اور غم میں شریک ہوتے ہیں یہاں سماجی رواداری قائم ہے اور معاشرہ امن محبت اور بھائی چارے کی فضا میں پروان چڑھ رہا ہے-

Facebook
Twitter
LinkedIn
Print
Email
WhatsApp

Never miss any important news. Subscribe to our newsletter.

مزید تحاریر

آئی بی سی فیس بک پرفالو کریں

تجزیے و تبصرے